جرمنی میں سیلاب زدگان کے لیے قومی فنڈ کا اعلان
14 جون 2013متاثرین کی امداد کے لیے آٹھ ارب یورو تک کے امدادی پیکیج کا معاہدہ جمعرات کو چانسلر انگیلا میرکل اور جرمنی کی 16 ریاستوں کے سربراہوں کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات میں طے پایا۔
جرمن اخبار لائپزگر فوکس سائٹنگ نے اپنی اتوار کی اشاعت میں حکومتی ذرائع کے حوالے سے پہلے ہی اس اجلاس کے بارے میں بتایا دیا تھا۔ اخبار کا کہنا تھا کہ حکومت اس ہفتے ایک کرائسس سمٹ کا اہتمام کرے گی جس میں اس موضوع پر بات چیت کی جائے گی کہ صوبائی حکومتیں اور وفاق سیلاب کے تناظر میں ہونے والے نقصان میں کتنا حصہ ملائیں گے۔
انگیلا میرکل سیلاب آنے کے بعد چار مرتبہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کر چکی ہیں۔ ریاستی سربراہاں سے ملاقات کے بعد انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا: ’’آٹھ ارب یورو تک کے اس قومی فنڈ کے لیے نصف وفاقی حکومت دے گی جبک نصف ریاستی حکومتیں فراہم کریں گی۔‘‘
ریلیف فنڈ کے لیے رقوم کے حصول کے لیے انہوں نے نئے ٹیکس متعارف کروانے کے مطالبے ردّ کر دیے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے رواں برس کے لیے ضمنی بجٹ درکار ہو گا۔
جرمن پارلیمنٹ کا ایوانِ زیریں موسم گرما کے وقفے سے قبل اپنے آخری سیشن میں پانچ جولائی تک اس فنڈ کے لیے رقوم کی فراہمی کی منظوری دے گا۔
سیلاب سے ہونے والے مالی نقصان کے لیے سرکاری طور پر ابھی کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیے گئے۔ جرمنی میں سیلاب کے باعث سینکڑوں افراد اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے جبکہ متاثرہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ جرمن ریاست سیکسنی انہلالٹ اس سیلاب سے بری طرح متاثر ہے۔ تاہم اب شمالی علاقوں میں پانی کی سطح بدستور کم ہو رہی ہے۔ بعض دیگر یورپی ملک بھی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ جمعرات کو رومانیہ میں سیلاب کے نتیجے میں دو مزید افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد یورپ کے مختلف شہروں میں سیلاب کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے۔
2002ء میں سیلاب کے نتیجے میں ساڑھے چھ ارب یورو کا فنڈ قائم کیا گیا تھا۔ اس آفت کو صدی کا بدترین سیلاب قرار دیا گیا ہے۔ حالیہ سیلاب کے لیے جرمن چانسلر نے گزشتہ ہفتے ایک سو ملین یورو کی فوری فراہمی کا اعلان کیا تھا۔
جرمن صدر یوآخم گاؤک نے بھی گزشتہ دِنوں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا: ''اس بات کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے کہ کتنے مسائل سے نمٹنا باقی ہے۔‘‘
ng/zb(AFP, Reuters)