1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی اقتصادیات کو بہتر بنانے کے لیے وزیرخزانہ کی اپیل

25 مارچ 2012

عالمی اقتصادی منظر پر ابھرتی اقتصادی قوت اور براعظم ایشیاء کی تیسری بڑی معیشت ملک بھارت کی اقتصادیات کو سکڑنے کا اندیشہ لاحق ہے۔ امکاناً بھارت کو افراط زر میں اضافہ اور سالانہ اقتصادی ترقی میں کمی کا سامنا ہے۔

https://p.dw.com/p/14RDC
تصویر: AP

بھارت کے وزیر خزانہ پرنب مکھر جی نے اپوزیشن کے سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ ملکی مفاد میں بنائی گئی حکومتی پالیسیوں کے خلاف جارحانہ رویے سے اجتناب کریں، کیونکہ اس اجتناب سے ہی ملکی اقتصادیات کا متحرک پہیہ مزید رفتار پکڑنے کے علاوہ بھارت کے معاشی چہرے کو مزید روشنی بخشے گا۔ مکھر جی نے اس عزم کا بھی اظہار کیا ہے کہ بھارت کی اقتصادی صورت حال کو علیل ہونے سے ہر ممکن طریقے سے بچایا جائے گا۔

b#

بھارتی وزیر خزانہ کی اپیل ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ اس باعث بڑے سرمایہ کار اداروں نے بھی مزید سرمایے کو گردش میں لانے کے عمل کو قدرے سست کر دیا ہے۔ ریٹنگ ایجنسیوں کے مطابق بھارت میں حکومتی اخراجات کا حجم خاصا بڑا ہے اور یہ اقتصادی عمل سست کرنے میں پیش پیش ہے۔ اس کے علاوہ حکومت اور اپوزیشن میں سیاسی کھچاؤ بھی اقتصادی اصلاحاتی عمل کی راہ میں ایک دیوار کی طرح حائل ہے۔

پرنب مکھر جی نے سیاسی رہنماؤں کے لیے جو اپیل جاری کی ہے، اس میں ان کا کہنا ہے کہ کئی معاشی معاملات میں سخت فیصلوں کی اشد ضرورت ہے اور یہ متفقہ سوچ کے ساتھ ہی کیے جا سکتے ہیں۔ مکھر جی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ ملک کے اندر اور عالمی سطح پر بھارت کی اقتصادی ساکھ کو ہر ممکن طریقے سے تحفظ فراہم کرتے رہیں گے۔ بھارتی وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہاراپنے ملک کے مرکزی ایوان ہائے صنعت و تجارت کے فورم پر کیا۔

بھارت میں ایسے خدشات نے سر اٹھانا شروع کردیا ہے کہ کانگریس حکومت اور علاقائی پارٹیوں کے درمیان سیاسی تناؤ کی کیفیت کی وجہ سے نئی دہلی اپنے مالی اہداف کے حصول میں قاصر دکھائی دے رہی ہے۔ انہی میں سے ایک مالیات کو سہارا دینے کے لیے ریل گاڑیوں کے کرایوں میں جو اضافہ کیا گیا تھا وہ پرزور عوامی اور اپوزیشن کی مخالفت کی وجہ سے حکومت کو واپس لینا پڑا۔ مبصرین کے خیال میں یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ من موہن سنگھ حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

Pranab Mukherjee
پرنب مکھر جیتصویر: UNI

حکومت نے اس کا عہد ضرور کر رکھا ہے کہ وہ مالیاتی خسارے کو ضرور کم کرے گی لیکن اس میں مشکلات حائل ہیں۔ اسی طرح اگلے مالی سال کے لیے شرح ترقی میں 7.6 کو ہدف بنایا گیا ہے۔ یہ گزشتہ سال کے دوران رکھے گئے 6.9 سے ضرور بہتر ہے مگر پچھلی دہائی کے مقابلے میں خاصا کم ہے۔ حکومت کو امکاناً جو مشکل فیصلے کرنے ہیں ان میں ایندھن اور کیمیاوی کھاد کی قیمتوں میں رعایتوں کو ختم کر کے مجموعی قیمتوں میں اضافے کو انتہائی اہم خیال کیا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی مالی منڈیوں میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے علاوہ ایران پر معاشی پابندیوں سے بھارت کے متاثر ہونے کے قوی امکانات ہیں۔

وزیر اعظم من موہن سنگھ کی حکومت کو گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف اسکینڈلوں نے لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ حالیہ ریاستی انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی بھی متاثر کن نہیں تھی۔ اس کے ساتھ بھارت کو افراط زر کا بھی سامنا ہے اور یہ اشیائے روزمرہ کی قیمتوں میں بتدریج اضافہ کا سبب بن رہا ہے۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: افسر اعوان