1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

بارودی سرنگوں کے سبب دریائے ڈینیوب کا تجارتی نظام متاثر

25 اپریل 2022

یوکرین کی دریائے ڈینیوب کی بندرگاہ پر تجارتی آمدورفت کا سلسہ منقطع کر دیا گیا ہے۔ یوکرینی سرحدی محافظین کے مطابق روس پانی میں تیرتی بارودی سرنگوں کا جال بچھا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/4APWn
تصویر: Sergei Bobylev/ITAR-TASS/IMAGO

یوکرینی سرحدی محافظین نے بحیرہ اسود میں بہتی بارودی سرنگوں کی وجہ سے دریائے ڈینیوب کے دہانے پر کئی تجارتی بحری جہازوں کا راستہ بند کر دیا۔ روسی حملے کے باعث بندرگاہوں کی بندش کے بعد گزشتہ ہفتے ایزمیل اور رینی کی یوکرائنی ڈینیوب بندرگاہیں یوکرائنی اناج کی برآمدات کے لیے واحد  ذریعہ تھیں۔

یوکرین، ایک بڑا زرعی ملک ہے اورماضی میں اپنے سامان کی ترسیل کے لیے یہ ملک  بندرگاہوں کا استعمال کرتا رہا ہے۔ لیکن فروری میں روس کے حملے کے بعد سے یہ ٹرین کے ذریعے برآمدات کرنے پر مجبور ہیں۔ ایک تجزیہ کار ادارے کے مطابق ڈینیوب پر آمدورفت کو نمایاں طور پر محدود کیا گیا کیونکہ وہاں روسی فوجیوں کی جانب سے بحیرہ اسود میں کھڑے ہوئے جہازوں کو تباہ کیے جانے کا خدشہ تھا۔

یوکرین اس سے قبل روسی فیڈریشن پر الزام لگا چکا ہے کہ وہ بحیرہ اسود میں جہاز رانی کے راستوں پر بارودی سرنگوں کا جال بچھا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے بحیرہ اسود کے شمال مغربی حصے سے بحری جہازوں کا گزرنا ناممکن ہو ہے۔

پھلوں اور سبزیوں کے پاکستانی تاجر روس یوکرین جنگ سے پریشان

یوکرینی سرحدی محافظوں نے فوری طور پر اس معاملے پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا۔

ڈینیوب کے علاقے کے یوکرینی پانیوں میں صرف بندرگاہیں مکمل طور پر فعال تھیں لیکن گزرگاہ مختصر ہونے کی وجہ سے اس سے تجارتی سامان کی آمدو رفت زیادہ نہیں ہو پاتی۔

یوکرین کے زراعت اور ٹرانسپورٹ سے متعلق حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین ڈینیوب کی برآمدی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔ لیکن حکومت نے اس بندرگاہ کے ذریعے اناج کی برآمدات سے متعلق کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔

رب/ع ت (رائیٹرز)