1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش میں شیخ مجیب کے قتل سے متعلق ناول پر پابندی

16 مئی 2012

بنگلہ دیش میں پہلے سربراہ مملکت شیخ مجیب الرحمان اور ان کے اہل خانہ کے 1975 میں قتل سے متعلق ملک کے معروف ناول نگار ہمایوں احمد کے لکھے گئے ایک ناول پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/14wA6
تصویر: dapd

ڈھاکہ سے موصولہ رپورٹوں میں خبر ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ منگل کے روز یہ پابندی اس وجہ سے لگائی گئی ہے کہ ہمایوں احمد نے قریب 37 برس قبل پیش آنے والے ان خونریز واقعات سے متعلق حقائق کو مبینہ طور پر توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

ہمایوں احمد بنگلہ دیش کے ایک معروف ناول نگار ہیں جن کی بنگالی زبان میں تصنیفات بنگلہ دیش میں بیسٹ سیلر ثابت ہوتی ہیں اور جن میں سے کئی ایک کے اب تک انگریزی کے علاوہ جاپانی، روسی اور متعدد دیگر زبانوں میں ترجمے بھی شائع ہو چکے ہیں۔

Sheikh Hasina
وزیر اعظم شیخ حسینہتصویر: dapd

اس بنگلہ دیشی ادیب کے تازہ ترین ناول کا نام ’دیال‘ ہے جس کے دو باب گزشتہ ہفتے ایک اخبار میں شائع ہوئے تھے۔ ’دیال‘ کے ان حصوں کی اخبار میں اشاعت کے بعد ہمایوں احمد کی طرف سے بیان کی گئی شیخ مجیب اور ان کے اہل خانہ کے قتل سے متعلق تفصیلات ایک بڑے تنازعے کی وجہ بن گئی تھیں۔ بنگلہ دیش ماضی میں مشرقی پاکستان کہلاتا تھا اور اس کی آزادی کے چار سال سے بھی کم عرصے بعد اگست 1975 میں اس ملک کے پہلے صدر شیخ مجیب الرحمان اور ان کے خاندان کے قریب ایک درجن افراد کو قتل کر دیا گیا تھا۔

’دیال‘ میں بیان کیے گئے حقائق کے بہت متنازعہ ہو جانے کے بعد بنگلہ دیش میں اٹارنی جنرل کے دفتر کے کوشش تھی کہ اس ناول پر پابندی لگا دی جائے۔ پھر اس معاملے میں بات عدالت تک بھی پہنچ گئی تھی۔ ملکی اٹارنی جنرل کے دفتر کا دعویٰ ہے کہ اس کتاب میں شیخ مجیب الرحمان اور ان کے اہل خانہ کے اجتماعی قتل کے حوالے سے حقیقی بربریت کی مکمل عکاسی کرنے کی بجائے ’مسلمہ حقائق کو غلط انداز‘ میں پیش کیا گیا ہے۔

Bangladesch Autodemonstration der Opposition Begum Khaleda Zia
اپوزیشن رہنما خالدہ ضیاتصویر: DW

شیخ مجیب الرحمان کی بیٹی شیخ حسینہ، جو اس وقت بنگلہ دیش کی وزیر اعظم ہیں اور اپنے والد کی یاد کو زندہ رکھنے کی کوشش میں رہتی ہیں، اگست 1975 کے خونریز واقعات کے وقت ملک سے باہر تھیں۔ بنگلہ دیش نے 1971 میں نو ماہ تک جاری رہنے والی ایک خونریز جنگ کے بعد شیخ مجیب کی قیادت میں پاکستان سے آزادی حاصل کی تھی اور اس ملک میں شیخ مجیب الرحمان کو اس کا بانی رہنما سمجھا جاتا ہے۔

اٹارنی جنرل محبوب عالم کے مطابق ہمایوں احمد کے اس نئے ناول میں جس جگہ شیخ مجیب کے دس سالہ بیٹے کے بالکل قریب سے گولی مار کر قتل کیے جانے کا واقعہ بیان کیا گیا ہے، وہاں ناول نگار نے مبینہ طور پر اس واقعے کی حقیقی بربریت کو پوری طرح بیان نہیں کیا۔

بنگلہ دیش میں اسی سال مارچ میں ہائی کورٹ نے پولیس کو 17 ایسے پروفیسروں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا تھا جو مبینہ طور پر اسکول کے بچوں کے نصاب میں شامل ایک کتاب کے ذریعے ’ملکی آزدی کی تاریخ کو مسخ کرنے اور شیخ مجیب الرحمان کی شخصیت کو غلط انداز میں پیش کرنے‘ کے مرتکب ہوئے تھے۔

اس کے علاوہ بنگلہ دیش ہی میں جنوری میں ایک اور نصابی کتاب کی کئی ملین کاپیاں ضبط کر لینے کا حکم بھی دے دیا گیا تھا۔ اس اقدام کا سبب یہ بنا تھا کہ اس کتاب کے مندرجات کی وجہ سے یہ امر مبینہ طور پر متنازعہ ہو گیا تھا کہ بنگلہ دیش کی آزادی کا سہرا کس کے سر جاتا ہے۔

mm / sk / afp