1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں کورونا وبا کی شدت، مفت ٹیسٹ پھر سے شروع

13 نومبر 2021

جرمنی میں کورونا وبا کی چوتھی لہر انتہائی شدت اختیار کر چکی ہے۔ جرمنی کی طرح بعض دوسری یورپی ریاستوں میں بھی کورونا وبا میں شدت پیدا ہونے کے بعد لاک ڈاؤن پر غور کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/42xD9
Deutschland | Coronavirus | mehr als 50000 Neuinfektionen
تصویر: Revierfoto/imago images

جرمن حکام نے کووڈ انیس کی چوتھی لہر کے تناظر میں کورونا ٹیسٹ کرانے پر ایک مخصوص قیمت ادا کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ ہفتہ تیرہ نومبر سے جرمن شہری ہفتے میں ایک مرتبہ مفت کورونا ٹیسٹ کروا سکیں گے۔

جرمنی میں کورونا انفیکشنز کی یومیہ تعداد پچاس ہزار سے زائد

ماہرین کے مطابق اس سہولت سے لوگوں کو حوصلہ ملے گا کہ وہ ویکسینیشن کی جانب بھی راغب ہوں۔ جرمنی میں ویکسینشن کی شرح 67 فیصد ہے۔ حالیہ ہفتوں میں اس وبا کے حیران کن اضافے نے حکومتی حلقوں کو پریشان کر دیا ہے۔ برلن حکومت اور سولہ جرمن ریاستیں وبا کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں ہیں۔

Deutschland | Coronakrise: Impfbus in Stuttgart
جرمن شہر اشٹٹ گارٹ میں ایک موبائل بس سے لوگوں کو ویکسین کی فراہمی کی جا رہی ہےتصویر: THOMAS KIENZLE/AFP/Getty Images

جرمنی میں ریکارڈ انفیکشنز

متعدی امراض پر نگاہ رکھنے والے جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے بتایا ہے کہ ہفتہ تیرہ نومبر کو سارے ملک میں نئی انفیکشنز کی تعداد پینتالیس ہزار اکیاسی رہی۔ دو روز قبل یہ تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی تھی۔

اس کے علاوہ ایک لاکھ افراد میں انفیکشنز کی شرح 277.4 ہے۔ ایک دن قبل یہی شرح 263.7 تھی جبکہ ایک ہفتہ قبل ایک لاکھ افراد میں انفیکشنز کی شرح 183.7 تھی اور ایک ماہ قبل یہ شرح صرف 65.4 تھی۔

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق جمعہ بارہ نومبر سے ہفتہ تیرہ نومبر کے درمیان دو سو اٹھائیس افراد اس بیماری کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ گزشتہ ہفتے یعنی چھ نومبر کو ہونے والی اموات ایک سو بیالیس تھیں۔

کورونا کے منکرین میں اضافہ ہو رہا ہے، جرمن انٹیلی جنس سربراہ

اس بیماری کی افزائش سے ہسپتالوں میں انتہائی نگہداشت کی وارڈز میں بھی مریضوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ ریاستی کنٹرول کے ہسپتالوں میں بھی کووڈ انیس کی بیماری کے پھیلاؤ کے بعد بیمار افراد کا بوجھ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھیڑ والے مقامات یا اجتماعات میں جانے سے گریز کریں۔

Deutschland | Karnevalsauftakt in Köln
ویکسین کی دونوں خوارکیں حاصل کرنے والے موبائل فون پر کووڈ پاس ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیںتصویر: Henning Kaiser/dpa/picture alliance

جرمنی میں کورونا انفیکشن میں اضافہ الیکشن کے بعد

یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے حامل ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ رواں برس ستمبر کے پارلیمانی انتخابات کے بعد شروع ہوا۔ نئی حکومت کی ابھی تک تشکیل نہیں ہو سکی ہے اور ملک کا انتظام نگران حکومت کے ہاتھ میں ہے۔

جرمنی میں ایک دن میں نئے کورونا کیسز اتنے جتنے پہلے کبھی نہیں

ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ نئی حکومت وبا سے نمٹنے کی اپنی پالیسیوں کا نفاذ حکومت کے قیام کے بعد ترجیحی بنیاد پر کرے گی۔ موجودہ کورونا ضوابط کی مدت پچیس نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔

حکومت کی تشکیل میں تاخیر پر عوامی حلقوں میں بحث شروع ہو گئی ہے کہ نئی حکومت وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے حوالے سے فوری طور کیسا رد عمل ظاہر کرے گی جب کہ ابھی نئی مخلوط حکومت کی تشکیل واضح نہیں ہے۔

یورپ پھر وبا کی گرفت میں

بر اعظم یورپ میں کووڈ انیس بیماری کی وبا میں دوبارہ اضافے کے بعد کئی ممالک کی حکومتیں لاک ڈاؤن کے نفاذ پر پھر سے غور کر رہی ہیں۔ جرمنی کے ہمسایہ ملک نیدرلینڈز میں جزوی لاک ڈاؤن کا نفاذ ہفتہ تیرہ نومبر سے ہو گیا ہے۔ اس کا اعلان ڈچ وزیر اعظم مارک رُٹے نے جمعہ بارہ نومبر کیا تھا۔

Karnevalsauftakt - Köln
رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بھیڑ والے مقامات یا اجتماعات میں جانے سے گریز کریںتصویر: Oliver Berg/picture alliance/dpa

اس طرح چیک جمہوریہ اور آسٹریا بھی محدود لاک ڈاؤن پر غور کر رہے ہیں جب کہ جرمنی میں ایسا کسی وقت بھی ممکن ہے۔

جرمنی: موسم سرما میں کووڈ 19 کے انفیکشن میں اضافے کی پیش گوئی

فرانس میں بھی کورونا کی نئے انفیکشنز میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی اپنے ملک میں کورونا کی افزائش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق یورپ اور روس میں کورونا وبا میں قریب سات فیصد اضافہ ہو گیا ہے اور اسی طرح اموات کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔

ع ح/ش ح (ڈی پی اے، روئٹرز)