1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں گرمی کی شدید لہر سے تقریباً 100 افراد ہلاک

جاوید اختر، نئی دہلی
19 جون 2023

شمالی بھارت کی کئی ریاستیں گزشتہ کئی دنوں سے شدید گرمی اور لو کی زد میں ہیں۔ اترپردیش اور بہار میں ہی تقریباً سو افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اترپردیش کے صرف ایک ضلعے بلیا میں 72 گھنٹوں کے دوران 54 اموات کی خبریں ہیں۔

https://p.dw.com/p/4Skbb
Indien | Hitzewelle
تصویر: Satyajit Shaw/DW

شمالی بھارت کے بعض شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ شدید گرمی اور لو کی وجہ سے 60 برس سے زیادہ عمر کے افراد اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ گرمی کے سبب پانی کی قلت اور لوڈ شیڈنگ بھی عروج پر ہے۔

سب سے زیادہ برا حال بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اترپردیش کا ہے۔ اترپردیش کے صرف بلیا شہر میں ہی پچھلے 72 گھنٹے کے دوران 54 افراد کی ہلاکت کی خبریں ہیں۔

بلیا میں حکام نے بتایا کہ 15 جون کو 23 مریضوں کی موت ہوگئی، 16 جون کو 20 افراد اور اس سے اگلے روز 11 افراد ہلاک ہوگئے۔ تاہم غیر سرکاری ذرائع کے مطابق اصل اموات اس سے کہیں زیادہ ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گھروں میں ہونے والی اموات کا بالعموم سرکاری طورپر اندراج نہیں کرایا جاتا ہے۔

بھارت: وزیر داخلہ کی تقریب میں شریک گیارہ افراد گرمی سے ہلاک

حکام تاہم ان اموات کے لیے مختلف وجوہات پیش کررہے ہیں۔ بعض عہدیداروں کا کہنا ہے کہ آلودہ پانی بھی ہلاکت کی ایک وجہ ہے۔ لیکن سب سے زیادہ اموات لو لگنے سے ہوئی ہیں۔

اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک سرکاری ڈاکٹر نے بتایا کہ ہسپتالوں میں ہونے والی ان اموات کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

 شدید گرمی اور لو کی وجہ سے 60 برس سے زیادہ عمر کے افراد اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں
شدید گرمی اور لو کی وجہ سے 60 برس سے زیادہ عمر کے افراد اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیںتصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

ہسپتالوں میں افراتفری کا عالم

مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوجانے کی وجہ سے ہسپتالوں کا نظم و نسق درہم برہم ہوگیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے بستر حتیٰ کہ اسٹریچر ملنا بھی محال ہو رہا ہے۔ بہت سے افراد اپنے مریضوں کو اپنے کندھوں پر ہی ڈال کر ایمرجنسی وارڈ پہنچ رہے ہیں۔

اترپردیش کے نائب وزیر اعلی نے بتایا کہ بلیا ہسپتال میں اموات کے سلسلے میں متنازع بیان دینے کے سبب ہسپتال کے چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو ہٹا دیا گیا ہے۔

صبح نو سے شام چھ بجے تک کھانا پکانا منع، لیکن کیوں؟

ریاست کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کی لاپرواہی کے سبب اتنے لوگوں کی موت ہوگئی۔ حکومت کو لو کے بارے میں پیشگی وارننگ دینی چاہئے تھی۔

راجستھان کے کوٹا شہر میں ایک شخص تو مریض کو اسکوٹر پر ہی لے کر ہسپتال کی تیسری منزل پہنچ گیا۔ اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔ اس نے عامر خان کی فلم تھری ایڈیٹ کے اس منظر کی یاد دلادی جب عامر اور ان کا ساتھی فرحان اپنے دوست راجو کے والد کو اسکوٹر پر لے کر  ایمرجنسی وارڈ میں پہنچ جاتے ہیں۔

بہار میں لو اور گرمی کی وجہ سے پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 44 لوگوں کی جانیں چلی گئیں
بہار میں لو اور گرمی کی وجہ سے پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 44 لوگوں کی جانیں چلی گئیںتصویر: picture-alliance/AA/S. Mazhar

بہار میں بھی حالت خراب

ریاست بہار میں بھی لو اور گرمی کی وجہ سے پچھلے 24 گھنٹے کے دوران 44 لوگوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔

سب سے زیادہ خراب صورت حال مشرقی بہار کی ہے جہاں پچھلے دو دنوں کے دوران لو سے 42 افراد ہلاک ہوگئے۔ ان میں سے صرف 35 افراد کی موت دارالحکومت پٹنہ کے دو ہسپتالوں میں ہوئی ہے۔ سینکڑوں مریض ان ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ چھوٹے شہروں اور بالخصوص گاوں کی حالت اور بھی زیادہ خراب ہے، جہاں صحت کی دیکھ بھال کا مناسب انتظام نہیں ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے دو دنوں کے دوران بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے کچھ حصوں میں بھی لو چل سکتی ہے۔  شدید گرمی کے مدنظر ریاستی حکومت نے بہار کے بعض اضلاع میں اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔

بھارت میں سخت گرمی، کم از کم 76 ہلاک

خیال رہے کہ بھارت میں اپریل، مئی اور جون بالعموم موسم گرما کے مہینے ہوتے ہیں جب انتہائی سخت گرمی پڑتی ہے۔ لیکن گزشتہ دہائی کے دوران درجہ حرارت میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ گرمی کی وجہ سے ایک ارب 40 کروڑ آبادی والے بھارت میں کروڑوں افراد کو پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