1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تہران حکومت اورآمر ہٹلر کی پالیسیاں ایک جیسی‘، نیتن یاہو

عدنان اسحاق16 اپریل 2015

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے دوسری عالمی جنگ کے دوران لاکھوں یہودیوں کے قتل عام کی یاد تازہ کرتے ہوئے ایران کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور جوہری معاہدے کے حوالے سے عالمی طاقتوں کے موقف کو غلط قرار دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1F9CN
تصویر: Reuters

نیتن یاہو نے تہران حکومت کی پالیسیوں کو ہٹلر کے آمرانہ دور کی پالیسیوں سے مماثل قرار دیا ہے۔ اُن کے بقول ایران کی خارجہ سیاست نازیوں کی مخالفین کو تعاقب اور جبر و تشدد کا نشانہ بنانےکی پالیسیوں سے مطابقت رکھتی ہے۔ ٹیلی وژن پر اپنے ایک خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ نازی ہدف بنا کر یہودیوں کو قتل کرنا چاہتے تھے اور دنیا پر صرف ایک اعلٰی نسل کی حکمرانی کے خواہاں تھے۔ نیتن یاہو کے مطابق ایران بھی مشرق وسطٰی کے کچھ علاقوں پر اپنی حاکمیت قائم کر کے اسرائیل کو تباہ کرنے کی بات کرتا ہے۔

اسرائیل میں جمعرات سولہ اپریل کو دوسری عالمی جنگ کے دور میں ہٹلر کی فوجوں کے ہاتھوں ہلاک کیے جانے والے چھ لاکھ یہودیوں کی یاد منائی جا رہی ہے۔ اس دوران پولینڈ میں بھی تقریباً دس ہزار یہودی ’’زندہ بچ جانے والوں کے مارچ‘‘ کے نام سے ایک ریلی نکال رہے ہیں۔ اس ریلی میں شرکت کرنے کے لیے متعدد ممالک میں رہائش پذیر یہودیوں نے پولینڈ کا رخ کیا ہے۔ یہ افراد ہولوکاسٹ کے حوالے سے معروف ترین اذیتی مرکز آؤشوٹس سے لے کر برکیناؤ کے اذیتی کیمپ تک مارچ کریں گے۔

Neues Holocaust Museum in der Gedenkstätte Jad Vaschem
تصویر: dpa

ہلاک کیے جانے والے یہودیوں کی یاد میں یروشلم میں قائم یاد واشم نامی یادگار میں نازیوں سے آزادی حاصل کرنے کے ستر برس پورے ہونے پر خصوصی تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ یاد واشم پر اپنے خطاب میں بھی اسرائیلی وزیر اعظم نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے مابین ابھی حال ہی طے پانے والے عارضی جوہری معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا:’’ایران کے ساتھ ایک برا معاہدہ کیا گیا ہے اور اس دوران عالمی طاقتوں نے ایران میں بلند ہونے والے ’’ڈیتھ ٹو امریکا اور ڈیتھ ٹو اسرائیل، جیسے نعروں پر کان نہیں دھرے۔‘‘ نیتن یاہو نے مزید کہا کہ دوسری عالمی جنگ سے قبل جمہوری حکومتوں نے غلط پالیسیاں اپنائی تھیں اور ’آج ہم اپنی بہت سے پڑوسیوں کے ساتھ مل کر غلط فیصلے کرنے پر مصر ہیں‘۔

اسرائیل میں نیشنل ہولوکاسٹ ڈے کی تقریبات سورج غروب ہونے تک جاری رہیں گی۔ اس دوران پارلیمنٹ سمیت ملک بھر میں خصوصی اجتماعات منعقد ہو رہے ہیں۔ اس موقع پر عالمی وقت کے مطابق علی الصبح سات بجےملک بھر میں سائرن بجایا گیا، جس کا مطلب دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنا تھا۔ اس موقع پر ٹریفک رک جاتی ہے اور پیدل چلنے والے بھی اپنی جگہوں پر ٹھہر جاتے ہیں۔ آج اسرائیلی ٹیلی وژن اور ریڈیو بھی ہولوکاسٹ کے دوران ڈھائے جانے والے مظالم پر خصوصی پروگرام نشر کریں گے اور سامعین کو غمگین موسیقی سنائی جائے گی۔ اس دوران کوئی بھی تفریحی پروگرام نشر نہیں کیا جائے گا۔