بنگلہ دیش میں بجلی کا بدترین بحران
11 جون 2023خبر رساں ادارے روئٹرز کے تجزیے کے مطابق بنگلہ دیش میں ایندھن کی درآمدات کی ادائیگی میں مشکلات اور زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی جیسے سنگین مسائل کے سبب بنگلہ دیش 2013 ء کے بعد سے اس وقت بدترین بجلی کے بحران کا سامنا کر رہا ہے۔
جولائی تا اکتوبر شدید گرمی اور بجلی کے استعمال میں اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بنگلہ دیش کے بجلی کے امور کے وزیر
نے حال ہی میں خبردار کیا کہ 170 ملین نفوس پر مبنی اس جنوب ایشیائی ملک میں آنے والے دنوں میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔
بنگلہ دیش گارمنٹس برآمد کرنے والا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ روئٹرز کے تازہ ترین تجزیے کے مطابق والمارٹ اور ایچ اینڈ ایم سمیت زارا جیسے عالمی برانڈز کو گارمنٹس سپلائی کرنے والے اس ملک میں 114 دنوں تک بجلی کی عدم سپلائی کہ وجہ سے کارخانوں کو بھی اپنی پیداوار بند رکھنا پڑی۔
اس کا اندازہ 2023 ء کے پہلے پانچ مہینوں کے پاور گرڈ ڈیٹا تجزیے سے ہوا ہے۔
مقامی و بین الاقوامی میڈیا کی خبروں کے مطابق بنگلہ دیش میں کوئلے کی عدم دستیابی کے سبب مرکزی بجلی گھر بند کرنا پڑا۔ اس ملک میں گزشتہ برس جنوری میں زر مبادلہ کے ذخائر چھیالیس ارب ڈالر سے کم ہو کر اس سال اپریل کے آخر میں 30 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔ یہ ملک کرنسی کی گرتی ہوئی قدر کے خلاف شدید جنگ کر رہا ہے۔
گزشتہ ماہ سرکاری یا حکومت کے زیر انتظام چلنے والے پاور پلانٹس کی پیداوار میں بھی کمی کر دی گئی۔
ک م/ ع ب (روئٹرز)