1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن وزیر خارجہ نئی دہلی میں: تجارتی تعلقات میں فروغ کو مرکزی حیثیت حاصل

کشور مصطفیٰ7 ستمبر 2014

وفاقی جرمن وزیر خارجہ آج دو روزہ دورے پر بھارتی دارالحکومت نئی دہلی پہنچے جہاں انہوں نے بھارتی سائنسدانوں، اقتصادی شعبے کے چوٹی کے اہلکاروں اور اہم تجارتی شخصیات کے ساتھ بات چیت کی۔

https://p.dw.com/p/1D8OD
تصویر: Reuters

جرمن وزیر کل پیر کو بھارتی حکام کے ساتھ سیاسی مذاکرات کریں گے۔

جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ایس پی ڈی کے سیاستدان اور دوسری بار جرمن وزیر خارجہ بننے والے فرانک والٹر شٹائن مائر ایک ایسے وقت میں بھارت کا دورہ کر رہے ہیں جب بھارت کے نو منتخب وزیر اعظم اور ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر نریندر مودی وزارت عظمیٰ کا قلم دان سنبھالنے کے بعد سے علاقائی اور عالمی سیاسی بساط پر اپنے قدم جمانے کے لیے غیر معمولی کوششیں کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

مودی نے جنوبی ایشیا کی دوسری جوہری طاقت اور ترقی کی دہلیز پر تیزی سے گامزن ریاست کی حیثیت سے سفارتی تعلقات میں بہتری کے لیے کئی غیر معمولی اقدامات بھی کیے ہیں۔ مودی کی حکومت کو برسر اقتدار آئے ہوئے 100 دن گزر چکے ہیں۔ اس دوران انہیں اندرون ملک بھی کئی قسم کے چیلنجز کا سامنا رہا ہے۔

مودی اپنے تمام علاقائی اور بین الاقوامی پارٹنرز کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے میں بھارت کے سب سے بڑے اور اہم یورپی تجارتی پارٹنر جرمنی کے وزیر خارجہ کا بھارت کا دورہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔ شٹائن مائر نے اپنے دورے سے پہلے ہی بھارتی اخبار ’دی ہندو‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا، "میں آپ کے ملک میں اقتصادی ترقی سے متعلق پائے جانے والے رجحان کا براہ راست یا فرسٹ ہینڈ اندازہ لگانا چاہتا ہوں"۔

Außenminister Steinmeier in Afghanistan 06.09.2014
جرمن وزیر خارجہ گزشتہ روز افغانستان میں تھےتصویر: picture-alliance/dpa/M. Hitij

انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے اندازوں کے مطابق بھارت اور جرمنی کے مابین 2012ء اور 2013ء کے مالی سال کے دوران دو طرفہ تجارت کا حجم 21.6 ارب ڈالر تھا، جو کہ اُس سے پہلے سال کے مقابلے میں 8 فیصد کم بتایا جاتا ہے۔

شٹائن مائر کل پیر کو بھارتی حکام کے ساتھ سیاسی مذاکرات کریں گے جن میں افغانستان کی صورتحال سمیت دیگر علاقائی سلامتی امور پر بتادلہ خیال کی امید کی جا رہی ہے۔ جرمن وزیر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ سشما سوراج کے علاوہ دیگر اہم سیاسی شخصیات سے بھی ملاقات کریں گے۔

شٹائن مائر سائنس، ٹیکنالوجی اور تعلیمی شعبے سے منسلک اہم بھارتی ماہرین اور سیاستدانوں سے بھی بات چیت کریں گے۔ جرمنی کمپیوٹر، انجینئرنگ اور دیگر تیکنیکی شعبوں میں بھارت کے ساتھ ہمیشہ سے دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں غیر معمولی دلچسپی رکھتا ہے۔ شٹائن مائر کے ساتھ جرمنی کا ایک اعلیٰ تجارتی وفد بھی نئی دہلی پہنچا ہے جس میں شامل مندوبین کی بھارت کی چوٹی کی تجارتی شخصیات کے ساتھ بات چیت بھی متوقع ہے۔

Sicherheit in Indien Gandhi heute
شٹائن مائر مہاتما گاندھی کے مقبرے پر بھی حاضری دیں گے۔تصویر: AP

نئی دہلی میں قائم جرمن سفارتخانے کے ذرائع کے مطابق شٹائن مائر اپنی سفارتی سرگرمی کے طور پر مہاتما گاندھی کے مقبرے پر بھی حاضری دیں گے۔ وہ ایک ایسے ثقافتی مرکز پر بھی جائیں گے، جس کی مرمت اور بحالی کے لیے جرمنی نے مالی وسائل فراہم کیے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ جرمن زبان کے ایک تدریسی اسکول کا بھی دورہ کریں گے۔

یاد رہے کہ جرمن وزیر خارجہ بھارت پہنچنے سے قبل افغانستان میں تھے جہاں انہوں نے افغان رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں ایک مستحکم افغان حکومت کی جلد تشکیل پر زور دیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید