بھارتی زیر انتظام کشمیرمیں انتخابات کی تیاریاں اور سیاسی رہنماوں کی گرفتاریاں
2 نومبر 2008بھارتی زیر انتظام کشمیر میں انتخابات کے اعلان کے بعد سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے منشور مرتب کئے ہیں جن میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے خصوصی نکات شامل کئے گئے ہیں۔ دوسری طرف بھارتی حکام نے انتخابات مخالف مہم چلانے کی پاداش میں سبھی علیحدگی پسند رہنماوں کو گرفتار یا پھرنظر بند کر دیا گیا ہے۔
علیحدگی پسند رہنما، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک اورآل پارٹیزحریت کانفرنس ، گیلانی دھڑے کےقائم مقام چیئرمین غلام نبی سمجھی کو دو سال کے لیے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظر بند کر دیا گیا ہے۔ سری نگر میں ڈوئچے ویلے کے نمائندے کے مطابق دونوں رہنما ؤں کوجموں سینٹرل جیل منتقل کر دیا ہے۔
علیحدگی پسند رہنما بھارتی زیر انتظام کشمیر تئیس اکتوبر سے انتخابات کے بائیکاٹ کی مہم چلا رہے تھے۔گزشتہ مہینے الیکشن کمیشن نے شورش زدہ وادی میں سات مرحلوں میں انتخابات کر وانے کا اعلان کیا تھا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق علیحدگی پسند رہنماؤں کو جیل بھیجنے کے خلاف وادی میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری رہا اور مختلف علاقوں میں مظاہرے کئے گئے۔