جرمنوں کے خیال میں امریکا کی جگہ چین سپرپاور بن جائے گا
19 جولائی 2020جرمنی میں کیے گئے ایک عوامی جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہریوں کی بڑی تعداد کے خیال میں امریکا کی جگہ مستقبل میں عالمی منظر نامے پر چین سب سے بڑی طاقت بن جائے گا۔
'یو گوو‘ نامی ادارے کی جانب سے کیے گئے عوامی سروے میں 42 فیصد جرمنوں کی رائے تھی کہ اگلی دہائیوں کے دوران طاقتور ترین ملک ہونے کی پوزیشن امریکا کے ہاتھوں سے نکل جائے گی اور اس کی جگہ چین لے لے گا۔
یہ بھی پڑھیے: چین کے حوالے سے جرمنی کا 'دوغلا پن‘ تنقید کی زد میں
دس سے بارہ جولائی کے دوران کیے گئے سروے میں اٹھارہ برس سے زائد عمر کے 4,054 جرمنوں سے ان کی رائے پوچی گئی۔ سروے میں ایک سوال یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ 'آپ کے خیال میں آئندہ پچاس برسوں کے دوران امریکا اور چین میں سے کون زیادہ طاقتور ہو گا؟‘
اس جائزے میں حصہ لینے والے صرف 14 فیصد جرمن شہری ایسے تھے جن کے خیال میں امریکا اپنی برتری برقرار رکھ پائے گا۔ 23 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں کوئی رائے قائم نہیں کر سکتے جب کہ 22 فیصد نے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ جرمنی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے حامیوں نے اس سوال کا جواب بھی مختلف انداز میں دیا۔
بائیں بازو کی جرمن سیاسی جماعت دی لنکے کے حامیوں کی اکثریت (52 فیصد) کی رائے چین کی برتری کے حق میں تھی۔ اسی طرح کاروبار دوست جرمن سیاسی جماعت ایف ڈی پی اور ماحول دوست گرین پارٹی کے حامیوں کی اکثریت (52 فیصد) کا جواب بھی چین کی برتری کے حق میں تھا۔
یہ بھی پڑھیے: چین سب سے بڑا خطرہ ہے، امریکی انٹیلیجنس
انتہائی دائیں بازو کی عوامیت پسند سیاسی جماعت ایف ڈی پی کے حامیوں میں امریکا کی برتری برقرار رہنے کے بارے میں مثبت رائے دوسری جماعتوں کی نسبت زیادہ تھی۔ تاہم اس جماعت میں بھی صرف 17 فیصد لوگوں کی یہ رائے تھی کہ امریکا اگلے پچاس برسوں میں اپنی برتری برقرار رکھے گا۔
ش ح / ع ت (ڈی پی اے)