1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی مصنفہ نے امریکی ایوارڈ کیوں ٹھکرایا؟

جاوید اختر، نئی دہلی
2 اکتوبر 2024

قبائلی مصنفہ جسنتا کیرکیٹا نے فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے امریکہ کا روم ٹو ریڈ ینگ آتھر ایوارڈ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ بچوں کے لیے ان کے شعری مجموعہ'جرہل' کو ایوارڈ کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4lJp5
جسنتاکیرکیٹا کا کہنا ہے کہ ایک شاعرہ کی حیثیت سے وہ فلسطین کے بچوں، خواتین اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہتی ہیں
جسنتاکیرکیٹا کا کہنا ہے کہ ایک شاعرہ کی حیثیت سے وہ فلسطین کے بچوں، خواتین اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہتی ہیںتصویر: BASHAR TALEB/AFP/Getty Images

بھارتی صوبے جھارکھنڈ کے مغربی سنگھ بھوم ضلعے سے تعلق رکھنے والی مصنفہ، شاعرہ اور سماجی کارکن اکتالیس سالہ جسنتا کیرکیٹا کو ان کے شعری مجموعہ 'جرہل‘ کو بچوں کے ادب کے مصنفین کے ایوارڈز میں’روم ٹو ریڈ ینگ آتھر ایوارڈ‘ کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ امریکہ کی یو ایس ایجنسی فار انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ (یو ایس اے آئی ڈی) اور روم ٹو ریڈ انڈیا ٹرسٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر اس ایوارڈ کی تقریب سات اکتوبر کو منعقد ہونے والی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گزشتہ برس بیالیس فلسطینی بچے مارے گئے، اقوام متحدہ

کیرکیٹا نے مذکورہ ایوارڈ لینے سے انکار کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہوئے یو ایس اے آئی ڈی اور روم ٹو ریڈ انڈیا ٹرسٹ، دونوں کو خط لکھا ہے۔

انہوں نے بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "میں نے دیکھا کہ روم ٹو ریڈ انڈیا ٹرسٹ بھی بچوں کی تعلیم کے لیے بوئنگ (کمپنی) سے منسلک ہے۔ جب بچوں کی دنیا انہی کے ہتھیاروں سے تباہ ہو رہی ہے، تو اسلحے کی تجارت اور بچوں کی دیکھ بھال کیسے ایک ساتھ چل سکتی ہے؟"

ایرو اسپیس کمپنی بوئنگ کا دعویٰ ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے ساتھ 75 سال سے منسلک ہے۔ گذشتہ سال اگست میں اس وقت کی بھارتی وزیر برائے ترقی خواتین و اطفال اور اقلیتی امور، اسمرتی ایرانی نے اتر پردیش کے ضلع امیٹھی میں بوئنگ کی شراکت کے ساتھ دو نئے منصوبوں کے آغاز کا اعلان کیا تھا۔

کیرکیٹا نے مزید کہا،"ایک شاعرہ کی حیثیت سے میں فلسطین کے بچوں، خواتین اور متاثرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا چاہتی ہوں۔ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے ادب اطفال کے اس ایوارڈ کو قبول کرنا ان کے لیے مشکل ہے۔"

انہوں نے کہا، "میں دیکھتی ہوں کہ فلسطین میں ہونے والی تباہی پر بھارت میں بہت سے لوگ خاموش ہیں۔ جس طرح ملک میں اقلیتوں کے خلاف نفرت پائی جاتی ہے، اسی طرح فلسطین کے لوگوں کے لیے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ ایک شاعرہ اور ادیبہ ہونے کے ناطے، یہ بات مجھے بھی پریشان کرتی ہے۔"

کیرکیٹا کون ہیں؟

کرکیٹا، جھارکھنڈ کی اراؤں قبائلی کمیونٹی سے تعلق رکھتی ہیں۔ انہوں نے سات دیگر کتابیں بھی تصنیف کی ہیں، جن میں ایشور اور بازار، جسنتا کی ڈائری اور لینڈ آف دی روٹس شامل ہیں۔

یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ قبائلی مصنفہ نے اخلاقی بنیادوں پر کسی ایوارڈ کو ٹھکرا دیا ہو۔ اس سے قبل بھی انہوں نے شمال مشرقی صوبے منی پور میں قبائلی جدوجہد کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک اعزاز کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

فلسطینی بچےکی ہلاکت،مذاق اُڑانے والے یہودیوں کا ویڈیو کلپ

انہوں نے اس وقت کہا تھا ،"یہ (ایوارڈ) ایسے وقت دیا جا رہا ہے جب منی پور کے قبائلیوں کی جان کا احترام ختم ہو رہا ہے۔"

'جرہل' میں پھولوں پر نظمیں ہیں جو قبائلی علاقوں کے جنگلات میں لوگوں کی زندگی کا اہم حصہ ہیں۔ جسنتا کا کہنا ہے،"انہیں سماجی و سیاسی شعور بیدار کرنے کے لیے لکھا گیا ہے، خصوصی طور پر ایسے وقت میں جب ملک میں بچے صرف گلاب اور کنول کے بارے میں پڑھ کر بڑے ہو رہے ہیں۔"