1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بگٹی کیس کے نامزد ملزموں کو مفرور قرار دے دیا گیا

عبدالغنی کاکڑ کوئٹہ26 نومبر 2013

پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے کوئٹہ میں بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد پاکستان کے سابق وزیراعظم شوکت عزیز اور سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی نامزد ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے

https://p.dw.com/p/1AOoR
تصویر: A.G. Kakar

ان ملزمان کی جائیداد کو ضبط کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ حکومت کیس میں نامزد مفرور ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے انہیں عدالت میں پیش کرے۔ سماعت کے دوران عدالت نے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کے لئے دی جانے والی درخواست بھی مسترد کر دی۔

کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں منگل کو سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے استغاثہ سے دریافت کیا کہ نواب اکبر بگٹی کے قتل کیس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کیا پیش رفت ہوئی ہے؟ اس پر وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں نامزد اہم ملزمان سابق وزیر اعظم شوکت عزیز ، بلوچستان کے سابق گورنر اویس احمد غنی ، اور سابق ڈپٹی کمشنر ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لاسی اور دیگر کی گرفتاری اب تک ممکن نہیں ہو ئی ہے کیونکہ نامزد ملزمان گرفتاری سے بچنے کے لئے روپوش ہو گئے ہیں اس پر عدالت نے گرفتار نہ ہونے والے تمام ملزمان کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کی جائیداد کی ضبطگی کا حکم صادر کیا اور حکومت کو ہدایت کی کہ نامزد ملزمان کو جلد گرفتار کیاجائے دوران سماعت عدالت میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی جانب سے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کے لئے درخواست بھی پیش کی گئی تاہم عدالت نے اسے رد کرتے ہوئے حکومت کو حکم دیا کہ آئندہ پیشی پر پرویز مشرف کو ہر حالت میں عدالت میں پیش کیا جائےاکبر بگٹی مرحوم کے وکیل سہیل راجپوت ایڈوکیٹ کے بقول حکومت نے اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لئے سنجیدگی سے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے جس کی وجہ سے کیس میں پیش رفت نہیں ہو پا رہی ہے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مذید کہنا تھا،" پرویز مشرف کو ڈائریکٹ جوڈیشل کیوں کیا گیا کیوں ان سے تحقیقات نہیں کی گئیں اتنا اہم کیس ہے کیا وہ شخص دیگر جو ملزم ہیں ان سے اور قانون سے بالاتر ہے یہ ہمارے تحفظات ہیں حکومت اس ضمن میں جامع کارروائی نہیں کر رہی ہے۔"

Pakistan Unruhen in Belutschistan
اکبر بُگٹی کا قتل بلوچستان کے لیے بڑے بحران کا سبب بنا ہےتصویر: AP

سہیل راجپوت نےمذید کہا کہ حکومت کی عدم دلچسپی کی وجہ سے اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد ملزمان کو فائدہ مل رہا ہے جس کا تدارک ہونا چاہیے ان کا کہنا تھا،" اس کیس میں جو نامزد ملزمان ہیں وہ یہ چاہتے ہیں کہ یہ کیس التواء کا شکار ہو اور نہ چلے حکومت کو کیس پر توجہ دینی ہو گی ان ملزمان نے اکبر بگٹی اور دیگر کے ساتھ بہت ظلم کیا اور غیر قانونی اپریشن کیا "۔

کیس کی سماعت کے دوران سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ بھی عدالت میں پیش ہوئے اور ان کے وکیل نے کیس کی پیروی کی جس پر بعد میں سماعت ملتوی کر دی گئی۔ یاد رہے کہ بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور بگٹی قبیلے کے سربراہ نواب اکبر خان بگٹی کو26 اگست 2006ء میں ایک فوجی آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا تھا۔

چار مقدموں میں ضمانت منظور ہونے کے بعد پرویز مشرف کو اب بغاوت کے مقدمے کا سامنا ہے ۔ قبل ازیں پاکستان کی ایک اورعدالت بے نظیر بھٹو قتل کیس میں بھی ان کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کر چکی ہے۔