1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

’سامیت دشمنی کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں‘

19 جنوری 2023

دوسری عالمی جنگ کے دوران قتل کیے جانے والے یہودیوں کی یاد میں تعمیر کیے گئے ہولوکاسٹ میموریل ’یاد واشم‘ کے چیئرمین دانی دایان پہلی بار جرمنی کے دورے پر آ رہے ہیں۔ انہوں نے ڈوئچے ویلے سے تفصیلی گفتگو کی۔

https://p.dw.com/p/4MQra
Israel Jerusalem | Yad Vashem | Hall of Names
تصویر: Christophe Gateau/dpa/picture alliance

اسرائیل میں قائم دوسری عالمی جنگ کے دوران قتل کیے جانے والے یہودیوں کی یادگار ہولوکاسٹ میموریل 'یاد واشم‘ کے چیئرمین دانی دایان جرمنی کا اولین دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے وفاقی جمہوریہ جرمنی آنے سے پہلے ڈوئچے ویلے کے ساتھ اپنے اس خصوصی دورے کے بارے میں اپنے نقطہ نظر اور احساسات کے ساتھ ساتھ سامیت دشمنی کے خلاف جنگ کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔

دانی دایان 22 جنوری کو اپنے پہلے دورہ جرمنی کے سلسلے میں برلن پہنچیں گے۔ بہت سی وجوہات کی بنا پر یہ دایان کے لیے ایک طویل سفر ہے۔وہ 1955 ء میں ارجنٹائن میں پیدا ہوئے تھے پھر ان کا خاندان1971  اسرائیل منتقل ہو گیا۔ اسرائیل پہنچنے کے بعد دانی دایان مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاروں کی تحریک کے سیاسی رہنماؤں میں سے ایک بن گئے۔ دایان کا اصرار ہے کہ ان کے سیاسی ماضی کو اب کوئی اہمیت نہیں دی جانی چاہیے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ جب سے انہوں نے میموریل 'یاد واشم‘ کی ذمہ داری سنبھالی ہے تب سے انہوں نے اپنے اور سیاست کے درمیان ایک 'فائر وال‘ کھڑی کر لی ہے۔ وہ اپنے موجودہ مشن کو '' مقدس‘‘ قرار دیتے ہیں۔

دانی دیان کے مطابق اپنی نوجوانی اور جوانی کے دور میں انہوں نے اپنے آپ سے یہ عزم کیا تھا کہ وہ زندگی میں کبھی بھی 'ہولوکوسٹ کے مجرموں‘ کے ملک یعنی جرمنی کا سفر نہیں کریں گے تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس بات سے'' کسی سے نفرت‘  جیسے کسی جذے کا تعلق نہیں ہے بلکہ اس کی سب سے بڑی وجہ '' یادداشت‘‘ سے ہے۔ وہ کہتے ہیں،'' اس طرح میں اُن ساٹھ لاکھ یہودیوں کے لیے احترام کا اظہار کرتا ہوں جنہیں قتل کیا گیا تھا۔‘‘

DW Interview mit Dani Dayan Vorstandsvorsitzender der Gedenkstätte Yad Vashem
ہولوکاسٹ میموریل ’یاد واشم‘ کے چیئرمین دانی دایانتصویر: DW

’ہوشیار یہ تو ابتدا ہے‘

اگرچہ پوری دنیا ہی میں عوامی سطح پر سامیت دشمنی کے اظہاریے دیکھے جا سکتے ہیں  تاہم دایان  اس امر پر زور دیتے ہیں کہ 1930 ء کے دور اور آج کے دور میں واضح فرق ہے۔انیس سو تیس میں جرمنی میں آمر حکمران ایڈولفہٹلرکی سربراہی میں نیشنل سوشلسٹ تحریک زور پکڑ رہی تھی جو نتیجتاً یورپ میں یہودیوں کے قتل عام کا سبب بنی۔ دایان کہتے ہیں کہ آج کی صورتحال اُس وقت جیسی نہیں۔ ان کے بقول،'' ہم اُس صورتحال سے بہت دور ہیں، 80 برس پہلے کے افراد کے مقابلے میں آج کے لوگ جانتے ہیں کہ خطرناک آغاز یا ابتدا کا انجام کیسا ہوگا؟‘‘

