1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجاپان

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے کو گولی مار دی گئی

8 جولائی 2022

جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو ایبے کو نارا شہر میں ایک انتخابی جلسے کے دوران گولی مار دی گئی۔ انہیں دل کا دورہ بھی پڑا ہے، جسم سے خون بہہ رہا ہے اور وہ بے ہوش ہیں۔ ان کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Dpyi
Japan | Attentat auf Shinzo Abe
تصویر: Kazuhiko Hirano/Yomiuri Shimbun/AP Photo/picture alliance

جاپان کے چیف کابینہ سکریٹری ہیرو کازو ماتسونو نے میڈیا کو بتایا کہ "سابق وزیر اعظم ایبے کو آج جمعے کے روز جاپان کے مغربی شہر نارا میں تقریباً ساڑھے گیارہ بجے صبح گولی ماردی گئی۔ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اسی نے گولی چلائی تھی۔ سابق وزیر اعظم ایبے کی حالت فی الحال غیر یقینی ہے۔"

سرکاری ٹیلی ویژن چینل این ایچ کے کے فوٹیج کے مطابق ایبے تقریر کرتے ہوئے اچانک گر پڑے اور کئی سکیورٹی اہلکار ان کی جانب لپکے۔ گرتے وقت ایبے نے اپنے سینے پر ہاتھ رکھا ہوا تھا اور ان کی قمیص خون سے سرخ ہوگئی تھی۔ این ایچ کے نے بتایا کہ اس کے فوراً بعد انہیں ہسپتال لے جایا گیا۔ پولیس نے جائے واقعہ سے ایک شخص کو قتل کی کوشش کرنے کے شبہ میں گرفتار کرلیا ہے۔

 انتخابی جلسے میں موجود این ایچ کے کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ اس نے ایبے کی تقریر کے دوران گولیوں کی دو آوازیں سنیں۔

Shinzo Abe offenbar bei Attentat schwer verletzt
تصویر: KYODO/REUTERS

ایبے کی حکمراں لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک ذرائع نے بتایا کہ 67 سالہ رہنما بے ہوش ہیں، ان کی گردن سے خون بہہ رہا تھا۔

جلسے میں موجود ایک خاتون نے این ایچ کے کو بتایا کہ "وہ تقریر کررہے تھے کہ ایک شخص پیچھے سے آیا۔ پہلی گولی کھلونے کی آواز کی طرح تھی۔ اس وقت وہ گرے نہیں تھے اس کے بعد ایک زوردار آواز ہوئی۔ دوسری گولی زیادہ واضح تھی۔ ہمیں چنگاری اور دھواں دکھائی دیا۔"

 این ایچ کے اور کیوڈو دونوں ہی میڈیا ایجنسیوں نے بتایا کہ ایبے کو ہسپتال میں دل کا دورہ بھی پڑا ہے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا زخم کتنا گہرا ہے اور ان کے اہم اعضاء کام کررہے ہیں یا نہیں؟

Shinzo Abe offenbar bei Attentat schwer verletzt
تصویر: Issei Kato/REUTERS

سابق وزیر اعظم نوبوسوکے کیشی کے پوتے ایبے جاپان میں سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہے ہیں۔ پہلی مرتبہ وہ سن 2006 میں وزیر اعظم بنائے گئے۔ اس کے بعد سن 2012 سے 2020 تک بھی وزیر اعظم رہے۔

خیال رہے کے جاپان میں ایوان بالا کے لیے انتخابات ہونے والے ہیں اور ایبے اسی سلسلے میں انتخابی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ اس حملے نے جاپان کو ہلادیا ہے۔ کیونکہ جاپان کو دنیا کے سب سے محفوظ ملکوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور وہاں ہتھیاروں کے سلسلے میں کافی سخت قوانین ہیں۔

جاپان کے وزیر اعظم فیومیو کیشیدا اس واقعے اور اس کے بعد کی صورت حال پر کچھ دیر میں خطاب کرنے والے ہیں۔

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید