1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'تختہ الٹنے کی سازش‘، اردن میں متعدد اہم شخصیات گرفتار

4 اپریل 2021

اردن میں شاہی خاندان سے قریبی تعلقات رکھنے والی متعدد اہم شخصیات کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ملکی فوج کے مطابق ان شخصیات کی سرگرمیاں ملکی سلامتی کے لیے خطرہ تھیں۔

https://p.dw.com/p/3rZfS
اردن کے شاہ عبداللہ اور شہزادے حمزہ شاہی خاندان کی شخصیات کے ہمراہتصویر: Balkis Press/abaca/picture alliance

انٹرنیٹ پر شائع ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شاہی محلات کے قریب پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ ایک ویڈیو میں ملک کے سابق ولی عہد حمزہ بن حسین کہہ رہے ہیں کہ انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔ بی بی سی نیوز کو موصول ہونے والی ایک ویڈیو میں حمزہ بن حسین دعویٰ کر رہے ہیں کہ ان کے کئی دوستوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ان کی سکیورٹی چھین لی گئی ہے جبکہ فون اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی منقطع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی سازش کا حصہ نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا، ''ہاشمی بادشاہت مالی بدعنوانیوں اور اقرباء پروری میں گھری ہوئی ہے اور وہاں کسی کو انتظامیہ پر تنقید کرنے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘

اردن کی مقامی نیوز ایجنسی پیٹرا کے مطابق شاہی خاندان سے قریبی تعلقات رکھنے والے باسم اواداللہ اور شریف حسن بن زید کو بھی سکیورٹی وجوہات کے باعث ایک کارروائی کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سابق ولی عہد حمزہ بن حسین مرحوم بادشاہ حسین اور ان کی امریکی اہلیہ ملکہ نور کے بیٹے ہیں۔ سرکاری سطح پر ان کے اپنے سوتیلے بھائی شاہ عبداللہ کے ساتھ اچھے روابط ہیں اور وہ قبائلی رہنماؤں میں کافی شہرت رکھتے ہیں۔ شاہ عبداللہ کی جانب سے حمزہ کو قریب المرگ شاہ حسین کی خواہش پر 1999ء میں ملک کا ولی عہد بنایا گیا تھا لیکن 2004ء میں حمزہ سے یہ عہدہ واپس لے لیا گیا تھا اور شاہ عبداللہ نے اپنے بیٹے حسین کو ملک کا ولی عہد بنا دیا تھا۔

اردن کی فوج کے جوائنٹ چیف آف سٹاف کے سربراہ میجر جنرل یوسف کا کہنا ہے کہ حمزہ کو گرفتار نہیں کیا گیا لیکن انہیں اپنی سرگرمیوں کو محدود کرنے کا کہا گیا ہے۔ واشگنٹن پوسٹ میں شائع رپورٹ کے مطابق شہزادے حمزہ کو شاہ عبداللہ کو عہدے سے ہٹانے کی سازش کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اردن کے مرحوم بادشاہ حسین کی اہلیہ ملکہ نور کا کہنا تھا، ''میں دعا گو ہوں کہ جن پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے، ان کو انصاف ملے گا۔ اللہ انہیں محفوظ رکھے۔‘‘

عالمی ردعمل

امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا اردن میں پیش آنے والے واقعات کا بغور جائزہ لے رہا ہے، ''اردن کے شاہ عبداللہ امریکا کے قریبی اتحادی ہیں اور انہیں ہماری مکمل حمایت حاصل ہے۔‘‘

سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک شاہ عبداللہ دوئم اور ولی عہد شہزادہ حسین بن عبداللہ دوئم کی قیادت میں اردن کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردن کی ہاشمی مملکت کی حمایت سعودی عرب کی مستقل پالیسی کا حصہ ہے۔ سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کی دیگر ریاستوں نے بھی اردن کے شاہ عبداللہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ متحدہ عرب مارات کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ''ہم اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کے اردن کی سکیورٹی اور استحکام سے متعلق تمام اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔‘‘