1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش کے چیف جسٹس اور مرکزی بینک کے گورنر بھی مستعفی

10 اگست 2024

سابقہ حکومت کے خلاف مظاہروں کی قیادت کرنے والے طلبا شیخ حسینہ کے دور میں تعینات کیے گئے اہم سرکاری عہدیداروں کی برطرفی کے خواہاں ہیں۔ سابقہ وزیر اعظم ملک سے فرار ہونے کے بعد ابھی تک نئی دہلی میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4jKKD
بنگلہ  دیشی سپریم کورٹ کی عمارت
بنگلہ دیشی سپریم کورٹ کی عمارتتصویر: picture-alliance/AP Photo/A.M. Ahad

بنگلہ دیش میں حکام کا کہنا ہے کے ملکی چیف جسٹس اور مرکزی بینک کے گورنر اپنے عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں۔  ان اعلی ریاستی عہدیداران کے استعفے سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ  کے مستعفی ہو کر ملک سے فرار ہونے کے چار روز بعد دیے گئے ہیں۔

شیخ حسینہ کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دینے والے طلبہ کے مظاہرے اب ان کے دور حکومت میں تعینات کیے گئے مزید سرکاری اہلکاروں کو نشانہ بنائے جانے کے لیے وسعت اختیار کر رہے ہیں ۔

بنگلہ دیشی وزارت قانون کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ چیف جسٹس عبید الحسن نے طلبہ کی جانب سے ''سنگین نتائج‘‘ کی دھمکیوں کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اس بابت عبید الحسن کا موقف جاننے کے لیے روئٹرز کا ان سے فوری طور رابطہ نہیں ہو سکا۔

وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے کی اہمیت کے پیش نظر ان کا استعفیٰ فوری طور پر قبول نہیں کیا گیا ہے
وزارت خزانہ کے حکام کے مطابق مرکزی بینک کے گورنر کے عہدے کی اہمیت کے پیش نظر ان کا استعفیٰ فوری طور پر قبول نہیں کیا گیا ہےتصویر: Mohammad Ponir Hossain/REUTERS

دریں اثنا  وزارت خزانہ کے مشیر صلاح الدین احمد نے صحافیوں کو بتایا کہ بنگلہ دیش بینک کے گورنر عبدالرؤف تالقدر نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے لیکن اس عہدے کی اہمیت کے پیش نظر ان کا استعفیٰ فوری طور پر قبول نہیں کیا گیا ہے۔ روئٹرز کا تالقدر سے بھی رابطہ نہیں ہو سکا۔

کچھ دن قبل 300 سے 400 بینک اہلکاروں نے بدعنوانی کا الزام لگا کر مرکزی بینک کے چار ڈپٹی گورنروں کو بھی کو استعفیٰ دینے پر مجبور کیا تھا۔

شیخ حسینہ پیر کے روزملک سے فرار کے بعد سے  نئی دہلی میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ سابقہ حکومت کے خلاف طلبا کی قیادت میں ہلاکت خیز مظاہروں نے اس  170 ملین آبادی والے جنوبی ایشیائی ملک میں شیخ حسینہ کے پندرہ سالہ دور حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔

ش ر⁄ م ا (روئٹرز)

بنگلہ ديش ميں اب کيا ہونے کو ہے؟