1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی مزید شامی مہاجرین کو پناہ دے گا، جرمن وزیر خارجہ

عدنان اسحاق30 مئی 2014

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر لبنان کے دورے پر گزشتہ روز بیروت پہنچے تھے۔ شٹائن مائر اور ان کے لبنانی ہم منصب جبران باسیل کے مابین ہونے والی ملاقات میں شامی مہاجرین کے موضوع پر خاص توجہ دی گئی۔

https://p.dw.com/p/1C9Ud
تصویر: Reuters

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر آج لبنانی وزیر اعظم تمام سلام سے ملاقات کر رہے ہیں اور وہ شامی مہاجرین کے ایک کیمپ کا دورہ بھی کریں گے۔ گزشتہ روز اپنے لبنانی ہم منصب جبران باسیل سے بات چیت کے دوران شٹائن مائر نے شام سے نقل مکانی کرنے والوں کی امداد کے لیے جرمنی میں ایک اجلاس بلانے کی پیشکش بھی کی۔’’ شٹائن مائر کے بقول یہ حقیقت ہے کہ عالمی برادری گزشتہ دو برسوں سے زائد سے شامی تنازعہ کا پر امن حل تلاش کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے تاہم اس میں ابھی تک کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ہے‘‘۔

شٹائن مائر کے مطابق حل تلاش کرنے میں رکاوٹ وہ افراد نہیں ہیں، جو شام میں امن کے لیے کوششیں کر رہے ہیں بلکہ اس کی ذمہ داری ان افراد پرعائد ہوتی ہے جو بدامنی چاہتے ہیں۔ شٹائن مائر نے لبنان میں پناہ لیے ہوئے مہاجرین کے لیے مزید پانچ ملین یورو دینے کا اعلان بھی کیا۔ 2011ء میں شامی تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے برلن حکومت نصف ارب یورو کی امداد دے چکی ہے۔ ’’ایسے موقع پر صحیح یہ ہو گا کہ شام میں امن کے قیام کی کوششوں کو ترک نہیں کیا جائے۔ خاص طور پر ایک ایسے وقت میں جب شام کے لیے خصوصی مندوب لخضر براہیمی اپنے عہدے سے مستعفی ہو چکے ہیں‘‘۔

Frank-Walter Steinmeier Flüchtlingslager im Libanon
تصویر: picture-alliance/dpa

شٹائن مائر کے بقول اس وقت اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ایک نئے طریقہ کار اور ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے، جس کی مدد سے اس تنازعہ کا سیاسی حل تلاش کیا جا سکے۔ ’’مہاجرین کو پناہ دینا ایک مسئلہ ہے ۔ تاہم دیگر ممالک میں اِن کی نقل مکانی اسی وقت رک سکے گی جب شام میں تشدد کا خاتمہ ہو گا‘‘۔

جرمن وزیر خارجہ کے بقول شامی مہاجرین کی بڑھتی ہوئی تعداد نے بیروت حکومت کے لیے بڑے مسائل کھڑے کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام سے لبنان کی جانب نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ شٹائن مائر نے کہا کہ یہ لوگ خوراک ، بچوں کی تعلیم اور بہتر تحفظ کی امید پر لبنان آ رہے ہیں۔’’ہم شامی مہاجرین کو پناہ دینے کے عمل کو تیز بنانے میں مصروف ہیں۔ جرمنی یورپ میں شامی مہاجرین کی سب سے بڑی تعداد کو پناہ دینے والا ملک ہے۔ اگر دیگر یورپی ممالک بھی ایسا ہی کریں تو خاص طور پر لبنان پر بوجھ کم ہو جائے گا۔‘‘

جرمن وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر کے مطابق ابتداء میں شامی خانہ جنگی سے متاثرہ افراد کو جرمنی بلانے کا عمل تاخیر کا شکار ہو گیا تھا تاہم لبنان میں جرمن سفارت خانے کی مدد سے ان مسائل پر قابر پا لیا گیا ہے۔