1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی میں اسلحے سے متعلق عام معافی کی کامیابی

7 اگست 2018

جرمنی میں غیر قانونی ہتھیاروں کے حامل افراد کو عام معافی دینے کے اعلان کے بعد جنوبی صوبے باویریا میں ایک سال میں 15 ہزار آتشیں ہتھیار پولیس کے حوالے کر دیے گئے۔

https://p.dw.com/p/32k0V
Deutschland Darknet Waffen
تصویر: picture alliance/dpa/A. Heinl

ماہرین کے مطابق غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے لیے اپنے ایسے ہتھیار جمع کرا دینے پر معافی کے حکومتی اعلان کے بعد ماضی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہتھیار جمع کیے گئے۔ ایک برس کے لیے دی گئی اس عام معافی کی مدت یکم جولائی کو مکمل ہو گئی تھی، جب کہ صوبے باویریا کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس نے اس دوران تیرہ ہزار چار سو پچاسی آتشیں ہتھیار اور تیرہ سو اکہتر دیگر ہتھیار جمع کیے۔ تاہم ماضی میں ایسی مہم کے زیادہ بہتر نتائج سامنے آئے تھے۔

اسلحے کے تاجروں کی پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑھائی میں

ہر چوتھا جرمن شہری مہاجرین کو بزور اسلحہ روکنے کے حق میں

وزارتی بیان کے مطابق جمع کرائے گئے ہتھیاروں میں سے ایک تہائی سے زائد ایسے تھے، جو غیر قانونی طور پر رکھے گئے تھے، جب کہ 47 تو جنگی طرز کے ہتھیار تھے، جن پر جرمنی میں پابندی عائد ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عام معافی کے اعلان کے بعد یہ ہتھیار مختلف افراد نے حکام اور پولیس کے حوالے کیے۔

اس عام معافی کے اعلان کے بعد باویریا میں جمع کرائے گئے ہتھیار جرمنی کی کسی بھی دوسری ریاست کے مقابلے میں چالیس فیصد زیادہ تھے۔

باویریا کے وزیر داخلہ یوآخم ہیرمان نے باویرین نشریاتی ادارے بی آر سے بات چیت میں کہا، ’’غیر قانونی ہتھیار یا ایسے ہتھیار جن کے مالک اب انہیں اپنے پاس رکھنا نہیں چاہتے، جمع کرائے گئے۔ ان میں سے بعض وہ بھی تھے، جو مختلف افراد کو ورثے میں ملے تھے۔ وہ تمام ہتھیار، جو محفوظ ہاتھوں میں نہیں، وہ جمع کرائے جانا چاہییں۔ اس لیے باویریا میں ہمیں اس معاملے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ سن 2009ء میں بھی اسی طرح ہتھیاروں سے متعلق ایک برس کی عام معافی کا اعلان کیا گیا تھا۔ تب جرمنی بھر میں دو لاکھ سے زائد ہتھیار جمع کیے گئے تھے، جن میں سے ایک چوتھائی غیرقانونی تھے۔ باویریا صوبے میں 34 ہزار ہتھیار حکام کے حوالے کیے گئے تھے۔ جرمن صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں تب چالیس ہزار ہتھیار جمع کرائے گئے تھے، تاہم اس مرتبہ اس صوبے سے عام شہریوں کی طرف سے فقط ساڑھے پانچ ہزار ہتھیار جمع کرائے گئے۔

ع ت، م م (روئٹرز، ڈی پی اے)