بہادری کا مظاہرہ کرنے والے پاکستانی کے لیے آسٹریلوی شہریت
18 اپریل 2024قبل ازیں گارڈ کی ملازمت کرنے والے محمد طحہ نے بھی مبینہ طور پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ چاقو حملے میں زخمی ہونے کے بعد انہیں شہریت دینے پر غور کیا جائے گا۔
'دا آسٹریلین‘ نامی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے طحہ نے کہا کہ ان پر حملہ ان کے ساتھی پاکستانی سکیورٹی گارڈ فراز طاہر کو چاقو مارنے کے بعد کیا گیا۔ ویسٹ فیلڈ شاپنگ کمپلیکس کے حملے میں کُل چھ افراد مارے گئے تھے اور ان میں فراز طاہر بھی شامل ہیں۔
اخبار کے مطابق طحہ کے پاس اس وقت اسٹڈی ویزا ہے، جو ایک ماہ سے بھی کم وقت میں ختم ہونے والا ہے۔ آسٹریلیا میں طحہ کی وہ ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ اُس ڈنڈے کی مدد سے حملہ آور کا مقابلہ کر رہے ہیں، جو عمومی طور پر پیدل چلنے والے راستوں پر لگایا جاتا ہے۔
ایک ریڈیو انٹرویو میں جب یہ پوچھا گیا کہ آیا آسٹریلوی حکومت طحہ کی شہریت کی درخواست کو قبول کرے گی تو وزیر اعظم انتھونی البانیز نے کہا: ''ہاں، ہم ضرور کریں گے۔‘‘
وزیر اعظم البانیز نے فراز طاہر کے قتل کو بھی ایک ''المیہ‘‘ قرار دیا۔ وزیر اعظم نے کہا، '' محمد طحہ وہ دوسرے شخص تھے، جنہوں نے ہفتے کے روز اُس آدمی، مجرم، جوئل کاؤچی کا سامنا کیا اور یہ بات غیر معمولی جرات کا اظہار ہے۔‘‘
البانیز نے مزید کہا کہ ان دونوں افراد نے ان آسٹریلوی باشندوں کی حفاظت کے لیے خود کو خطرے میں ڈالا، جنہیں وہ خود نہیں جانتے تھے، ''یہ اس قسم کی ہمت ہے، جس کا ہم شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں۔‘‘
آسٹریلوی وزیر اعظم نے گیرو نامی اس فرانسیسی شخص کا بھی شکریہ ادا کیا، جنہوں نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش کی تھی۔ انہیں بھی جلد ہی آسٹریلیا کی مستقل رہائش دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ فرانسیسی صدر ایمانویل ماکروں نے بھی اپنے فرانسیسی شہری کی تعریف کی ہے۔
ا ا /ا ب ا (اے ایف پی)