1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: فٹبال میچ کے دوران پوٹن نواز نعروں کی تفتیش کا حکم

29 جولائی 2022

استنبول میں ’فینارباچی اور ’ڈائنامو کییف‘ کے درمیان چیمپئنز لیگ فٹ بال میچ کے دوران ’ولادمیر پوٹن‘ کا نعرہ گونج اٹھا۔ اس واقعے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ہے اور اب اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

https://p.dw.com/p/4EpRj
Fenerbahce v Dynamo Kyiv - UEFA Champions League-Qualifikation Vitaliy Buyalskyi
تصویر: Ali Atmaca/AA/picture alliance

ترکی کے شہر استنبول میں چیمپیئنز لیگ کے ایک کوالیفائنگ میچ کے دوران شائقین کے ایک گروپ نے روسی صدر ولادمیر پوٹن کے نام کا نعرہ لگانا شروع کر دیا اور اسٹیڈیم اچانک اس نعرے سے گونج اٹھا۔

یورپ کی یونین آف یوریپین فٹبال ایسو سی ایشین (یو ای ایف اے) نے اس پر ترکی کے معروف کلب فینارباچی کے خلاف تادیبی کارروائی کے لیے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

 27 جولائی بدھ کے روز  استنبول میں کھیلے جانے والے اس میچ میں فینارباچی اور یوکرین کی ٹیم ڈائنامو کییف کے درمیان مقابلہ جاری تھا، تب مقامی ٹیم کے خلاف ایک گول ہو گیا، اس پر مبینہ طور پر فینارباچی  کے مداحوں نے روسی صدر پوٹن کے نام کے نعرے  بلند کر دیے۔

 یہ میچ یوکرین کی ٹیم ایک کے مقابلے دو گول سے جیت گئی تھی۔ یورپی فٹ بال کی گورننگ باڈی نے جمعرات کے روز فینارباچی  کے شائقین کی مبینہ ’’بد سلوکی‘‘ کے بعد اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

یوکرین کی ٹیم کا رد عمل کیا رہا؟

یوکرین کی ٹیم ’ڈائنامو کییف‘ کے ہیڈ کوچ میرسیا لوسیسکو نے اس نعرے پر بطور احتجاج میچ کے بعد لازمی پریس کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے ترک میڈیا کے لیے جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’مجھے اس طرح کے نعرے کی توقع نہیں تھی۔ یہ افسوس ناک بات ہے۔‘‘

اس حوالے سے بعض ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں جس کی وجہ سے یورپ کے بعض صارفین نے یورپی مقابلوں میں ترک ٹیم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرنا شروع کر دیا۔

انقرہ میں یوکرین کے سفیر واسیل بوڈنار نے اپنے رد عمل میں ٹوئٹر پر لکھا کہ انہیں ان نعروں سے دکھ پہنچا ہے، تاہم ان لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا جو مداحوں کے ’’نامناسب اقدامات‘‘ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا تھا،’’فٹ بال ایک منصفانہ کھیل ہے اور گزشتہ روز ڈائنامو کییف مد مقابل سے زیادہ مضبوط تھی۔‘‘

 فینارباچی کی وضاحت

استنبول کے معروف فٹبال کلب فینارباچی نے اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بعض شائقین‘‘ کی طرف سے  نعرہ بلند کیے جانے سے اس کے موقف یا اس کے خیالات کی نمائندگی ہرگز نہیں ہوتی ہے۔ کلب نے مزید کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے۔

البتہ کلب نے 20 سیکنڈ تک جاری رہنے والے نعرے کو شامل کرتے ہوئے گول ہونے پر جس مبالغہ آمیز انداز سے کییف کے کچھ کھلاڑیوں نے، جشن منایا، اس کی جانب بھی اشارہ کیا۔

کلب نے کہا، ’’وجہ کوئی بھی ہو، بطورفینارباچی اسپورٹ کلب کے ہم اپنے معیار کے باہر کے بعض حصوں سے آنے والے رد عمل کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اس کا مزید کہنا تھا کہ جو، ’’ہماری اقدار کی نمائندگی نہیں کرتے ان کے سلوک کے لیے تمام شائقین یا پھر کلب پر الزام تراشی کرنا غیر منصفانہ ہے۔‘‘

ص ز/ ک م (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

فٹبال میں لوہا منواتی لیاری کی لڑکیاں

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں