1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

تحریک لبیک کا اسلام آباد کی طرف مارچ تین روز کے لیے معطل

24 اکتوبر 2021

پاکستان میں سخت گیر اسلامی نظریات کی حامل پارٹی تحریک لبیک نے دارالحکومت اسلام آباد کی طرف اپنا احتجاجی مارچ تین روز کے لیے معطل کر دیا جبکہ حکومت نے اس پارٹی کے سربراہ کے خلاف الزامات واپس لینے پر اتفاق کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/427RG
تصویر: Arif Ali/AFP

پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور سے اتوار چوبیس اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق تحریک لبیک کے رہنماؤں نے اسلام  آباد کی طرف تحریک کے کارکنوں کا مارچ تین دن کے لیے معطل کرنے پر اتفاق حکومت کے ساتھ اس باہمی رضا مندی کے بعد کیا، جس کے تحت پارٹی کے رہنما سعد رضوی کے خلاف الزامات ختم کر دیے جائیں گے۔

دوسرے روز بھی تصادم اور آنسو گیس

اس اعلان سے قبل پارٹی کے کارکن لاہور سے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوئے تو ان کا مسلسل دوسرے روز بھی پولیس کے ساتھ تصادم ہوا، جس دوران پولیس کو مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کرنا پڑی۔ یہ مظاہرین اس لیے اسلام آباد جانا چاہتے تھے کہ وفاقی دارالحکومت پہنچ کر دباؤ ڈال سکیں کہ حکومت تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کو رہا کرے۔

تحریک لبیک کا لانگ مارچ، چار افراد ہلاک

سعد رضوی کو گزشتہ برس ان پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا تھا، جو فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کے خلاف کیے گئے تھے۔ تب ان مظاہرین کی طرف سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا تھا کہ پاکستانی حکومت فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کر دے۔

Pakistan Mehrere Tote bei Protesten von verbotener Islamistenpartei
تحریک لبیک کے ترجمان ساجد سیفی نے کہا کہ ہزاروں کارکن اب لاہور کے نواح میں مریدکے نامی قصبے میں ہی رکے رہیں گےتصویر: Arif Ali/AFP

منگل کے دن تک رہائی

تحریک لبیک کے احتجاجی مارچ کی معطلی کے حوالے سے پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا کہ تحریک لبیک کے ساتھ ہونے والے اتفاق رائے کے نتیجے میں حکومت سعد رضوی کے خلاف تمام الزامات واپس لے لے گی اور ساتھ ہی آئندہ منگل کے دن تک ان تمام زیر حراست کارکنوں کو بھی رہا کر دیا جائے گا، جنہیں مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا۔

تحریک لبیک اِن ایکشن: کیا قانون حرکت میں آئے گا؟

سعد رضوی کی گرفتاری کے لیے حکام نے وجہ یہ بتائی تھی کہ وہ تحریک لبیک کے کارکنوں کو غیر قانونی طور پر جمع ہونے کے لیے اکسا رہے تھے۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ بات ابھی واضح نہیں کہ سعد رضوی کو کب تک رہا کیا جائے گا۔

تحریک لبیک کے پرتشدد مظاہرے

تحریک لبیک کی طرف سے تصدیق

صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے مطابق تحریک لبیک کے مرکزی رہنماؤں کے ساتھ اتفاق رائے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت اس پارٹی کے ساتھ ہونے والے اپنے اس گزشتہ معاہدے پر بھی عمل درآمد کرے گی، جو فرانس کے خلاف مظاہروں کے اختتام کی وجہ بننے والے اتفاق رائے کی صورت میں طے پایا تھا۔

حکومت پاکستان اور ٹی ایل پی کے درمیان بات چیت ’کامیاب‘

اسی دوران تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان ساجد سیفی نے راجہ بشارت کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی طرف مارچ تین روز کے لیے معطل کیا گیا ہے اور تحریک کے ہزاروں کارکن اب لاہور کے نواح میں مریدکے نامی قصبے میں اس وقت تک رکے رہیں گے جب تک پارٹی کے زیر حراست رہنما اور کارکن رہا نہیں کیے جاتے۔

خادم حسین رضوی انتقال کر گئے

تحریک لبیک نے 11 یرغمال پولیس اہکاروں کو چھوڑ دیا

فرانسیسی سفیر کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں

پاکستانی وزیر داخلہ شیخ رشید نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک کی طرف سے پاکستان میں تعینات فرانسیسی سفیر کی فرانس میں پیغمبر اسلام کے خاکوں کی اشاعت کی وجہ سے جس ملک بدری کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس معاملے کو اب ایک پارلیمانی کمیٹی دیکھے گی۔ شیخ رشید کے مطابق یہ معاملہ اگلے چند روز میں ملکی پارلیمان کی ایک کمیٹی کے سامنے رکھ دیا جائے گا۔

کیا تحریک لبیک پاکستان پر سے پابندی اٹھا لی جائے گی؟

اسلام آباد کی طرف مارچ کی معطلی کے فیصلے سے قبل تحریک لبیک کی مجلس عاملہ کے ساتھ حکومتی مذاکرات میں پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور مذہبی امور کے وفاقی وزیر نورالحق قادری نے حصہ لیا۔

تحریک لبیک کے اسلام آباد کی طرف اس مارچ کے آغاز کے موقع پر پولیس کے ساتھ ہونے والے تصادم میں کم از کم  دو پولیس اہلکاروں سمیت متعدد افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

م م / ب ج (اے پی، ڈی پی اے)