1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جاپان کو فوکوشیما پلانٹ میں بہتری لانے کی ہدایات

22 اپریل 2013

اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے ایٹمی توانائی نے جاپان سے کہا ہے کہ وہ اپنے زلزلے سے متاثرہ فوکوشیما جوہری پلانٹ سے تابکاری کے اخراج اور بجلی کی بندش روکنے کے لیے خصوصی اقدامات کرے۔

https://p.dw.com/p/18Kg2
تصویر: Reuters

مارچ 2011 میں آنے والے سونامی اور زلزلے، جس کی شدت نو اعشاریہ صفر ریکارڈ کی گئی تھی، نے فوکوشیما جوہری پلانٹ کے متعدد ری ایکٹرز کو بری طرح متاثر کیا تھا۔ حادثے کو کافی عرصہ گزرنے کے بعد بھی جوہری پلانٹ میں کئی بار تابکاری کے اخراج اور دیگر واقعات پیش آئے ہیں۔ فوکوشیما کے بدترین ایٹمی بحران نے جاپانی عوام کے اعتماد کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ایٹمی ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹوکیو الیکٹرک پاور TEPCOکو اپنے نظام میں بہتری لانے اور بیرونی خطرات سے محفوظ رہنے کے لیے اقدامات جاری رکھنے چاہیں۔ ٫٫ تابکاری کےاخراج سمیت پانی کے سٹوریج سے جڑے مسائل کے حل اور بہتر انتظام کے لیے مسلسل اقدامات کی ضرورت ہے۔‘‘

Fukushima Reaktor Trümmer 2013 Wassertank
جاپان کا جوہری پلانٹتصویر: Japan Pool/AFP/Getty Images

عالمی ایٹمی ادارے کی جانب سے یہ بیان فوکوشیما جوہری پلانٹ کے معانئے سے قبل دیا گیا ہے۔ ایٹمی توانائی کے ادارے کے ایک مشن نے گزشتہ ہفتے جاپانی حکومت اور ٹیپکو کے حکام سے ملاقات بھی کی تھی۔ اس سے قبل ٹیپکو نے کہا تھا کہ ری ایکٹر کو ٹھنڈا کرنے والے ایک سسٹم کے نزدیک مرے ہوئے چوہے پائے گئے تھے جس کی وجہ سے اس سسٹم کو عارضی طور پر بند کیا گیا ہے۔ پاور کمپنی کے ترجمان نے کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مرے ہوئے چوہوں کو نکالنا اور یہ جانچنا ہے کہ اُنہوں نے کسی مشنیری کو نقصان تو نہیں پہنچایا۔

گزشتہ ماہ بھی ایک چوہے کی وجہ سے پلانٹ میں شارٹ سرکٹ کا واقعہ رونما ہوا تھا جس کی وجہ سے کولنگ نظام نے کام کرنا بند کر دیا تھا۔ مارچ میں رونما ہونے والا یہ مسئلہ فوری طور پر حل نہیں کیا جا سکا تھا۔

آئی اے ای اے کے جوہری ماہرین نے جاپانی حکومت کی درخواست پر فوکوشیما جوہری پلانٹ کا تیسری بار معائنہ کیا ہے۔ مشن کے سربراہ Juan Carlos Lentijo نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فوکوشیما جیسے پیچیدہ جوہری پلانٹ میں مستقبل میں بھی مزید واقعات رونما ہو سکتے ہیں۔

zh/ng(AFP)