بھارت میں ایک لاکھ افراد ایچ آئی وی سے بچ گئے
11 اکتوبر 2011معتبر طبی جریدے The Lancet میں شائع ہونے والے اس مطالعے کے نتائج کے مطابق Avahan نامی منصوبے کے تحت آندھرا پردیش، کرناٹک، مہاراشٹر اور تامل ناڈو کے علاوہ منی پور اور ناگالینڈ میں 2003ء سے لے کر 2008ء تک مختلف معلوماتی پروگرام چلائے گئے، جو انتہائی کامیاب ثابت ہوئے۔ ان منصوبہ جات کے لیے بل اور ملینڈا فاؤنڈیشن نے ایک خطیر رقم مہیا کی تھی۔
جب ان بھارتی ریاستوں میں لوگوں میں HIV سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے پروگرامز ترتیب دیے گئے تو وہاں اس وائرس میں مبتلا ہونے کی شرح انتہائی زیادہ تھی۔ ان منصوبہ جات کے دوران وہاں جسم فروش خواتین اور ان کے گاہکوں، ہم جنس پرستوں اور انجیکشن کے ذریعے نشہ کرنے والوں کے لیے خصوصی معلوماتی پروگرامز ترتیب دیے گئے۔ اس دوران وہاں کی آبادی کو محفوظ سیکس کرنے کے حوالے سے آگاہی فراہم کرنے اور مفت کنڈومز تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ سرنجوں کے محفوظ استعمال پر بھی توجہ مرکوز رکھی گئی۔ اس دوران کمیونٹی کی سطح پر ایسی بیماریوں کے بارے میں بھی بھرپور طریقے سے معلوماتی مواد تقسیم کیا گیا، جو سیکس سے پھیلتی ہیں۔
اس مطالعہ کے مطابق،' آبادی کے تناسب سے مجموعی طور پر ہم نے دیکھا کہ 2003ء تا 2008ء کے دوران ایک لاکھ 178 افراد کو اس وائرس میں مبتلا ہونے سے بچا لیا گیا'۔ نتائج کے مطابق یہ پروجیکٹ ان علاقوں میں انتہائی کامیاب رہا، جہاں زیادہ رقوم خرچ کی گئیں۔
بھارت میں یہ منصوبہ ایسے وقت میں شروع کیا گیا تھا، جب اندازے لگائے جا رہے تھے کہ بھارت میں 2010 ء تک پچیس ملین افراد ایچ آئی وی میں مبتلا ہو سکتے ہیں تاہم اس پروجیکٹ کے نتیجے میں ایسی قیاس آرائیاں کمزور پڑ گئیں۔
Avahan پروجیکٹ کے تحت گیٹس فاؤنڈیشن نے 258 ملین ڈالر کی خطیر رقم مہیا کی تھی۔ جس پر ناقدین نے کہا تھا کہ ان منصوبہ جات پر بہت زیادہ رقم خرچ کی جا رہی ہے اور اس سے کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا تاہم اس پروجیکٹ کے خاتمے کے بعد معلوم ہوا کہ اس منصوبے کے تحت رقوم ضائع نہیں ہوئی ہیں۔
2009ء میں گیٹس فاؤنڈیشن نے بھارت میں ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے مزید 80 ملین ڈالر کی امداد دینے کا وعدہ کیا تھا۔ یہ رقوم Avahan نامی پروجیکٹ کے ذمہ داران حکومت کے ساتھ مل کر چار سالہ مختلف منصوبہ جات پر خرچ کریں گے۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف