جرمن چانسلر کے دورہ بھارت سے قبل کئی معاہدوں کو حتمی شکل
19 اپریل 2011جرمن وزیر پیٹر رمزاؤئر نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے باہمی تعاون پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ان معاہدوں کے مسودے کو حتمی شکل دی ہے، جن پر جرمن چانسلر کے دورے کے دوران دستخط کئے جائیں گے۔
انہو ں نے یہاں اپنے قیام کے دوران سول ایوی ایشن کے وزیر ویالار روی، شہری ترقیات کے وزیرکمل ناتھ، بھاری صنعتوں کے وزیر پرفل پٹیل، منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین مونٹیک سنگھ اہلوالیہ اور ریلوے کے وزیر مملکت کے ایچ منی اپا سے ملاقات کی اور باہمی تعاون کے مختلف طریقوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
جرمن وزیر نے بعد میں ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں اور جرمنی جہاں بعض شعبوں میں بھارت کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتا ہے، وہیں جدید ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھارت کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ پیٹر رمزاؤئر نے آٹو موٹیو سیکٹر میں انڈو جرمن جوائنٹ ورکنگ گروپ کی میٹنگ سے بھی خطاب کیا۔ ا س مشترکہ ورکنگ گروپ کا قیام 2009 میں عمل میں آیا تھا، جس کا مقصد کم خرچ آٹوموٹیو ٹیکنالوجی اور ایندھن کے متبادل ذرائع کی ترقی میں باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
جرمن وزیر نے کہا کہ یوں تو بھارت کے ساتھ ٹرانسپورٹ، تعمیرات اور شہری ترقیات جیسے شعبوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں لیکن ”ہم ریلوے پر خاص توجہ دے رہے ہیں، ہم بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر اور ان کے رکھ رکھاؤ پر خاص توجہ دے رہے ہیں کیوں کہ اس شعبے میں ہمارے پاس بہترین تجربہ ہے اور دنیا بھر میں ہم پر بھروسہ کیا جاتا ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’سڑکوں کی تعمیر کا بھی ہمارے پاس وسیع اور عالمی تجربہ ہے‘۔ ایک سوال کے جواب میں جرمن وزیر نے کہا کہ وہ جرمنی میں گرین ٹیکنالوجی کو زبردست فرو غ دے رہے ہیں۔ عمارتوں میں استعمال ہونے والی بجلی کو بچانے پر بھی جرمنی میں کافی کام ہوا ہے۔ اس سلسلے میں وہ ہندوستان سے بھی کچھ سیکھنا چاہتے ہیں اور بعض مسائل کا حل بھی انہیں بتانا چاہتے ہیں۔
جرمن وزیر نے بتایا کہ ان کی شہری ترقیات کے بھارتی وزیر سے ملاقات ہوئی ہے اور ان سے بات چیت کے بعد یہ اندازہ ہوا کہ بھارت میں دیہات سے شہروں کی طرف نقل مکانی بہت بڑی تعداد میں ہو رہی ہے، جس سے نمٹنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اس شعبے میں بھی بھارت کو تعاون دے سکتا ہے۔ جرمن وزیر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان ایک عرصے سے تعاون جاری ہے۔ جرمنی کی بہت سی عالمی شہرت یافتہ کمپنیاں بھارت کو اپنی خدمات دے رہی ہیں لیکن اس شعبے میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔
جرمن وزیر نے کہا کہ اگرچہ اس دورے کے دوران کسی معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے لیکن وہ کئی معاہدوں کے مسودے کو حتمی شکل دے رہے ہیں، جن پرمئی میں چانسلر انگیلا میرکل کے دورہ بھارت کے دوران دستخط کئے جائیں گے۔
رپورٹ: افتخار گیلانی، نئی دہلی
ادارت: عنبرین فاطمہ