1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کروڑ پتی تاجروں کی آسٹریلیا میں سرمایہ کاری

Maqbool Malik3 اکتوبر 2012

گزشتہ چھ سے نو ماہ کے درمیان آسٹریلیا میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور سے نجی شعبوں کے بھارتی بڑے تاجروں نے آسٹریلیا میں طویل المدتی سرمایہ کاری بہت بڑے پیمانے پر شروع کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/16JJ5
تصویر: picture-alliance/ZB

روایتی طور پر بھارتی باشندے تجارت و دیگر معاملات میں برطانیہ یا شمالی امریکا کا رخ کرتے ہیں۔ خاص طور سے غیر ملکی سرمایہ کاری کے شعبے میں بھارت کے سرمایہ کاروں کی توجہ اب تک انہی ممالک پر مرکوز تھی تاہم اب اس رجحان میں یکدم تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ بھارت کے نجی بینکوں نے اس امر کا اندازہ لگا لیا ہے کہ آسٹریلیا میں جائیداد کی خرید و فروخت، خاص طور سے ہوٹلوں اور سروس اپارٹمنٹس کی اس وقت سب سے زیادہ مانگ ہے۔

جائیداد کی خرید و فروخت یا ریئل اسٹیٹ کی ایک معروف بین الاقوامی کمپنی LaSalle Investment Management کا صدر دفتر سنگاپورمیں قائم ہے۔ اس کے ریسرچ اینڈ اسٹریٹیجی کے شعبے کے سربراہ پاؤل گیسٹ کے لیے آسٹریلیا میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی غیر معمولی دلچسپی کوئی تعجب کی بات نہیں کیونکہ آسٹریلیا میں کمرشل پراپرٹی کی قیمتیں نہایت پُر کشش ہیں۔

Australien Reaktion auf USA Finanzkrise
آسٹریلیا نے امریکا کے مالیاتی بحران پر سخت رد عمل ظاہر کیا تھاتصویر: AP

آسٹریلیا میں سرمایہ کاری میں سالانہ منافع کی متوقع شرح 10 فیصد ہے جو کہ پورے ایشیا میں سب سے زیادہ شرح منافع ہے۔ اب تک ایشیائی ممالک میں سرمایہ کاری میں سالانہ منافع کی شرح کے ضمن میں جاپان اور جنوبی کوریا کا نام 9 فیصد سالانہ منافع کے ساتھ سر فہرست تھا۔ اب آسٹریلیا نے انہیں پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ آسٹریلیا میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی سےاضافے کی ایک بڑی وجہ اس ملک کی ٹھوس اقتصادی ترقی بھی ہے، جو مغربی ممالک سے بھی زیادہ نظر آتی ہے۔

بلا شبہ آسٹریلیا کا شمار دنیا کی اُن آٹھ قوموں کے منتخب کلب کے ایک رکن کے طور پر ہوتا ہے، جو اقتصادی استحکام کے حوالے سے درجہ بندی کی فہرست میں بہت اوپر نظر آ تے ہیں اور جو مزید ترقی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

آسٹریلیا کی اقتصادی کامیابی اور استحکام کی بہت بڑی وجہ اس ملک کو میسر بہترین اور وافر قدرتی وسائل ہیں۔ سفید ریتیلے ساحل سمندر اور نہایت موزوں آب و ہوا اس ملک کی اقتصادی ترقی میں غیر معمولی کرادار ادا کر رہی ہے۔ آسٹریلیا ایشیا کو وہ ملک ہے، جو بلا تعطل سالانہ ترقی کے 21 ویں سال میں داخل ہو گیا ہے۔ اپنے اقتصادی استحکام کی بدولت یہ ملک 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران سے پیدا ہونے والی کساد بازاری سے بھی بڑی آسانی سے نمٹنے میں کامیاب رہا۔

Indischer Börsenindex steigt rapide nach Nuklear-Abkommen zwischen Indien und den USA
بھارتی اسٹاک مارکیٹ بھی اکثر ہلچل کا شکار رہتی ہےتصویر: AP

رواں سال آسٹریلیا دنیا کی بارہویں سب سے بڑی اقتصادی قوت کی حیثیت رکھنے والے یورپی ملک اسپین کی جگہ لے لے گا جبکہ آبادی کے اعتبار سے اس کا شمار دنیا کے 52 ویں ملک میں ہوتا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق رواں سال یعنی 2012ء کے دوران اس ملک میں 67 بلین آسٹریلوی یا 69.56 بلین امریکی ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہے۔

ماہرین کے اندازوں کے مطابق آئندہ پانچ سالوں کے اندر اندر آسٹریلیا میں بھارتی کاروباری شخصیات کی جانب سے 30 بلین ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

آسٹریلیا کے تارکین وطن سے متعلق نئے قوانین میں بھی خاص طور سے ایسے افراد کو ترجیح دی جائے گی، جو کم از کم 5 ملین ڈالر کا سرمایہ ساتھ لائیں گے اور حکومتی بانڈز وغیرہ میں سرمایہ کاری کریں گے۔ ایسے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو تارکین وطن پر لاگو معمول کے قوانین مثال کے طور پر ان کی تعلیمی قابلیت اور انگریزی زبان سے واقفیت کی لازمی شرط میں بھی چھوٹ دی جائے گی۔

km/aa (Reuters)