1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی میں القاعدہ کے پانچ سہولت کاروں پر امریکی پابندیاں

17 ستمبر 2021

امریکی حکومت نے دہشت گرد تنظیم القاعدہ کو مالی امداد فراہم کرنے والے پانچ افراد پر پابندیاں عائد کردیں۔ ترکی سے سرگرم یہ افراد مختلف ملکوں کے شہری ہیں۔

https://p.dw.com/p/40R9f
USA Aussenminister Antony Blinken
تصویر: Manuel Balce Ceneta/REUTERS

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کے روز ایک بیان میں کہاکہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ایسے پانچ افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی جارہی ہیں، جنہوں نے دہشت گرد گروپ القاعدہ کو مالی اور لاجسٹک امداد فراہم کی تھیں۔

امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جن افراد کے خلاف پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں مصری نژاد ترک وکیل ماجدی سلیم اور محمد نصرالدین الغزلانی، ترکی کے نورالدین مصلحان، جبرئیل گوزل اور سنار گورلیان شامل ہیں۔ ان لوگوں پر دہشت گرد گروپ القاعدہ کو”مادی تعاون، مالی امداد، ساز و سامان، تکنیکی امداد، اشیاء اور خدمات وغیرہ" فراہم کرنے کی وجہ سے پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

امریکی وزارت خزانہ نے بھی ایک بیان میں بتایا ہے کہ مذکورہ افراد نے القاعدہ کی طرف سے فنڈ منتقل کرنے میں مدد کی تھی۔ انہوں نے جیل میں قید القاعدہ کے کارکنوں کے رشتہ داروں کو پیسے فراہم کیے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی جولائی میں القاعدہ اور شام میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جہادی گروپ حیات تحریر الشام کو مالی امداد فراہم کرنے پر ترکی سے ہی سرگرم دو ”مالی معاونین" کے خلاف اسی طرح کی پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

USA l Treasury Department in Washington
امریکی وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ مذکورہ افراد نے القاعدہ کی طرف سے فنڈ منتقل کرنے میں مدد کی تھیتصویر: Patrick Semansky/AP/picture alliance

ان پابندیوں کا مطلب یہ ہوگا کہ مذکورہ افراد کے امریکا میں موجود اثاثوں کو بلاک کردیا جائے گا اور کوئی امریکی شہری ان کے ساتھ کسی طرح کی تجارت نہیں کرسکے گا۔

اس کے علاوہ ان امریکی پابندیوں کے نتیجے میں مذکورہ افراد کا بین الاقوامی تجارت کرنا بھی زیادہ مشکل ہوجائے گا کیونکہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کی وجہ سے بینکوں کو تادیبی کارروائیوں کا خدشہ رہتا ہے۔

صدر بائیڈن کے حکم پر نائن الیون سے متعلق تفتیشی دستاویز جاری

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا، ”امریکا گیارہ ستمبر 2001 ء کے حملوں کے متاثرین اور القاعدہ سمیت دنیا بھر میں دیگر دہشت گرد تنظیموں کو کبھی بھول نہیں سکتا۔ ہم انہیں نشانہ بناتے رہیں گے جو امریکا، ہمارے شہریوں اور ہمارے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔"

افغانستان سے امریکی فورسز کے انخلاء  اور وہاں طالبان حکومت کے قیام کے بعد القاعدہ کے دوبارہ سرگرم ہوجانے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

امریکا کے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول کے دفتر میں ڈائریکٹر آنڈریا گاسکی کا کہنا ہے کہ پابندی عائد کرنے کے یہ اقدامات القاعدہ کی مالی امداد کو منقطع کرنے کے حوالے سے امریکا کے پختہ عزم کو اجاگر کرتے ہیں۔"

افغانستان میں اسلامک اسٹیٹ کا خطرہ کس حد تک

انہوں نے مزید کہا، ”ہم اپنے غیرملکی شرکاء کار بشمول ترکی کے ساتھ مل کر القاعدہ کو مالی امداد فراہم کرنے والے نیٹ ورک کا پردہ فاش اور مالی امداد کی فراہمی کو ختم کرتے رہیں گے۔"

ج ا /  ع آ (ڈی پی اے،  اے ایف پی)