1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: 24 گھنٹے میں تقریباً 200 ہلاکتیں اور سات ہزارنئے کیسز

28 مئی 2020

بھارت میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثر اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں تقریباً سات ہزار نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 200 افراد کی موت ہوگئی۔

https://p.dw.com/p/3cs4m
New York Pfleger Leichenabtransport Coronakrise
تصویر: AFP/A. Weiss

کووڈ انیس کے نئے کیسز کی تیز رفتاری کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ملک میں متاثرین کی تعداد ایک لاکھ پہنچنے میں 109 دن لگے تھے لیکن اگلے پچاس ہزار نئے کیسز صرف نو دنوں میں سامنے آئے۔

بھارتی وزارت صحت کی طرف سے جاری بیان کے مطابق کورونا وائرس کی وبا سے متاثرین کی تعداد 27 مئی تک ایک لاکھ 58 ہزار 405 ہوچکی تھی جبکہ چار ہزار 534 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ لیکن 67 ہزار 749 افراد اس بیماری سے صحت یاب بھی ہوئے ہیں، جسے حکومت اپنی ایک اہم کامیابی کے طور پر پیش کررہی ہے۔

وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں میں کووڈ انیس کے 6566 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 194 افراد کی موت ہوگئی۔ اس سے قبل بدھ 27 مئی کو 6387 نئے کیسز سامنے آئے تھے اور 170 لوگوں کی موت ہوگئی تھی جبکہ منگل کے روز نئے کیسز اور اموات کی تعداد بالترتیب 6535 اور 146 تھی۔ پیر 25 مئی کو ریکارڈ 6977 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔

سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر میں پچھلے 24 گھنٹے میں 97 اموات ہوئیں جو ایک دن میں اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ صرف ممبئی شہر میں ہی 39 ہلاکتیں ہوئیں جبکہ ریاست میں 2091 نئے کیسز بھی سامنے آئے۔ اس کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں متاثرین کی تعداد بڑھ کر 56 ہزار 948 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1897ہوگئی ہے۔

قومی دارالحکومت دہلی میں بھی کووڈ انیس کے معاملات بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں دہلی میں کورونا وائرس کے اب تک سب سے زیادہ 792 نئے کیسز درج کیے گئے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہزار 257 ہوگئی ہے جبکہ 303 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ متاثرین کے لحاظ سے دہلی نے گجرات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور تیسرے نمبر پر پہنچ گئی ہے۔  گجرات میں متاثرین کی تعداد 15 ہزار 205 ہے تاہم وہاں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 938 ہوگئی ہے۔  تمل ناڈو 18 ہزار 545 متاثرین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ اس جنوبی ریاست میں اب تک 136 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہر 10میں سے ایک کی نوکری ختم

مودی حکومت کی طرف سے لاک ڈاون کے دوران اقتصادی حالات کو بہتر بنانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود لوگوں کی ملازمتوں کے ختم ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

ایک سروے کے مطابق بھارت میں 10میں سے کم از کم ایک شخص ملازمت سے محروم ہوچکا ہے جبکہ 10میں سے تین لوگوں کو ملازمت سے محروم ہوجانے کا خطرہ لاحق ہے۔ ملازمت سے نکالے گئے لوگوں میں سے 15 فیصد ایئر لائنز اور ای کامرس انڈسٹری اور 14 فیصد ہاسپیٹلیٹی انڈسٹری سے ہیں۔

لاک ڈاون میں توسیع کا امکان

بھارت میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پانے کے اقدامات کے تحت گزشتہ 25 مارچ سے ملک گیر لاک ڈاون جاری ہے۔ اس کا چوتھا مرحلہ 18 مئی سے شروع ہوا تھا جو 31 مئی کو ختم ہورہا ہے۔ گوکہ ابھی حکومت نے اس میں توسیع کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے تاہم تمام حالات اس جانب اشارہ کررہے ہیں کہ اس میں توسیع ہوسکتی ہے۔ بعض ذرائع کے مطابق پانچویں مرحلے کے تحت 15جون تک کے لیے لاک ڈاون کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔

ج ا /   ص ز  (ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں