1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتبھارت

بھارت میں سونے کی طلب تین سال کی کم ترین حد چھو سکتی ہے

1 اگست 2023

بھارت میں سونے کی کم خریداریی اس قیمتی دھات کی عالمی قیمتوں میں اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔ سونے کی درآمدات کی مانگ میں کمی بھارتی تجارتی خسارے کو کم کرنے اور روپے کو سہارا دینے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4Ud38
Flash-Galerie Indien Lichtfest Diwali
سونے کی درآمدات کی مانگ میں کمی بھارتی تجارتی خسارے کو کم کرنے اور روپے کو سہارا دینے میں بھی مدد دے سکتی ہےتصویر: dapd

عالمی گولڈ کونسل (ڈبلیو جی سی) نے منگل کو کہا ہے کہ 2023ء میں بھارت کی سونے کی مانگ ایک سال پہلے کے مقابلے میں دس فیصد کم ہو کر تین سال کی کم ترین سطح پر آ سکتی ہے۔ اس کی وجہ سونے کی ریکارڈ بلند قیمت کی وجہ سے خوردہ خریداری میں آنے والی کمی ہے۔

 دنیا کے دوسرے سب سے بڑے سونے کے صارف بھارت  میں کم خریداری عالمی قیمتوں میں اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔ سونے کی درآمدات کی مانگ میں کمی بھارتی تجارتی خسارے کو کم کرنے اور روپے کو سہارا دینے میں بھی مدد دے سکتی ہے۔

Russland l Ein Goldbarren, gegossen im Schtscholkowo-Werk bei Moskau
 دنیا کے دوسرے سب سے بڑے سونے کے صارف بھارت  میں کم خریداری عالمی قیمتوں میں اضافے کو محدود کر سکتی ہےتصویر: Sergei Bobylev/TASS/dpa/picture alliance

ڈبلیو جی سی کے بھارتی آپریشنز کے علاقائی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوماسندرم پی آر نے کہا، ''ہم سونے کی مانگ کے بارے میں محتاط رہتے ہیں کیونکہ اسے بلند مقامی قیمتوں اور صوابدیدی اخراجات میں سست روی کی وجہ سے غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا  2023 ء میں سونے کی طلب 700 میٹرک ٹن رہ سکتی ہے، جو ایک سال پہلے 774.1 میٹرک ٹن تھی۔

 ڈبلیو جی سی نے کہا کہ اپریل سے جون کی سہ ماہی میں بھارتی سونے کی کھپت سات فیصد گر کر 158.1 میٹرک ٹن رہ گئی کیونکہ مقامی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے زیورات اور سرمایہ کاری کی طلب دونوں میں کمی آئی۔  اسی سہ ماہی میں ایک تولہ یعنی فی 10 گرام سونے کی قیمت نے 61,845 روپےکی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔

 سوما سندرم  نے کہا کہ سونے کی بلند قیمتیں کچھ لوگوں کو ان کے پرانے زیورات اور سکے فروخت کرنے پر بھی اکسا رہی ہیں، جس کی وجہ سے استعمال شدہ سونے کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے۔

Afghanistan | Goldschmiedegeschäft in Kabul
سونے کی بلند قیمتیں کچھ لوگوں کو ان کے پرانے زیورات اور سکے فروخت کرنے پر بھی اکسا رہی ہیںتصویر: ZUMA Wire/IMAGO

اعداد و شمار کے مطابق جون تک کی سہ ماہی میں استعمال شدہ سونے کی سپلائی ایک سال پہلے کے مقابلے میں 61 فیصد بڑھ کر 37.6 میٹرک ٹن تک پہنچ گئی، جو کہ تقریباً 3 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ سوماسندرم نے کہا کہ ریکارڈ بلند قیمتوں کی وجہ سے سونے کی اسمگلنگ نے زور پکڑا ہے اور گزشتہ سال نئی دہلی نے اس قیمتی دھات پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کیا تھا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ گرے مارکیٹ کے آپریٹرز، جو بیرون ملک سے سونا اسمگل کرتے ہیں اور ڈیوٹی سے بچنے کے لیے اسے نقد رقم کے عوض فروخت کرتے ہیں، ڈسکاؤنٹ کی پیشکش کر رہے ہیں، اس طرح ڈیوٹی ادا کرنے والے منظم تاجروں کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

ش ر⁄  ع ت  ( روئٹرز)