1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جرمن بچے کو انتہائی زہریلا بچھو روانہ کر دیا گیا

17 اکتوبر 2019

ایک دس سالہ جرمن بچے کا مشغلہ روغن میں محفوظ بچھوؤں کا جمع کرنا ہے۔ اپنے بچے کا شوق دیکھتے ہوئے اُس کی ماں نے انتہائی خطرناک صحرائی بچھو خرید لیا۔

https://p.dw.com/p/3RQVF
Saharaskorpion Androctonus australis
تصویر: picture-alliance/WILDLIFE

خطرناک بچھو موصول ہونے پر یہ جرمن بچہ پہلے بہت خوش ہوا لیکن جب اُس کو زندہ پایا تو وہ انتہائی خوفزدہ ہو گیا۔ اس صورت حال پر اُس کی پریشان والدہ نے جانوروں کے ایک مرکز سے مدد طلب کر لی۔ ڈاک سے موصول ہونا والا بچھو انتہائی زہریلے بچھوؤں کی قسم Androctonus australis سے تعلق رکھتا تھا۔ 

انڈروکٹونس قسم کا بچھو ویسے تو یورپ میں دستیاب نہیں ہوتا لیکن خریدا جا سکتا ہے۔ یہ صحرائی بچھو ہے۔

یہ واقعہ جنوبی جرمن شہر میونخ کے نزدیک رونما ہوا ہے۔ رینگنے والے جانوروں کے مرکز کے اہلکاروں نے پہنچ کر صحرائی بچھو کے ڈبے کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ زردی مائل اس بچھو کی نقل و حرکت بہت تیز ہوتی ہے۔

Kaiserskorpion, Kaiser-Skorpion, Afrikanischer Riesenskorpion, Afrikanischer Waldskorpion, Pandinus imperator, Common emperor scorpion
بچھو یورپ میں دستیاب نہیں لیکن کیڑے فروخت کرنے والی دوکانوں پر فروخت کیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/blickwinkel/fotototo

جلد سوکھ جانے والے روغن میں بچھوؤں کو جمع کرتے کرتے اس بچے کو محفوظ کردہ نمونوں میں مزید بچھو شامل کرنے کی خواہش پیدا ہوئی تو اُس نے اپنی والدہ کے تعاون کو اہم خیال کیا۔ تاہم ہوا یہ کہ اُس کی والدہ نے انٹرنیٹ پر بغیر تفصیلات حاصل کیے صحرائی بچھو کو خرید لیا۔

بچھو حاثاتی طور پر خریدا گیا تھا اور انہیں اس کا بھی احساس نہیں ہوا کہ انٹرنیٹ پر جہاں سے بچھو خریدا گیا، وہ کمپنی زندہ بچھو فروخت کرتی ہے۔ بچھو بذریعہ ڈاک جب پہنچا تو بیرونی پیکنگ کھولنے کے بعد پتہ چلا کہ یہ زندہ ہے۔

بچے کی والدہ نے فوری طور پر اُس کمپنی سے رابطہ کیا جنہوں نے یہ روانہ کیا تھا تو انہوں نے اسے واپس منگوانے کے بجائے یہ جواب دیا کہ اس بچھو کو الکوحل میں ڈال دیں یہ فوری طور پر مر جائے گا۔ اس جواب کے بعد ہی میونخ کے جانوروں کے مرکز سے رابطہ کیا گیا تھا۔

Dickschwanzskorpion Androctonus crassicauda
بچھو ایک انتہائی تیز رفتار، جارحانہ اور زہریلا کیڑا قرار دیا جاتا ہے تصویر: picture-alliance/Mary Evans Picture Library/S. Downer

میونخ کے رینگنے والے جانوروں اور کیڑوں کے مرکز کے اہلکار کا کہنا ہے کہ اندرونی پیکنگ نہیں کھولی گئی تھی وگرنہ ماں یا بچے میں سے کسی ایک کو یہ بچھو ڈنک مار سکتا تھا۔ اس صحرائی بچھو کے ڈنک سے متاثرہ شخص شدید درد میں مبتلا ہونے کے بعد فوری علاج نہ ملنے کی صورت میں مر بھی سکتا ہے۔ سینٹر کے مطابق صحرائی بچھو دنیا کے انتہائی تیز رفتار، جارحانہ اور زہریلے کیڑوں میں شمار ہوتا ہے۔

یہ بھی اہم ہے کہ صحرائی بچھو عجائب اشیاء کی تجارت میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔ اس لیے یہ ممنوعہ اشیاء میں شمار نہیں ہوتا اور ایسی دوکانوں پر دستیاب ہوتا ہے جو زہریلی یا غیرمعمولی اور انوکھے کیڑوں کی فروخت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

چیز ونٹر (عابد حسین)