1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
آفاتچین

تبت میں زلزلے سے کم از کم 95 افراد ہلاک

7 جنوری 2025

چین کے خود مختار علاقے تبت میں آنے والے ایک طاقتور زلزلے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 95 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ زلزلے کے جھٹکے نیپال اور بھارت کے علاقوں میں بھی محسوس کیے گئے۔

https://p.dw.com/p/4otNd
تبت میں زلزلے کی تباہی
زلزلے سے متعلق جو ویڈیو فوٹیج ہے اس میں بعض بڑے قصبوں میں تباہ شدہ عمارتوں اور دکانوں میں شگافوں کو دکھایا گیا ہے، جبکہ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ سڑکوں پر پھیلا ہوا تھاتصویر: Jigme Dorje/Xinhua/picture alliance

منگل کی صبح ہمالیائی علاقوں میں 6.8 شدت کا زلزلہ آیا، جس کے سبب درجنوں افراد ہلاک اور مزید درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 

چین کے مقامی میڈیا نے تبت کے شہر شیگٹسے اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں کم از کم 95 افراد کی ہلاکتوں کی اطلاع دی ہے۔ زلزلہ اتنا شدید تھا کہ اس کے جھٹکے ہمسایہ ممالک نیپال اور بھارت میں بھی محسوس کیے گئے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ادارے شنہوا نے ڈنگری کاؤنٹی میں چانگسو، قولو اور کوگو ٹاؤن شپ کی فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "خود مختار علاقے تبت کے زلزلہ بیورو سے ایک رپورٹر کو اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔"

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح نو بج کر پانچ منٹ پر آیا، جس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ تاہم اس نے کہا کہ اس کی شدت پہلے تخمینے 6.9 سے کم تھی۔

ادھر امریکی جیولوجیکل سروے نے اس زلزلے کی شدت 7.1 بتائی ہے۔

آفٹر شاکس کی اطلاعات

شنہوا کے رپورٹر نے مزید بتایا کہ شدید زلزلے کے بعد بھی صبح 10 بجے تک، "متعدد آفٹر شاکس" یعنی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جاتے رہے، جن کی شدت 4.4 تھی۔

ریاستی نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی نے اطلاع دی کہ "ڈنگری کاؤنٹی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے اور زلزلے کے مرکز کے قریب کئی عمارتیں منہدم ہو گئیں۔"

زلزلے کے سبب لوگ باہر نکل پڑے
زلزلے کے جھٹکے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں بھی محسوس کیے گئے، جہاں کے رہائشی اپنے گھروں سے بھاگنے لگےتصویر: Sunil Sharma/ZUMA Press Wire/picture alliance

ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت کا کہنا ہے کہ تقریباً 1,500 ہنگامی کارکن ملبے میں دبے متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے پہلے ہی متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس نے زلزلے سے متعلق جو ویڈیو فوٹیج دیکھا ہے اس میں شیگیز اور لہاسہ جیسے بڑے قصبوں میں تباہ شدہ عمارتوں اور دکانوں میں شگافوں کو دکھایا گیا ہے، جبکہ تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ سڑکوں پر پھیلا ہوا تھا۔

شیگیز ایک مقدس اور روحانی شخصیت پنچن لامہ کا مقام ہے، جو تبتی بدھ مت کی اہم ترین شخصیات میں سے ایک ہیں، جن کی روحانی اتھارٹی دلائی لامہ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔

نیپال اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے

زلزلے کے جھٹکے تقریباً 400 کلومیٹر کے فاصلے پر نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں بھی محسوس کیے گئے، جہاں کے رہائشی اپنے گھروں سے بھاگنے لگے۔

تبت
چین کے زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر (سی ای این سی) کے مطابق منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ طاقتور تھا، جو 200 کلومیٹر کے دائرے میں ریکارڈ کیا گیاتصویر: ZED

نیپال کے سولوکھمبو ضلع کے چیف ڈسٹرکٹ افسر انوج راج گھمیرے نے کہا، "ہم نے بہت زور دار زلزلہ محسوس کیا لیکن ابھی تک ہمیں کسی کے زخمی ہونے یا ساختی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔"

انہوں نے مزید کہا، "ہم نے نقصان کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے پولیس اور دیگر سکیورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو بھی متحرک کیا ہے۔"

بھارت کی مشرقی ریاست بہار میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم حکام نے کسی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔

چین کے زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر (سی ای این سی) کے مطابق ہمالیہ کے پہاڑی علاقے میں زلزلے عام ہیں، لیکن منگل کو آنے والا زلزلہ گزشتہ پانچ سالوں میں سب سے زیادہ طاقتور تھا، جو 200 کلومیٹر کے دائرے میں ریکارڈ کیا گیا۔

سن 2015 میں نیپال میں 7.8 شدت کے زلزلے سے تقریباً 9000 افراد ہلاک ہوئے تھے اور اس وقت بھی زلزلے کے جھٹکے نیپال کے ساتھ ساتھ  بھارت میں بھی محسوس کیے گئے تھے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)

مراکش میں زلزلے کے بعد بڑے پیمانے پر تباہی