1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: اور اب سابق صدر پرنب مکھرجی بھی کووڈ سے متاثر

جاوید اختر، نئی دہلی
10 اگست 2020

بھارت میں متعدد اہم سیاسی رہنماوں کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی خبروں کے درمیان اب سابق صدر پرنب مکھرجی کے کووڈ 19 سے متاثر ہونے کی خبریں سامنے آئی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3gj7w
Präsident Indien Pranab Mukherjee
سابق بھارتی صدرپرنب مکھرجیتصویر: picture-alliance/dpa

سابق بھارتی صدر نے پیر 10 اگست کو خود ٹوئٹ کرکے اس کی اطلاع دی کہ وہ کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں اور اپنے رابطے میں آنے والے لوگوں کو کووڈ 19 کا ٹسٹ کرانے کا مشورہ دیا ہے۔

سن 2012 سے 2017 تک بھارت کے صدر کے عہد ے پر فائز رہنے والے 84 سالہ پرنب مکھرجی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا”کسی دوسرے طبی مسئلے کے سلسلے میں اسپتال جانے پر آج مجھے پتہ چلا کہ میں کووڈ 19 سے متاثر ہوں۔ میں پچھلے ہفتے، میرے رابطے میں آنے والے تمام لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خود کو آئسولیٹ کریں اور اپنا کووڈ 19ٹسٹ کرالیں۔"

یہ امرقابل ذکر ہے کہ بھارت میں گزشتہ چند ہفتوں کے دوران کئی وفاقی وزراء، کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی اور گورنروں کے علاوہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدور اور اہم رہنما نیز دیگر سیاسی جماعتوں کے بھی متعدد اعلی رہنما کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں اور ان کا علاج چل رہا ہے۔

اب تک جو اہم سیاسی رہنما کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں ان میں وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ شامل ہیں۔ وہ دہلی کے نواح گڑگاوں میں واقع ایک پرائیوٹ اسپتال میں گزشتہ ہفتے سے زیر علاج ہیں۔ ان کے کووڈ سے متاثر ہونے کے دوسرے روز ہی تیل اور قدرتی گیس کے وفاقی وزیر دھرمیندر پردھان بھی کووڈ سے متاثر پائے گئے اور اسپتال میں داخل ہیں۔ زراعت کے نائب وفاقی وزیر کیلاش چودھری بھی کورونا سے متاثر ہوگئے ہیں۔ تین دن قبل آبی وسائل کے وفاقی وزیر ارجن میگھوال بھی کورونا پازیٹیو پائے گئے اور ان کا علاج چل رہا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ارجن را م میگھوال نے پچھلے دنوں ایک مخصوص برانڈ کے پاپٹر کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسے کھانے سے کورونا نہیں ہوگا۔ اب جب کہ وہ خود کورونا سے متاثر ہوگئے ہیں تو سوشل میڈیا پر اس حوالے سے انہیں طنز کا نشانہ بنانے کا لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔

Arjun Ram Meghwal indischer Politiker
وفاقی وزیرارجن میگھوال نے کہا تھا کہ ایک مخصوص برانڈ کے پاپٹر کھانے سے کورونا نہیں ہوگا۔تصویر: Ians

بھارت میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے والے سیاسی لیڈروں کی فہرست کافی طویل ہے۔ اس فہرست میں کرناٹک کے وزیر اعلی بی ایس یدیورپّا،اترپردیش کے چھ وزراء مہندر سنگھ، راجندر پرتاپ سنگھ، چیتن چوہان، دھرم سنگھ سینی، اپیندر تیواری اور جے پرتاپ سنگھ، تمل ناڈو کے گورنر بنواری لال پروہت شامل ہیں۔ اترپردیش حکومت میں واحد خاتون وزیر کمل رانی ورون کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہوگئی۔ جب کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیو راج سنگھ کورونا کا علاج کرانے کے بعد ہسپتال سے واپس لوٹ آئے ہیں۔

بہار میں بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری، نائب صدر اور تنظیمی سکریٹری سمیت پارٹی کے 75 لیڈروں کے کورونا پازیٹیو پائے جانے کی خبریں ہیں تاہم پارٹی نے 25 لیڈروں کے کورونا سے متاثر ہونے کی تصدیق کی ہے۔ وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات میں بی جے پی کے نائب صدرمہیش شرما کی کورونا کی وجہ سے موت ہوگئی۔ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں حال ہی میں شامل ہونے والے سابق ممبر اسمبلی اکشے پٹیل بھی کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں۔

Indien Coronavirus Delhi | Friedhof
بھارت میں کورونا سے ہلاک ہونے والو ں کی تعداد 44 ہزار 499 ہوگئی ہے۔ تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/SOPA Images/A. K. Sing

دیگر سیاسی جماعتو ں کے کئی رہنما بھی کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔ مغربی بنگال میں حکمراں ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی تموناش گھوش کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت ہوگئی۔ سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کے بیٹے کانگریسی رکن پارلیمان کارتک چدمبرم بھی کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں۔

دریں اثنا بھارت میں پچھلے 24 گھنٹے کے دوران ریکارڈ 1007  اموات کے ساتھ کورونا سے ہلاک ہونے والو ں کی تعداد 44 ہزار 499 ہوگئی ہے۔ جب کہ ایک دن میں 62 ہزار 64 نئے کیسز کے ساتھ کووڈ 19 سے متاثرین کی مجموعی تعداد 22 لاکھ 17 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے اعدادو شمار کے مطابق یکم اگست سے 9 اگست کے درمیان صرف دو اور تین اگست کو چھوڑ کر کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے نئے کیسز بھارت میں سامنے آئے ہیں۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید