1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکی: زلزلے کے بعد 'پراسرار' بچی اپنی ماں سے مل گئی

4 اپریل 2023

اس بچی کی عمر ابھی صرف ساڑھے تین ماہ ہے، جسے تباہ کن زلزلے کے تقریباً دو ماہ بعد اس کی ماں کے حوالے کیا گیا ہے۔ زلزلے کے بعد یہ بچی پانچ دنوں تک ملبے تلے دبی رہی اور پھر اسے زندہ نکالا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4PfKu
Türkei Adana | Mutter 2 Monate nach Erdbeben wieder mit Baby vereint
تصویر: Ministry of Family and Social Services/REUTERS

ترکی میں خاندانی بہبود کی وزارت کا کہنا ہے کہ ملک میں تباہ کن زلزلے کے سبب اپنی ماں سے جدا ہو جانے والی بچی تقریباً دو ماہ بعد اپنی ماں سے دوبارہ مل گئی ہے۔

ترکی اور شام میں تباہ کن زلزلہ، ایک ماہ بعد صورتحال کیسی ہے؟

اس بچی کا اصل نام ویتن ہے اور حکام کے مطابق ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے رشتے کی تصدیق ہو جانے کے بعد بچی کو اس کی ماں کے حوالے کر دیا گیا۔

زلزلے سے سات ملین ترک اور شامی بچے متاثر، یونیسیف

وزارت کے مطابق بچی کی عمر صرف ساڑھے تین ماہ ہے اور نرسوں نے ترکی زبان میں اس کا نام غزیم بیبک (یعنی پراسرار بچہ) رکھ دیا۔

ترکی اور شام کے زلزلے میں ہلاکتیں پچاس ہزار سے بھی متجاوز ہو جانے کا خدشہ، اقو ام متحدہ

جنوبی ترکی میں آنے والے تباہ کن زلزلے کی زد میں آنے کے پانچ دن سے بھی زیادہ عرصے کے بعد صوبہ ہاتائی میں ایک عمارت کے ملبے سے اس بچی کو نکالا گیا تھا۔ اس تباہ کن زلزلے کی وجہ سے دسیوں ہزار افراد ہلاک ہو گئے۔ وزارت نے بتایا کہ بچی کی صحت کو کوئی مسئلہ لاحق نہیں ہے۔

ترکی اور شام کا زلزلہ صدی کی بدترین آفت، ڈبلیو ایچ او

سانحے میں خاندان تباہ ہو گیا

ترکی کے خبر رساں ادارے انادولو کی اطلاعات کے مطابق زلزلے میں بچی کی ماں یاسمین بیگداس زخمی ہو گئی تھیں، جب کہ ان کے والد اور بڑے بھائی ہلاک ہو گئے۔

اصلی زلزلے اور جگاڑو دنیا

Türkei | Eingestürzte Schulen im Erdbebengebiet - Antakya
چھ فروری کو ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں 56 ہزار سے بھی زائد افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Diego Cupolo/NurPhoto/picture alliance

خاندانی اور سماجی سروس کی وزیر دیریا یانیک کا کہنا تھا، ''ماں اور اس کے بچے کو دوبارہ ملانا دنیا کے سب سے بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔'' انہوں نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا، ''ویتن اب ہماری بچی بھی ہے۔''

ابتدائی طور پر اڈانا کے ایک ہسپتال میں ویتن کی دیکھ بھال کی گئی تھی اور پھر مزید طبی علاج کے لیے اسے صدر کے خصوصی طیارے کے ذریعے انقرہ لایا گیا تھا۔ جب اس بات کی تصدیق ہو گئی کہ یاسمین ہی اصل میں اس کی ماں ہیں، تو بچی کو واپس اڈانا لے جایا گیا۔

انادولو نیوز ایجنسی نے خاندانی بہبود کی وزیر کے حوالے سے بتایا ہے کہ یاسمین بھی پیر کے روز تک اڈانا کے ہسپتال میں ہی زیر علاج تھیں۔

واضح رہے کہ چھ فروری کو ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے میں 56 ہزار سے بھی زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، نیوز ایجنسیاں)

شام میں زلزلے کی تباہی کے سبب لاکھوں بچے اسکول جانے سے محروم