1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی کو'ڈاگ ٹیکس' سے گزشتہ سال ریکارڈ آمدن

10 اکتوبر 2024

پالتو کتوں سے حاصل ہونے والے ٹیکس نے گزشتہ سال جرمنی میں آمدن کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ جرمنی میں 'ڈاگ ٹیکس' کا کیا اصول ہے اور یہ کیوں لیا جاتا ہے؟

https://p.dw.com/p/4lbT1
جرمنی میں کتا پالنے پر ٹیکس دینا پڑتا ہے لیکن بلی پالنے پرنہیں
جرمنی میں کتا پالنے پر ٹیکس دینا پڑتا ہے لیکن بلی پالنے پرنہیںتصویر: Olga Yastremska/Pond5 Images/IMAGO

جرمنی ان ممالک میں سے ایک ہے جہاں کتا پالنے پر ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے۔ اسے 'ہُنڈے شٹوئر' کہتے ہیں۔ گزشتہ سال جرمنی کو اس ٹیکس سے تقریباً 421 ملین یورو کی آمدن ہوئی۔ اس سے قبل 2022 میں بھی اس ٹیکس سے 414 ملین یورو کی ریکارڈ رقم حاصل ہوئی تھی۔

نیا جرمن قانون: پالتو کتوں کو دن میں دو بار ٹہلانے لے جانا لازمی

جرمنی میں کتے پالنے کا رجحان کتنا مقبول ہو رہا ہے اس کا اندازہ پچھلی دہائی کے ٹیکس ریکارڈ سے لگایا جاسکتا ہے۔ 2013 اور 2023 کے درمیان اس ٹیکس سے ریاست کی آمدنی میں 41 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جرمن ٹریڈ اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن (زیڈ زیڈ ایف) کا اندازہ ہے کہ جرمن گھروں میں پالتو کتوں کی کل تعداد گزشتہ سال 10 ملین سے زیادہ تھی۔ اس سال اس تعداد میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق جرمنی میں اوسطاً ہر دوسرے گھر میں ایک پالتو جانور ہے۔ سب سے زیادہ مقبول پالتو جانوروں کی فہرست میں کتا پہلے نمبر پر ہے۔

ڈاگ ٹیکس کتوں کی تعداد یا کتے کی نسل کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے
ڈاگ ٹیکس کتوں کی تعداد یا کتے کی نسل کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہےتصویر: Tammo Zelle/Comedy Pets

جرمنی میں ڈاگ ٹیکس کا طریقہ کیا ہے؟

جرمنی میں، اگر آپ کتا رکھنا چاہتے ہیں، تو آپ کو یا تو ایک بریڈر کے پاس جانا پڑے گا۔ یا آپ جانوروں کی پناہ گاہ سے کتے کو گود لے سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ بیرون ملک سے بھی کتے گود لے کر جرمنی لاتے ہیں۔ اس کے لیے کافی کاغذی کارروائی کرنی پڑتی ہے۔

پالتو کتوں کی تربیت کے تنازعے میں عورت نے عورت کو کاٹ لیا

آپ جس علاقے میں رہتے ہیں اس کی میونسپلٹی آپ سے سالانہ ٹیکس وصول کرتی ہے۔ یہ ٹیکس کتے پالنے پر لگایا جاتا ہے لیکن بلیاں اس ٹیکس کے دائرے میں نہیں آتیں۔ ٹیکس کی رقم ایک جیسی نہیں ہے، ہر میونسپلٹی کی اپنی فیس ہے۔ ڈی پی اے کے مطابق یہ فیس گھر میں کتوں کی تعداد یا کتے کی نسل کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے۔

جرمن پیٹ سروسز کی ویب سائٹس پر دستیاب معلومات کے مطابق، اگر آپ کتے کے بچے کو گھر لے کر آئے ہیں، تو اس کی پیدائش کے تین ماہ کے اندر اندر اسے رجسٹر کرانا ہو گا۔ اگر کتا بالغ ہے، تو اسے گود لینے کے بعد تین سے چار ہفتوں کے درمیان رجسٹر ہونا ضروری ہے۔ عام طور پر، رجسٹریشن مقامی میونسپلٹی کے دفتر یا ٹاؤن ہال میں جا کر کی جاتی ہے۔ کچھ شہروں اور میونسپلٹیوں میں آن لائن رجسٹریشن کی سہولت بھی دستیاب ہے۔

