1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'بوڑھا ہوں لیکن میری یادداشت اچھی ہے'، جو بائیڈن

9 فروری 2024

امریکی صدر جو بائیڈن اپنی یادداشت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر بھڑک گئے اور کہا کہ وہ یادداشت کے مسائل سے دوچار نہیں ہیں۔ ایک خصوصی پراسیکیوٹر نے کہا تھا کہ بائیڈن کو تو اپنے بیٹے کی وفات کا سال بھی یاد نہیں۔

https://p.dw.com/p/4cCsm
بائیڈن امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں
بائیڈن امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیںتصویر: picture alliance / CNP/AdMedia

خصوصی وکیل رابرٹ ہوئرنے کہا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کو تو اپنے بیٹے کا سال وفات بھی یاد نہیں، جس پر وہ بھڑک گئے اور غصے بھرے لہجے میں کہا کہ ان کی یادداشت اچھی ہے۔

نومبر میں اگلے صدارتی انتخابات سے قبل ان کی ذہنی صحت کے حوالے سے خصوصی پراسیکیوٹر کی تیار کردہ رپورٹ کے بعد صدر بائیڈن نے اپنی یادداشت اور ذہنی صحت کے حوالے سے خدشات کو مسترد کردیا۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ صدر"کمزور یادداشت کے ساتھ عمر رسیدہ رہنما ہیں۔" 

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ جب استغاثہ نے ان سے پوچھا تھا کہ انہوں نے اس وقت کے صدر براک اوبامہ کے دور میں نائب صدر کے طورپر اپنی خدمات کب شروع کیں یا ان کے بیٹے بوبائیڈن کی وفات کب ہوئی تھی، تو وہ نہیں بتاسکے۔

طبی جانچ کے بعد جو بائیڈن کو 'ڈیوٹی کے لیے فٹ' قرار دے دیا گیا

اکیاسی سالہ صدر بائیڈن نے وائٹ ہاوس میں صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا، "یہ ٹھیک ہے کہ میں ایک بوڑھا آدمی ہوں لیکن میں جانتا ہوں کہ میں کیا کر رہا ہوں اور مجھے یادداشت کے مسائل نہیں ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ وہ پراسیکیوٹر کی رپورٹ کی مذمت کرتے ہیں۔

بائیڈن کے متعلق رپورٹ کیا ہے؟

بائیڈن نے غصے بھرے لہجے میں کہا کہ رپور ٹ میں "یہاں تک کہ ایک حوالہ یہ بھی ہے کہ مجھے یہ بھی یاد نہیں کہ میرے بیٹے کی موت کب ہوئی تھی۔ آخر انہیں ایسی باتیں کہنے کی ہمت کیسے ہوئی؟"

انہوں نے کہا، "مجھے کسی کی ضرورت نہیں جو مجھے یہ یاد دلائے کہ میرے بیٹے کا انتقال کب ہوا۔"خیال رہے کہ بوبائیڈن سن 2015 میں دماغی کینسر کی مرض میں چل بسے تھے۔

بائیڈن امریکی تاریخ کے معمر ترین صدر ہیں اور دوبارہ منتخب ہونے کی صورت میں وہ 86 سال کے ہوں گے۔

جمعرات کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں خصوصی وکیل ہوئر نے کہا ہے کہ صدر بائیڈن کے خلاف مجرمانہ الزامات عائد نہ کیے جائیں۔ انہوں نے بائیڈن کو "ایک ہمدرد، نیک صفت، عمررسیدہ اور کمزور یادداشت کا مالک" قرار دیا ہے۔

امریکی ایوان نے صدر بائیڈن کے مواخذے کی انکوائری کو منظور کر لیا

ہوئر پچھلے سال سے بائیڈن کی خفیہ فائلوں کو غلط طریقے سے رکھنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ فاکس نیوز کے مطابق ان ریکارڈوں میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی سے متعلق دیگر ریکارڈوں کے علاوہ، افغانستان میں فوجی اور خارجہ پالیسی کے بارے میں خفیہ دستاویزات بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ''ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ اس معاملے میں کسی بھی مجرمانہ الزامات کی ضمانت نہیں ہے''۔

لیکن ہوئر نے کہا کہ ان کی تحقیقات سے ''اس بات کے شواہد سامنے آئے ہیں کہ صدر بائیڈن نے جان بوجھ کر نائب صدر کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد خفیہ مواد رکھا اور ظاہر کیا جب وہ عام شہری تھے''۔

بائیڈن سے خفیہ دستاویزات کے بارے میں پوچھ گچھ

انہوں نے مزید کہا کہ "بائیڈن کے ساتھ ہماری براہ راست بات چیت اور ان کے بارے میں ہمارے مشاہدات کی بنیاد پر ''جیوری کو اس بات پر قائل کرنا مشکل ہو گا کہ انہیں (بائیڈن کو) سزا سنائی جائے۔"

بائیڈن کی عمرامریکی رائے دہندگان اور ڈیموکریٹک پارٹی کے عہدیدارو ں کے لیے سنگین تشویش کا موجب ہے۔

ایسوسی ایٹیڈ پریس اور این او سی آر سینٹر فار پبلک افیئر ریسرچ کی طرف سے گزشتہ سال جاری کردہ ایک سروے میں 77 فیصد جواب دہندگان، جن میں 69 فیصد ڈیموکریٹس شامل تھے، نے کہا کہ بائیڈن سن 2028 تک حکومت کرنے کے لیے بہت بوڑھے ہوچکے ہوں گے۔

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی)