1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی ميں کرپشن پر ڈاکٹروں کو بھی سزا دينے کا مطالبہ

3 جنوری 2013

رمنی کے ہيلتھ انشورنس ادارے يہ مطالبہ کر رہے ہيں کہ اگر ڈاکٹر رشوت يا تحفے تحائف وصول کريں تو ان کو سزا دينا ممکن ہونا چاہيے۔ پچھلے سال يہ پتہ چلا کہ فی الحال انہيں سزا دينا ممکن نہيں ہے۔

https://p.dw.com/p/17CrS

ججوں نے جرمن حکومت سے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کو بھی کرپشن پر سزا دينے کو ممکن بنانے کے ليے قانونی کمی کو پورا کيا جائے، ليکن وزير صحت ڈانيئل بار نے ابھی تک اس سلسلے ميں کوئی فيصلہ نہيں کيا ہے۔

وزير صحت ڈانيئل بار کی ايک ترجمان نے کہا کہ يہ معاملہ پيچيدہ ہے۔ واقعی جرمنی کا نظام صحت کافی پيچيدہ ہے۔ اس ميں اپنے فائدے کے لیے راستے نکالنے کی بہت سی گنجائشيں ہيں۔ اينٹی کرپشن تنظيم ’پرو اونَورے‘ کے منتظم اور وکيل مالٹے پاسارگے نے اس کی ايک مثال ديتے ہوئے ڈاکٹروں اور ميڈيکل اسٹورز کے درميان روابط کا ذکر کيا۔ مثال کے طور پر کوئی ڈاکٹر اپنے کينسر کے شکار مريض کو کسی ایسے مخصوص ميڈيکل اسٹور پر بھيجے جو شايد اسی عمارت کے اند ر ہی واقع ہو جہاں ڈاکٹر کا کلینک ہو۔ کينسر کی دوائيں بہت مہنگی ہوتی ہيں اور ان کی ق‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍‍يمت ہزاروں تک پہنچتی ہے۔ يہ ميڈيکل اسٹور اس پر ڈاکٹر کا اس طرح شکريہ ادا کر سکتا ہے کہ وہ اُسے منافع ميں شريک کر لے يا ڈاکٹر کی پريکٹس اور اُس کے عملے کے اخراجات برداشت کرے۔ ڈاکٹروں اور دوا ساز کمپنيوں کے درميان روابط کا بھی بار بار حوالہ ديا جاتا ہے۔ پاسار گے نے ڈوئچے ويلے کو بتايا: ’نظام صحت ميں ايسا ہوتا ہی رہتا ہے۔ يہاں جرمنی ميں صحت اور علاج معالجے کا شعبہ سب سے بڑا ہے اور اب وہ آٹوموبائل صنعت سے بھی بڑا ہو گيا ہے‘۔

ڈاکٹر اور کرپشن: ايک علامتی تصوير
ڈاکٹر اور کرپشن: ايک علامتی تصويرتصویر: picture-alliance/dpa

ليکن جرمنی ميں ڈاکٹروں ميں رشوت کس حد تک پھيلی ہوئی ہے، اس بارے ميں بالکل صحيح معلومات دستياب نہيں ہيں۔ وکيل پاسارگے نے کہا کہ ثبوت جمع کرنا مشکل ہے اور اتفاقاً ہی ڈاکٹروں کی بدعنوانيوں کا انکشاف ہوتا ہے۔ حکمران جماعت سی ڈی يو کے نظام صحت کے امور کے ماہر يينس اشپان نے اخبار ’فرانکفُرٹر الگمائنے سائٹُنگ‘ کو ديے گئے انٹرويو ميں کہا کہ ان کے اندازے کے مطابق رشوت خوری اور دوسری بدعنوانيوں ميں ہزاروں ڈاکٹر ملوث ہيں۔ اپوزيشن جماعت ايس پی ڈی کے رکن اور ’ٹرانسپيرنسی انٹرنيشنل‘ کے صحت اور علاج کے امور کے ماہر وولف گانگ وودارگ نے کہا: ’انسداد جرائم کے ماہرين کا کہنا ہے کہ اس دوران صحت اور علاج کے شعبے ميں کرپشن تعميراتی شعبے سے بھی بڑھ گئی ہے‘۔

جرمن ڈاکٹروں کی وفاقی ايسوسی ايشن کے صدر منٹگمری نے کہا کہ پيشہ ورانہ بدعنوانيوں کی تحقيقات کرنے والی عدالتيں کرپشن ميں ملوث ڈاکٹروں کو سزا دے سکتی ہیں اور ان کے اجازت نامے يا لائسنس تک ضبط کر سکتی ہيں۔

J. Mahncke, sas / mm