1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’تجارتی جنگ کے اثرات‘ آئی ایم ایف کی پیشن گوئیوں میں تبدیلی

9 اکتوبر 2018

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے 2018ء اور 2019ء کے دوران معاشی ترقی کی شرح  کے حوالے سے اپنے اندازے تبدیل کر دیے ہیں۔ آئی ایم ایف کے مطابق چین اور امریکا کے مابین اضافی محصولات کے تنازے کی وجہ سے صورتحال بگڑ رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/36CjI
Indonesien IWF stellt Weltwirtschaftsbericht auf Bali vor
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Lisnawat

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے آج منگل نو اکتوبر کو خبردار کیا ہے کہ امریکا اور چین کی جانب سے ایک دوسرے پر عائد کیے جانے والے اضافی محصولات عالمی اقتصادی ترقی پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔ اس تناظر میں اس ادارے نے معاشی ترقی کے حوالے سے پہلے سے لگائے گئے اندازے تبدیل کر دیے ہیں۔

آئی ایم ایف کی پیشن گوئی ہے کہ 2018ء اور 2019ء کے دوران عالمی اقتصادی ترقی کی شرح 3.7 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ سال رواں کی ابتدا میں یہ شرح 3.9 فیصد رہنے کے اندازے لگائے گئے تھے۔

USA China Symbolbild Wirtschaftskrieg
تصویر: imago/C. Ohde

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے مطابق عالمی معیشت سست روی کا شکار ہو رہی ہے۔  آئی ایم ایف نے 2019ء کے دوران انیس مختلف ممالک کے حوالے سے لگائے جانے والے اندازوں میں بھی رد و بدل کیا ہے۔ ان میں یورو زون اور ترقی کی جانب گامزن کچھ ممالک بھی شامل ہیں۔

عالمی تجارت میں تناؤ کی کیفیت کی وجہ سے یورو زون میں بھی رواں برس اقتصادی ترقی کی شرح  کو 2.2 سے کم کر کے 2  فیصد کر دیا گیا ہے۔

 آئی ایم ایف کے مطابق برطانیہ کے یورپی یونین سے انخلاء کے حوالے سے  جاری مذاکرات میں تعطل بھی معاشی صورتحال پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ یہی صورتحال جرمن معیشت کی بھی ہے جس کے لیے آئی ایم ایف نے رواں برس اور آئندہ برس شرح نمو کا اندازہ 1.6 فیصد لگایا ہے۔ جرمن معیشت کی شرح نمو میں اس کمی کی وجوہات برآمدات اور صنعتی پیدوار میں ہوتی ہوئی کمی کو قرار دیا گیا ہے۔

بریگزٹ کے جرمنی پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