1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی ریاست کیرالہ کا 'واٹر بجٹ' کیا ہے؟

جاوید اختر، نئی دہلی
18 اپریل 2023

موسم گرما میں پانی کی قلّت سے نمٹنے کے لیے بھارت میں پہلی بار ایک ریاست نے 'واٹر بجٹ' بنایا ہے۔ آبی ماہرین کے مطابق کیرالہ ریاست کی اس پہل سے پانی کی مانگ اور سپلائی کے نظام کو بہتر اور یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

https://p.dw.com/p/4QDsW
Indien I Kochi
تصویر: R S Iyer/AP/picture alliance

بہت بڑی تعداد میں ندیوں، نالوں، جھیلوں اور اچھی بارش کی وجہ سے جنوبی ریاست کیرالہ ایک سرسبز و شاداب ریاست ہے لیکن اس کے کچھ حصوں میں موسم گرما میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو جاتی ہے۔ اسی مسئلے کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے واٹر بجٹ تیار کیا ہے، جو بھارت میں اپنی نوعیت کا پہلا بجٹ ہے۔

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارئی وجیئن نے پیر کے روز واٹر بجٹ کے پہلے مرحلے کی تفصیلات جاری کیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پانی کی دستیابی میں کمی دکھائی پڑ رہی تھی اس لیے واٹر بجٹ سے اس قیمتی قدرتی وسائل کا مناسب استعمال اور ضیاع کو روکنے میں مدد ملے گی۔

 پہلے مرحلے میں 94 گرام پنچایتوں کا احاطہ کیا جائے گا۔

ماہرین نے فیصلے کا خیرمقدم کیا

آبی ماہرین نے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا کہ اس سے ریاست کو پانی کی مانگ اور سپلائی کا پتہ لگانے نیز اسی کے مطابق تقسیم کرنے میں مدد ملے گی کیونکہ اصل مسئلہ پانی کی دستیابی کا نہیں بلکہ اس کے انتظام و انصرام کا ہے۔

پانی پر سياست و جنگ: چين اور بھارت کے نئے ارادے کيا ہيں؟

ایس سی ایم ایس واٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر اور آبی امور کے ماہر ڈاکٹر سنی جارج کے مطابق "یہ قلت کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک انتظامی مسئلہ ہے۔"

بھارتی سلیکون ویلی پیاسی ہو رہی ہے

انہوں نے مزید کہا، "کسی وسائل کو منظم کرنے کے لیے آپ کو پہلے اس کی مقدار کا پتہ لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ کسی بھی وسائل کے انتظام کا بنیادی اصول ہے۔"

بھارت میں خشک سالی ’پانی سونے سے بھی قیمتی‘

 انہوں نے کہا، ''اگر ہم کسی وسیلہ کے مقدار کا تعین کیے بغیر اس کا انتظام کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو یہ اپنے ہی سایے سے لڑنے کے مترادف ہوگا۔ یہ مشکل ہوگا۔ لیکن اگر ہمارے پاس مانگ اور سپلائی کے اعداد و شمار موجود ہوں تو ہم ایک واضح تصویر تیار کرسکتے ہیں اور ہم مناسب منصوبہ بندی کرسکتے ہیں۔ اس لیے پانی کا بجٹ تیار کرنا بہت مددگار ثابت ہوگا اور یہ یقیناً ایک اچھا قدم ہے۔"

یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے اور یہ دیگر ریاستوں کے لیے بھی قابل تقلید مثال بنے گا
یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے اور یہ دیگر ریاستوں کے لیے بھی قابل تقلید مثال بنے گاتصویر: Altaf Qadri/AP/picture alliance

دوسری ریاستوں کے لیے قابل تقلید مثال

ریاستی وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں 44 ندیوں، بہت ساری جھیلوں، تالابوں اور نہروں کے ہونے نیز اچھی بارش کے باوجود گرمیوں میں بعض علاقوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

"لہذاپانی کے استعمال کو علاقے میں دستیاب پانی کے مطابق منظم کیا جائے گا۔ یہی واٹر بجٹ ہے۔ اس سے لوگوں میں پانی کو غیر ضروری طورپر برباد نہ کرنے کے متعلق بیداری آئے گی اور ہم اس کے ذریعہ پانی کو بچانے کا مقصد حاصل کرسکیں گے۔"

پانی کی قلت بھارت کے ليے بھی گھمبير مسئلہ، رپورٹ

 وجیئن کا کہنا تھا کہ یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلا پروجیکٹ ہے اور یہ دیگر ریاستوں کے لیے بھی قابل تقلید مثال بنے گا۔"

پاک بھارت سندھ طاس معاہدے سے متعلق تنازعہ ہے کیا؟

کیرالہ کے وزیراعلیٰ نے بتایا کہ واٹر بجٹ کی تیاری کا کام 'سینٹر فار واٹر ریسورسز ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ' (سی ڈبلیوآر ڈی ایم) اور محکمہ ریاستی آبی وسائل کے عہدیداروں پر مشتمل ایک کمیٹی کرے گی۔ اس کمیٹی میں آبی امور کے ماہرین کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

پانی کی تلاش میں میلوں کا سفر کرنے والی لڑکیاں