1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستپولینڈ

جرمن میزائل شکن نظام ہمیں نہیں یوکرین کو دے دیں، پولینڈ

25 نومبر 2022

پولینڈ نے جرمنی کی جانب سے میزائل شکن نظام کی تنصیب کی پیشکش کو یہ کہہ کر رد کر دیا ہے کہ اس نظام کی فوری ضرورت یوکرین کو زیادہ ہے تاہم جرمنی یوکرین کو یہ نظام مہیا کرنے میں تذبذب کا شکار ہے۔

https://p.dw.com/p/4K4gX
Flugabwehrraketen-System Patriot
تصویر: Simon Jankowski/NurPhoto/picture alliance

پولینڈ میں حال ہی میں میزائل گرنے کے واقعے کے تناظر میں جرمنی نے وارسا حکومت کو پولینڈ میں ایک انتہائی جدید دفاعی میزائل نظام نصب کر نے کی پیشکش کی تھی۔ تاہم وارسا حکومت کی جانب سے یہ پیشکش مسترد کر دی گئی۔ یوکرین نے اس پولش موقف کا خیرمقدم کیا ہے تاہم برلن حکومت کا خیال ہے کہ اس  دفاعی میزائل نظام کی یوکرین میں تنصیب مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی یوکرینی تنازعے میں شمولیت کو بہت زیادہ بڑھا سکتی ہے۔

یوکرین پر حملوں کے دوران ہی پولینڈ پر میزائل کس نے فائر کر دیا؟

پولینڈ کی روس سے متصل سرحد پر حفاظتی دیوار کی تعمیر

حال ہی میں روس کی جانب سے یوکرین کے توانائی کے انفراسٹرکچر پر ایک ساتھ میزائل حملے کیے گئے تھے، جس سے دارالحکومت سمیت لاکھوں یوکرینی شہریوں کے لیے بجلی اور پانی کی ترسیل معطل ہو گئی تھی۔ جرمن وزیردفاع کرسٹین لمبریشٹ نے تاہم زور دیا ہے کہ نیٹو دفاعی نظام کی اپنے علاقوں سےباہر تنصیب فقط اس صورت میں ممکن ہے، جب اس پر اتحاد کے تمام ارکان متفق ہوں۔

برلن میں صحافیوں سے بات چیت میں لمبریشٹ نے کہا، ''ہمارے لیے یہ اہم ہے کہ پولینڈ کا بھروسا اپنے نیٹو اتحادیوں پر قائم رہے کہ ہم سب ہر مشکل وقت میں ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ اسی لیے ہم نے پولینڈ کو یہ پیش کش کی کہ اس کی فضائی نگرانی کی جائے اور پیٹریاٹ نظام نصب کیا جائے۔ مگر یہ نیٹو کے فضائی دفاعی نظام کا حصہ ہیں اور ان کا کام نیٹو خطے کی حفاظت ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ''اگر ہم اسے نیٹو علاقے کے باہر استعمال کرتے ہیں، تو اس کے لیے ہمیں نیٹو اتحادیوں سے پیشگی اتفاق رائے کی ضرورت ہو گی۔‘‘

دوسری جانب پولینڈ میں عوامیت پسند حکومت کے مخالفین وارسا اس فیصلے کو ''ملکی سلامتی یوکرین کے لیے داؤ پر‘‘  لگانے سے تعبیر کیا ہے۔  ناقدین کا کہنا ہے کہ ملک میں جرمن مخالف جذبات کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کرنے کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایک مقامی پولستانی اخبار نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اس فیصلے کو 'حیران کن‘ قرار دیتے ہوئے لکھا، ''یہ نظام یوکرین میں نصب کرنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ نظام چلانے کے لیے جرمن فوجی بھی یوکرین میں تعینات کیے جائیں یعنی روس کے ساتھ نیٹو براہ راست لڑائی میں شامل ہو جائے۔ یہی وہ کام ہے، جس کی شروعات کرنے سے نیٹو اتحاد اب تک بچ رہا ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ پولینڈ کی عوامیت پسند حکمران جماعت کو اگلے موسم خزان میں انتخابات لڑنا ہیں اور ملک میں افراط زر اور مہنگائی کی وجہ سے اسے مقبولیت میں نہایت کمی کا سامنا ہے۔ اس وقت اس جماعت کی عوامی مقبولیت 18 فیصد تک گر چکی ہے۔

اسی تناظر میں اس جماعت کے رہنما ژاروسلاو کاچزینسکی نے مقامی حریفوں خصوصاﹰ سابق یورپی رہنما ڈونلڈ ٹسک کے بارے میں کہا ہے کہ اگر وہ کامیاب ہوتے ہیں تو ملک 'جرمن جوتوں تلے' چلا جائے گا۔

ع ت، ش ر (اے پی)