بھارت میں پولیو وائرس کی پھر نشاندہی
15 جون 2016خبررساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق حیدر آباد میں صحت کے شعبے کے اعلیٰ اہلکار راجیشور تیواری کا کہنا ہے، ’’پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث اب ایک بھرپور پولیو مہم کا آغاز کیا جائے گا، جس میں چھ ہفتے سے تین برس کے ساڑھے تین لاکھ بچوں کو پولیو ویکسین دی جائے گی۔‘‘
راجیشور کا کہنا ہے کہ سیوریج پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق کے بعد حیدر آباد کے 24 حساس علاقوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت نے کئی دہائیوں تک اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف اور عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کے لیے اقدامات اٹھائے جبکہ سن 2014 میں بھارت کو پولیو سے پاک قرار دے دیا گیا تھا۔ بھارت میں پولیو کا آخری کیس مشرقی بنگال میں سن 2011 میں رپورٹ کیا گیا تھا۔
راجیشور تیواری نے حیدر آباد کے شہریوں سے کہا ہے کہ فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور پولیو ویکسینیشن تمام بچوں کو دی جائیں گی تاکہ کوئی بچہ بھی پولیو وائرس سے متاثر نہ ہو۔
صوبائی انتظامیہ نے حیدر آباد میں 750 اور قریبی رانگا ریڈی ضلع میں 122 ویکسینیشن سنٹرز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ہر بچے کو پولیو ویکسین دی جا سکے۔ راجیشور تیواری کا کہنا ہے کہ اس پولیو مہم میں عالمی ادارہ صحت، سرکاری ملازمین، یونیسیف اور روٹری کلب حصہ لیں گے۔
حیدر آباد کی کل آبادی 6.8 ملین ہے اور اس شہر کو اکثر ’سائبرآباد‘ کہا جاتا ہے کیوں کہ اس شہر میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کئی بڑی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ مائیکرو سافٹ، ایکسینچر، ویرائزن اور اوریکل کے ہیڈ کوارٹر بھی اسی شہر میں قائم ہیں۔