جرمنی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر قائم ہے، میرکل
2 مئی 2018جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا ہے کہ جرمنی فی الحال ایران کے ساتھ 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر قائم ہے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق میرکل نے اسرائیل سے کہا ہے کہ وہ تہران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے اپنی انٹیلیی جنس معلومات کا تبادلہ جلد از جلد جوہری سرگرمیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجسنی (IAEA) سے کرے تاکہ اس حوالے سے فوری طور جانچ پڑتال شروع کی جا سکے۔
جرمن چانسلر نے تاہم یہ بھی کہا کہ شام میں ایرانی مداخلت اور تہران کے میزائل پروگرام، اور 2015ء میں تہران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے جوہری معاہدے کے بعض حصوں کے خاتمے کی صورت میں پیدا ہونے والی صورتحال کے ساتھ ساتھ اس کے جوہری پروگرام سے متعلق بات چیت بھی ہو سکتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تہران کے ساتھ طے پانے والے اس جوہری معاہدے کو رد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جو ان کے پیشرو باراک اوباما کے دور صدارت میں طے پایا تھا۔ اسرائیل کی طرف سے بھی اس معاہدے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اسی ہفتے ہی اپنی خفیہ معلومات کے حوالے سے بتایا تھا کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں لگا ہوا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آج بدھ دو مئی کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہت اہم ہے کہ اسرائیل کی طرف سے جو معلومات آئی ہیں وہ جلد از جلد بین الاقوامی ادارہ برائے توانائی کو فراہم کی جائیں تاکہ ان جائزہ لیا جا سکے۔‘‘
ا ب ا / ع ا (ایسوسی ایٹڈ)