1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترک صدر کے گھر کی تصویر بنانے والا اسرائیلی جوڑا گرفتار

13 نومبر 2021

ترکی میں ایک اسرائیلی جوڑے کو سیکورٹی حکام نے ایک حساس مقام کی تصویر بنانے پر گرفتار کر لیا ہے۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق اس جوڑے کو ترک صدر کے ایک گھر کی تصویر بنانے پر گرفتار کیا گیا۔

https://p.dw.com/p/42xPD
Türkei Dolmabahce Palast in Istanbul
تصویر: imago/Westend61

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے ایک ترجمان نے اس جوڑے کی ترکی میں گرفتار کیے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔ اس گرفتاری کے حوالے سے ابتدا میں یہ بھی واضح نہیں تھا کہ ان کو کس بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ یہ بھی نہیں معلوم تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوآن کے کس گھر کی تصویر بنائی گئی تھی۔ ترک حکام نے بھی گرفتاری کے بعد مناسب وضاحت نہیں دی تھی۔

امریکا نے پیگاسس بنانے والی اسرائیلی کمپنی بلیک لسٹ کر دی

'انتہائی خوبصورت گھر‘

اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایک اسرائیلی خاتون نے اپنے خاندان کو ایک مکان کی تصویر بھیجی اور اس کے ساتھ لکھا کہ 'کتنا خوبصورت گھر ہے‘۔ یہ اسرائیلی جوڑا ترکی اپنے کسی ایک ساتھی  کی سالگرہ منانے گیا ہوا تھا۔

Türkei Polizisten in Istanbul nach Schießerei
عثمانی دور کے دولماباغچہ محل کو استنبول کی خوبصورت عمارتوں میں شمار کیا جاتا ہےتصویر: Reuters/M. Sezer

یہ دونوں استنبول کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے اور منگل نو نومبر کو واپس اپنے وطن پہنچنے والے تھے۔ جب یہ دونوں واپس نہیں پہنچے تو ان کے خاندان کو فکر لاحق ہو گئی۔

شادی شدہ اسرائیلی جوڑے کے ساتھ ایک مقامی ترک باشندے کو بھی حکام نے حراست میں لے رکھا ہے۔ انہیں ایک مقامی ٹیلی وژن  اور ریڈیو کے نیٹ ورک Camlica کے ایک ملازم کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا۔

نشاندہی کرنے والے کے مطابق اس جوڑے نے تصویر ایک ٹاور میں واقع ریستوران سے بنائی تھی۔ جس مکان کی یہ جوڑا تصویر لے رہا تھا وہ استنبول میں واقع ہے۔

پیگاسس اور کشمیر، ہنگامہ ہے کیوں برپا؟

جاسوسی کے الزامات عائد

ترک نیوز ایجنسی انادولو کے مطابق اس اسرائیلی جوڑے کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی  شروع ہو گئی ہے۔ انہیں جمعہ بارہ نومبر کو ایک ترک عدالت میں پیش کیا جہاں ان پر 'سیاسی و فوجی‘ جاسوسی کا ارتکاب کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔

Istanbul Türkei feiert 80. Todestag von Atatürk
دولماباغچہ محل میں جدید ترکی کے بانی کمال اتاترک کی قریب تراسی برس قبل رحلت ہوئی تھیتصویر: picture-alliance/AA/S. Cagdas

اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپید کے دفتر سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ گرفتار ہونے والے جوڑے کا ملکی خفیہ ایجنسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس بیان کے مطابق اسرائیلی دفتر خارجہ ترک حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور اس جوڑے کی رہائی کی کوششیں جاری ہیں۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق اس جوڑے میں خاتون کا نام نتالی اوکنن ہے اور موردی اوکنن نامی اس کا شوہر ہے۔ ان کے وکیل کے مطابق اس جوڑے نے عثمانی دور کے ایک دولماباغچہ محل (Dolmabahce Palace) کی تصویر بنائی تھی۔ اس محل کا کچھ حصہ ترک صدر کا ورکنگ آفس ہے۔

جاسوسی کی نئی مہم اب کوئی بھی محفوظ نہیں

جاسوسی کا نیٹ ورک

ترکی میں میں عمومی طور پر عسکری اور سیکورٹی مقامات کی تصاویر لینے کی ممانعت ہے اور ایسا کرنے سے قبل مجاز حکام سے اجازت لینا ضروری ہوتا ہے۔

Türkei Polizisten in Istanbul nach Schießerei
دولماباغچہ محل کے ایک حصے میں ترک صدر کا ورکنگ دفتر بھی واقع ہےتصویر: Reuters/M. Sezer

یہ بھی اہم ہے کہ رواں برس اکتوبر میں ترک میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ ملکی سکیورٹی اہلکاروں نے کئی اسرائیلی ایجنٹوں کو حراست میں لیا تھا۔

ترک تفتیش کاروں کو چھان بین کے بعد معلوم ہوا کہ ایک پندرہ افراد پر مشتمل گروپ اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کی ایما پر مختلف طلبا کی جاسوسی جاری رکھے ہوئے تھا۔ ترکی کے سرکاری ٹیلی وژن ٹی آر ٹی نے اس گروپ کو بین الاقوامی جاسوسی کا حصہ قرار دیا تھا۔

ع ح/ ش ح (ڈی پی اے، اے پی)