1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمنی: 60 سال سےکم عمروں کو جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی پیشکش

10 مئی 2021

جرمنی میں ساٹھ سال سے کم عمر افراد کو جانسن اینڈ جانسن کووڈ انیس ویکسین لگوانے کی منظوری دے دی گئی۔ اب تک یہ پیشکش ساٹھ یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کو کی جا رہی تھی۔

https://p.dw.com/p/3tCTe
Weltspiegel 14.04.2021 | Corona | Impfstoff Johnson & Johnson
تصویر: Dado Ruvic/REUTERS

پیر کو یہ فیصلہ وفاقی وزیر صحت اور صحت کے صوبائی وزراء کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ وفاقی وزیر صحت ژینس اشپاہن نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ کووڈ انیس کے خلاف ویکسین حاصل کرنے والوں کی عمر کی اب کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ اس طرح اب تک جانسن اینڈ جانسن کی یہ ویکسین 60 سال سے اوپر کے افراد کو لگائی جا رہی تھی۔ اب عمر کی یہ پابندی ختم کرتے ہوئے جرمن حکام نے کہا ہے کہ نسبتاً جوان لوگوں کی انفرادی صحت کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے اب انہیں جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کی پیشکش کی جائے گی۔ اس طرح جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی تیار کردہ ویکسین کو وہی حیثیت حاصل ہو گئی ہے جو گزشتہ ہفتے ایسٹرا زینیکا کو دی گئی تھی۔ ایسٹرا زینیکا کے ضمنی اثرات سے متعلق متعدد واقعات سامنے آنے کے بعد بہت سے یورپی ممالک میں اس کی ویکسینیشن روک دی گئی تھی۔

ایسٹرا زینیکا: جرمن ماہرین نے بلڈ کلاٹنگ کی وجہ تلاش کر لی

UK Boris Johnson AstraZeneca
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوائی تھی۔تصویر: Frank Augstein/AP Photo/picture alliance

جرمنی میں طبی ماہرین کے ساتھ تفصیلی جائزہ لینے اور صلاح و مشورے کے بعد گزشتہ ہفتے کہا گیا تھا کہ 60 سال سے کم عمر لوگوں کو ایسٹرا زینیکا کی ویکسین لگائی جا سکتی ہے، لیکن پہلے انہیں اپنے ڈاکٹر سے اس بارے میں مشاورت کرنا ہوگی اور اگر ان کا ڈاکٹر ان کی صحت کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ سمجھتا ہے کہ انہیں ایسٹرا زینیکا ویکسین نقصان نہیں پہنچائی گی اور ان کی صحت کو اس ویکسین سے خطرات لاحق نہیں ہوں گے تو یہ افراد جانسن اینڈ جانسن ویکسین بھی لگوا سکتے ہیں۔ جرمن وزیر صحت نے تاہم ایک اور اہم اعلان یہ کیا کہ ایسٹرا زینیکا کے برعکس جانسن اینڈ جانسن کی محض ایک خوراک ہی دی جائے گی۔ جرمنی اور یورپ کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی بیماری کووڈ انیس سے بچاؤ کے لیے جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کے استعمال کا سلسلہ تاخیر کا شکار رہا کیونکہ اس ویکسین کے بارے میں بھی ایسے خدشات پائے جاتے ہیں کہ یہ ویکسین اندرونی طور پر جسم میں خون جمنے کا سبب بن سکتی ہے تاہم ایسے کیسز کے امکانات انتہائی کم بتائے جاتے ہیں۔    

عالمی ادارہٴ صحت نے ایسٹرا زینیکا ویکسین کی منظوری دے دی

Deutschland | Coronavirus | Impfausweis Angela Merkel
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی ایسٹرا زینیکا ویکسین لگوائی تھی۔ یہ ان کا ویکسین ’پاس‘ ہے۔تصویر: Steffen Seibert/Bundesregierung/Handout/REUTERS

جرمنی کے وفاقی اور صوبائی وزراء نے کہا ہے کہ انہوں نے جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کے ضمنی اثرات کے بارے میں بہت سنجیدگی سے صلاح و مشورہ کیا ہے خاص طور پر گریوا رگ (Cervical Vein) میں خون کے انجماد کے امکانات یا تھرومبوزس سے متعلق طبی چھان بین پر بہت زور دیا گیا۔ اُس کے بعد وہ اس نتیجے پرپہنچے ہیں کہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی طرح جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی وجہ سے خون جمنے کے امکانات بہت ہی محدود ہیں اور ایسے کیسز کی شرح بھی بہت کم ہے۔

کووڈ19 ویکسین: جانسن اینڈ جانسن نے بھی تجربہ روک دیا

جرمن حکام کے اس اعلان کے بعد جانسن اینڈ جانسن ویکسین کی مدد سے جرمنی کی ویکسینیشن کی سست رفتار مہم کو تیز رفتار بنانے میں مدد ملے گی۔ دریں اثناء گزشتہ چند ہفتوں میں جرمنی میں جاری ویکسینیشن کے سبب کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے کی کوششیں کافی حد تک مدد گار ثابت ہوئی ہے۔ پیر کو برلن کے متعدی امراض کے تحقیقی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 6 ہزار 9 سو 22 نئے کیسز کا اندراج ہوا جبکہ ایک ہفتہ قبل یہ تعداد 9 ہزار ایک سو ساٹھ ریکارڈ کی گئی تھی۔

ک م/ ع ح ) ڈی پی اے(