1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس

28 جنوری 2020

طبی حکام کا کہنا ہے کہ جس شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے وہ جنوبی ریاست باویریا سے تعلق رکھتا ہے۔ چین میں اس وائرس کے سبب اب تک ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Wtwu
bayerisches Gesundheitsministerium in München
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gebert

جرمنی میں ایک شخص میں کورونا وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہو گئی ہے۔ اس بات کا اعلان جرمن صوبہ باویریا کی وزارت صحت کی جانب سے پیر 27 جنوری کو کیا گیا۔

وزارت صحت کے مطابق جس شخص میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، اس کا تعلق اشٹرانبرگ نامی شہر سے ہے جو میونخ سے 30 کلومیٹر جنوب میں واقع ہے۔ حکام نے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ متاثرہ شخص ''طبی طور پر اچھی حالت‘‘ میں ہے۔

باویریا کی وزارت صحت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی خصوصی وارڈ میں الگ تھلگ کر کے نگہداشت کی جا رہی ہے اور یہ کہ باویریا کے لوگوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات ''کم‘‘ ہیں۔

China Wuhan Medzinisches Personal in Schutzanzügen
چین میں کورونا وائرس سے متاثرہ 106 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 4500 تک پہنچ چکی ہے۔تصویر: Getty Images/AFP/H. Retamal

بیان کے مطابق، ''جو لوگ اس مریض کے ساتھ رابطے میں رہے تھے انہیں ممکنہ علامات، بچاؤ کے طریقہ کار اور بیماری کے پھیلاؤ کے طریقوں کے بارے میں تفصیل سے مطلع کر دیا گیا ہے۔‘‘

حکام اس بارے میں آج منگل 28 جنوری کو مزید معلومات ایک پریس کانفرنس میں فراہم کریں گے۔

ہلاکتوں کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی

نیا کورونا وائرس چین کے ایک وسطی شہر ووہان میں منظر عام پر آیا۔ یہ وائرس نمونیا کے طرز پر سانس کی انفیکشن کا سبب بنتا ہے اور اب تک چین میں اس وائرس سے متاثرہ 106 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ اس وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 4500 تک پہنچ چکی ہے۔

اس وائرس سے متاثر افراد کی تصدیق دنیا بھر کے درجن بھر ممالک میں ہو چکی ہے جن میں جنوبی کوریا، تائیوان، تھائی لینڈ، نیپال، ویت نام، سعودی عرب، سنگاپور، امریکا، فرانس اور آسٹریلیا بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر متاثرین یا تو چینی افراد ہیں یا وہ لوگ جو حال ہی میں چینی شہر ووہان گئے تھے۔

چین کا سفر نہ کرنے کی ہدایت

امریکا اور کینیڈا نے اپنے شہریوں کو چینی صوبے ہوبائی جانے سے خبردار کیا گیا ہے۔ اسی صوبے میں ووہان شہر واقع ہے جو کورونا وائرس سے شدید متاثر ہے۔ اس کے علاوہ امریکا نے اپنے شہریوں کو یہ بھی تجویز کیا ہے کہ وہ چین جانے کے اپنے سفری منصوبے پر نظر ثانی کریں۔

فرانس، مراکش اور جاپان اپنے شہریوں کو چینی شہر ووہان سے نکالنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک بھی اپنے شہریوں کو متاثرہ علاقے سے نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بُک نے بھی اپنے ملازمین سے کہا ہے کہ وہ چین کا غیر ضروری سفر کرنے سے اجتناب کریں۔ ایسے ملازمین جو حال ہی میں چین کا سفر کر چکے ہیں، انہیں گھر پر رہ کر ہی کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ فیس بُک کے ایک ترجمان نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ان ہدایات کا مقصد محض احتیاط ہے۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)