اگر آپ کے پاس کتا ہے اور آپ اسے رجسٹر نہیں کراتے اور ٹیکس نہیں دیتے تو یہ جرم ہے۔ جیسے ہی آپ اپنے کتے کو ٹیکس آفس میں رجسٹر کراتے ہیں، آپ کو 'کتے کا ٹیگ' ملتا ہے۔ کتے کو اپنے گھر یا باڑ والے احاطے سے باہر لے جانے پر کتے کا ٹیگ نظر آنا چاہیے۔

کسی نئی جگہ پر شفٹ ہونے کی صورت میں یا رجسٹرڈ کتا کسی وجہ سے آپ کے ساتھ نہیں ہے تو آپ کو متعلقہ محکمہ کو مطلع کرنا ہو گا۔ 'ویلکم سینٹر جرمنی' کے مطابق اگر کوئی کتا لاپتہ ہو جائے یا مر جائے تب بھی محکمہ کو اطلاع دینا ضروری ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ ٹیکس سے حاصل ہونے والی رقم مخصوص پالتو جانوروں سے متعلق خدمات پر خرچ کی جائے۔ میونسپلٹی اسے مختلف کاموں، جیسے کمیونٹی سروسز پر خرچ کر سکتی ہے۔

جرمنی کے اوسطاﹰ ہر دوسرے گھر  میں ایک پالتو جانور ہے
جرمنی کے اوسطاﹰ ہر دوسرے گھر میں ایک پالتو جانور ہےتصویر: Lars Zahner/Zoonar/picture alliance

کتوں پر ٹیکس کیوں لیا جاتا ہے؟

باہر چہل قدمی کرنا کتوں کے فطری معمول کا حصہ ہے۔ وہ بلیوں کی طرح گھر کے کوڑے خانے میں رفع حاجت نہیں کرتے۔ عام طور پر لوگ صبح وشام کتوں کو سیر کے لیے باہر لے جاتے ہیں جہاں وہ پاخانہ کرتے ہیں۔ جرمنی میں سڑکوں کے کنارے، ندیوں کے قریب یا پارکوں میں خصوصی کوڑے دان لگائے جاتے ہیں۔ ان میں تھیلے رکھے گئے ہیں، جن کا استعمال کرکے کتے کے فضلے کو کوڑے دان میں ڈالا جا سکتا ہے۔

اگر ایسا نہ کیا گیا تو پارک اور سڑکیں صاف نہیں رہیں گی۔ اس صفائی کے نظام کو برقرار رکھنے میں میونسپلٹی کی لاگت ٹیکس سے ادا کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، جرمنی میں، کتے عام طور پر پالتو جانور ہیں. وہ گھروں یا شیلٹر ہومز میں رہتے ہیں، جہاں سے لوگ انہیں گود لے سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے سڑک پر آوارہ کتوں کی موجودگی نہیں ہے۔ ڈاگ ٹیکس انتظامیہ کو کتوں کی تعداد کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

اس ٹیکس میں کچھ استثنیٰ اور چھوٹ کی بھی گنجائش ہے۔ ٹیکس کی رقم کو ان صورتوں میں کم کیا جا سکتا ہے یا اس سے مستثنیٰ بھی کیا جا سکتا ہے جہاں خصوصی ضروریات کے حامل افراد، جیسے نابینا افراد کی مدد کے لیے پالے جانے والے سروس یا گائیڈ کتے، پولیس اور نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ کے کتے اور تھراپی ڈاگ وغیرہ جیسے معاملات میں ٹیکس کی رقم کم کی جاسکتی ہے یا چھوٹ بھی مل سکتی ہے۔ تاہم اس کے لیے مناسب دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ج ا ⁄  ص ز (سواتی مشرا)