بھارت میں بھی کورونا وائرس پھیلتا ہوا
4 مارچ 2020بھارت میں حکام نے اٹھائیس افراد کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں سولہ اطالوی سیاح جبکہ بارہ بھارتی شہری ہیں۔ اطالوی سیاح اس وقت بھارت آئے تھے جب ایئر پورٹ پر بیرونی ممالک سے آنے والے افراد کی اسکریننگ کا انتظام نہیں کیا گیا تھا۔
اس واقعے کے منظر عام آنے کے بعد مذکورہ پرواز کے عملے اور مسافروں کو الگ تھلگ رہنے کی ہدایت کی گئٍ ہے۔ اب وزارت صحت کا کہنا ہے کہ تمام ایئر پورٹ پر باہر سے آنے والے لوگوں کی اسکریننگ کا انتظام کیا گيا ہے۔
وزارت صحت کے ایک بیان کے مطابق اطالوی سیاحوں کو جو شخص راجستھان لے کر گيا تھا وہ بھارتی ڈرائیور بھی وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کا تعلق دہلی اور حیدرآباد جیسے مختلف شہروں سے بتایا جا رہا ہے۔
دارالحکومت نئی دہلی میں وزیر صحت ہرش وردھن نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ دہلی کے 45 سالہ ایک متاثرہ شخص نے حال ہی میں اٹلی کا دورہ کیا تھا اور وہاں سے واپسی کے بعد آگرہ میں ان کے خاندان کے بھی چھ افراد اس سے متاثر پائےگئے ہیں۔
بھارت میں بیشتر لوگوں کو اس وبا کے بارے میں معلومات بہت کم ہیں اور ابھی تک اس سے نمٹنے کے لیے کوئی خاص حکمت عملی بھی تیار نہیں کی گئی ہے۔ اس سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیر صحت ہرش وردھن نے کہا، " لوگوں کو آگہی دینے کے لیے حکومت تمام اقدامات کر رہی ہے، گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن لوگوں کو چاہیے کہ وہ بڑے اجتماعات سے گریز کریں۔"
اس دوران حکومت نے چین کی طرح ایران، اٹلی، جاپان اور جنوبی کوریا میں بھی بھارتی ویزا نہ جاری کرنے کا حکم دیا اور تا حکم ثانی ان ممالک سے پروازوں کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بھارتی فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے ایران سے اپنی پروازیں پہلے ہی منسوخ کر دی تھیں جس کی وجہ سے تقریبا دو سو بھارتی طلبہ ایران میں پھنسے ہوئے جن میں اکثریت کشمیری طلبہ کی ہے۔ بھارت کا کہنا ہے کہ وہ ان طلبہ کی مدد کے لیے ایک وفد ایران روانہ کرنے والا ہے۔
اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اس وبائی بیماری سے بچنے کے لیے ہولی کی تقریب میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ پیغام میں لکھا، "دنیا بھر کے ماہرین نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے بڑے پیمانے کے اجتماعات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس لیے میں نے اس بار ہولی ملن پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔" اس سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ ان کی ٹیم نے صورت حال کا پوری طرح سے جائزہ لیا ہے اور کسی کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت ہے۔
ادھر ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے کورونا وائرس کا خوف پھیلا رہی ہے۔