یادواشم کے چیئرمین نے ماضی کے ضمن میں یعنی ہولوکوسٹ سے پہلے کے دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا،''شاید اُن کو یقین کرنے کا حق حاصل تھا، وہ یہ یقین کرنے کے عمل میں سادہ لوح تھےکہ وہ کتابیں جلا سکتے ہیں اور عبادت گاہوں کو جلا سکتے ہیں۔ لیکن وہ کبھی بھی انسانوں کو نہیں جلا سکیں گے۔‘‘ دایان کے بقول،''ہمارے پاس یہ استحقاق نہیں ہے۔" انہوں نے اس مخصوص نکتے پر اپنی گفتگو سمیٹتے ہوئے کہا،'' آج ہمارے  اوپر سامیت دشمنی، نسل پرستی، اور سینوفوبیا کے خلاف جنگ جیسی بڑی ذمہ داری عائد ہے۔‘‘

Israel Jerusalem | Yad Vashem. The World Holocaust Remembrance Center | Hall of Names
ہولوکاسٹ میموریل ’یاد واشم‘ تصویر: Nir Alon/ ZUMAPRESS.com/picture alliance

پہلی ملاقات

دانی دایان کو جرمنی کے دورے کی دعوت دراصل وفاقی جرمن پارلیمان بنڈسٹاگ کی صدر  بئربل باس نے دی تھی، جنہوں نے اپریل 2022 ء میں اسرائیلکا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر  باس نےیاد واشمکا بھی دورہ کیا تھا جہاں دایان نے باس کے آبائی شہر ڈوئسبرگ سے تعلق رکھنے والی ایک یہودی خاتون ارما ناتھن پر لکھا گیا ایک تحقیقی مقالہ پیش کیا تھا۔ ارما ناتھن کو نازیوں نے 1942ء میں قتل کر دیا تھا۔

وفاقی جرمن پارلیمان کی صدر نے بدلے میں دایان کو 27 جنوری کو اس سال کے بین الاقوامی ہولوکاسٹ یادگاری دن سے پہلے برلن میں بنڈسٹاگ میں ایک نمائش کا افتتاح کرنے کی دعوت دی تھی۔ یہ  دونوں نمائش کے افتتاحی موقع پر خطاب کریں گے، جس کا عنوان ہے "سولہ آبجیکٹس، یاد واشم کے ستر سال۔‘‘

'وقت کے خلاف دوڑ‘

آج، ہولوکاسٹ سے بچ جانے والے کم ہی افراد باقی ہیں۔ صرف چند ہی معمر افراد ہیں  جو اب نوجوان نسل کو ذاتی تجربے پر مشتمل جانکاری دے سکتے ہیں۔ دایان اس وقت کے بارے میں متفکر ہیں جب ہولو کوسٹ سے زندہ بچ جانے والے لوگ جا چکے ہوں گے۔ وہ کہتے ہیں، ''تب ہمارا کام بہت زیادہ مشکل اور بہت زیادہ اہم بھی ہو جائے گا، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ اُس وقت ہولوکوسٹ کے منکروں اور تحریف کرنے والوں کی خوشی کی گھڑی ہوگی جو آج بھی موجود ہیں۔‘‘ دایان کے بقول یہی ایک وجہ ہے کہ ''ہم گھڑی کے خلاف، کیلنڈر کے خلاف ایک مسلسل دوڑ میں ہیں۔‘‘

Ausstellung "1929/1955 Die erste Dokumenta" im Zentrum für verfolgte Künste, Solingen
جرمنی کے ایک میوزیم میں ہولوکاسٹ کی اولین دستاویزات محفوظتصویر: Yad Vashem, Jerusalem

برلن میں اعلیٰ سطحی ملاقات

22 جنوری کو اپنے پہلے دورے پر جرمنی پہنچنے والے دانی دایان برلن میں دو روز  قیام کریں گے۔ ہولوکاسٹ میموریل 'یاد واشم‘ کے چیئرمین دانی دایان جرمن دارالحکومت میں جرمن صدر فرانک والٹر اشپائن مائر ، چانسلر اولاف شوُلس،  وفاقی جرمن پارلیمان بنڈسٹاگ کی صدر  بئربل باس، جرمن وزیر خزانہ کرسٹیان لنڈنر، گرین پارٹی  کے سرکردہ اراکین اور کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) کے اپوزیشن لیڈر  فریڈرش مرز سمیت دیگر اہم سیاست دانوں سے ملاقاتیں کریں گے۔دایان برلن کے وسط میں قائم یورپ کے قتل شدہ یہودیوں کی یادگار اور یہودی میوزیم کا دورہ بھی کریں گے اور برلن کی یہودی برادری سے بھی ملیں گے۔

(کرسٹوف اشراک) ک م/ ع ت