1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں حج کی درخواستیں، سارا عمل ڈیجیٹل کر دیا گیا

2 دسمبر 2019

بھارتی حکام کے مطابق مسلم شہریوں کی حج کی درخواستوں سے متعلق سارا عمل ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے۔ ایک خصوصی موبائل ایپ کے ذریعے عازمین حج کو آن لائن معلومات کے حصول اور شکایات کے اندراج کی سہولت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/3U6D8
Bildergalerie Muslimisches Opferfest Eid al Adha 2012
تصویر: Reuters

حکام کا دعویٰ ہے کہ بھارت حج کی درخواستوں اور سفری معلومات سے متعلق پورے عمل کو ڈیجیٹل بنا دینے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔ اقلیتی امور کے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اس بارے میں ایک اعلان بھارت اور سعودی عرب کے مابین حج 2020ء سے متعلق ایک معاہدے پر دستخطوں کے بعد کیا۔

یہ معاہدہ مکہ میں سعودی عرب کے حج اور عمرے سے متعلقہ امور کے وزیر ڈاکٹر محمد صالح بن طاہر بنتان کی موجودگی میں طے پایا۔ مختار عباس نقوی نے کہا، ’’بھارت دنیا کا ایسا پہلا ملک بن گیا ہے، جس نے اپنے ہاں حج کے عمل سے متعلق جملہ کارروائی کو پوری طرح ڈیجیٹل بنا دیا ہے۔‘‘

اس بارے میں بھارت نے جو اعلان کیا ہے، اس میں کئی اہم سہولیات شامل ہیں۔ اس موضوع پر اپنی ایک ٹویٹ میں اقلیتی امور کے بھارتی وزیر نے لکھا کہ اس کے پروگرام تحت آن لائن درخواستیں، ای ویزا، ای مسیحا (صحت سے متعلق ای کارڈ)، ای لگیج پری ٹیگنگ (حاجیوں کے سامان اور ایئر لائنز سے متعلق خصوصی معلومات)، مکہ اور مدینہ میں ٹھہرنے کے مقامات اور نظام الاوقات سے متعلق ہر طرح کی معلومات فراہم کی جائیں گی۔

یوں عازمین حج کو پہلے سے ہی یہ علم بھی ہو گا کہ مثال کے طور پر مکہ اور مدینہ پہنچ کر وہ کس ہوٹل کے کس نمبر کے کمرے میں قیام کریں گے اور ایئر پورٹ سے انہیں کس نمبر کی بس میں سوار ہونا ہو گا۔

حجاج کو سفر کے دوران جو خصوصی سم کارڈ  مہیا کیا جایا کرے گا، اسے ایک خصوصی موبائل ایپ سے مربوط کیا جائےگا اور یوں انہیں مسلسل آن لائن اپ ڈیٹس بھی ملتے رہیں گے۔ اگر انہیں کسی مرحلے پر دشواری کا سامنا ہو، تو وہ آن لائن اپنی شکایات بھی درج کرا سکیں گے، جن کے بلاتاخیر ازالے کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ بھارت میں ممبئی کے حج ہاؤس میں آن لائن سہولیات کو بھی مزید بہتر بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، جن سے عازمین حج کے لیے مزید آسانیاں پیدا ہو جائیں گی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ اس ڈیجیٹل پروگرام کے تحت حج سے متعلق تمام نجی اور سرکاری تنظیموں کو بھی مکمل طور پر ڈیجیٹل سسٹم سے مربوط کر دیا گیا ہے، اور یوں بھارتی مسلمانوں کے لیے حج کا عمل مزید سہل اور شفاف تر ہو جائے گا۔

حکومتی ذرائع کے مطابق 2020ء میں تقریباﹰ دو لاکھ بھارتی شہری حج کے لیے سعودی عرب جائیں گے اور اس دوران ان میں سے کسی کو بھی کوئی حکومتی اعانت حاصل نہیں ہو گی۔ نئی دہلی حکومت نے چند برس قبل جاجیوں کو دی جانے والی سبسڈی ختم کر دی تھی۔ اگلے برس کے حج کے لیے آن لائن درخواستیں دینے کا سلسلہ رواں ماہ کی پانچ تاریخ تک جاری رہے گا۔

ماضی میں حاجیوں کی طرف سے بھارتی حکام پر لاپرواہی برتنے کے الزامات بھی لگائے جاتے رہے ہیں اور اس بارے میں بہت سی شکایات کے بعد ہی حکومت نے اس پورے عمل کو ڈیجیٹل بنا دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

ماضی میں اس طرح کی شکایات بھی سننے میں آتی رہی تھیں کہ کئی حاجیوں سے رہائش کے لیے کرایہ تو فائیو سٹار ہوٹلوں کا لیا گیا تھا، مگر ان کے لیے رہنے کے لیے بندوبست انتہائی معمولی اور کم کرائے والی جگہوں پر کیا گیا تھا۔ اب لیکن حکام کا کہنا ہے کہ ایسی تمام شکایات کا ازالہ ہو جائے گا۔