1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
فطرت اور ماحولشمالی امریکہ

بم سائیکلون: امریکہ میں برفانی طوفان سے درجنوں افراد ہلاک

26 دسمبر 2022

امریکہ اور کینیڈا میں آنے والے برفانی طوفان کے مختلف واقعات میں اب تک کم از کم 38 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کرسمس کے موقع پر نیویارک کا شہر بفلو زیادہ متاثر ہوا، جہاں طوفان کے سبب بجلی گل ہوگئی اور لوگ کاروں میں پھنس گئے۔

https://p.dw.com/p/4LQV6
USA Wintersturm
تصویر: Neil Blake/The Grand Rapids Press/AP/dpa/picture alliance

امریکہ میں آنے والے موسم سرما کے شدید ترین برفانی طوفان کی وجہ سے پچیس دسمبر اتوار کے روز کم از کم 38 افراد ہلاک ہو گئے۔ اس دوران شدید برف باری کے ساتھ ہی منجمد بارش کے سبب درجہ حرارت خطرناک حد تک گر گیا ہے۔ طوفان سے کینیڈا کے ساتھ ہی امریکہ کا تقریباً 60 فیصد حصہ متاثر ہوا ہے۔

اس طرح کا شدید موسم سرما کا طوفان اس سے پہلے لوگوں نے شایدکبھی نہیں دیکھا۔ متاثرہ علاقوں میں لوگ اس سے بچنے کے لیے گرم پناہ گاہوں کی تلاش میں ہیں۔

طوفان کا دائرہ کینیڈا کی سرحد سے متصل بڑی جھیلوں سے لے کر میکسیکو کی سرحد کے ساتھ ریو گرانڈے تک پھیلا ہوا ہے۔ اتوار کے روز طوفان مشرق کی جانب بڑھا، جس کی وجہ سے یہ اور مہلک ثابت ہوا۔

اتوار کو کرسمس کے تہوار کے موقع پر مشرقی ریاست نیویارک میں بفلو کا علاقہ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، جس سے بجلی گل ہو گئی اور بہت سے لوگ اپنی کاروں میں پھنس کر رہ گئے۔

بفلو کی صورت حال کیا رہی؟

برفانی طوفان نے کینیڈا کی سرحد کے پاس بسے شہر بفلو کو بری طرح سے تباہ کر دیا۔ اتوار کے روز اس علاقے میں چار فٹ تک برفباری ہوئی۔ ایری کاؤنٹی کے ایگزیکٹو مارک پولن کارز نے ٹوئٹر پر لکھا کہ کاؤنٹی میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے، جن میں بفلو بھی شامل ہے۔

پولن کارز نے کہا کہ جن لوگوں کی موت کی اطلاعات ملی ہیں ان میں سے بعض اپنی کاروں میں مردہ پائے گئے، جب کہ دیگر لاشیں برف کے ڈھیروں کے کنارے سے برآمد ہوئی ہیں۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔

صورت حال پر قابو پانے کے لیے حکام نے پہلے ہی کاؤنٹی بھر میں ڈرائیونگ پر پابندی لگا دی تھی۔

پولن کارز نے اتوار کو ٹویٹر پر لکھا کہ یہ وہ کرسمس نہیں ہے، ''جس کی ہم میں سے کسی نے نہ تو امید کی تھی اور نہ ہی اس کی توقع تھی۔ لیکن پھر بھی کرسمس منانے کی بھر پور کوشش کریں۔''

USA Wintersturm South Carolina
امریکی محکمہ موسمیات 'نیشنل ویدر سروس' نے جمعرات کو شروع ہونے والے اس طوفان کو ''ایک نسل میں ایک بار'' کا واقعہ قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہےتصویر: Pedro Ugarte/AFP/Getty Images

 نیویارک کی گورنر کیتھی ہوشول نے برفانی طوفان پر خطاب کرتے ہوئے کہا: ''اسے تاریخ میں بفلو کے سب سے تباہ کن طوفان کے طور پر درج کیا جائے گا۔''

طوفان سے بجلی کی فراہمی کیسے متاثر ہوئی؟

حکام نے بجلی کی لائن کی بحالی کے کافی انتظامات کر رکھے تھے، تاہم اس کے باوجود کرسمس کے دن متعدد علاقوں میں بجلی نہیں تھی۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز مجموعی طور پر تقریبا ایک لاکھ افراد بجلی کی فراہمی سے محروم رہے۔ اتوار کی شام کو نیویارک ریاست کے تقریبا 26,000 سے زیادہ باشندے بجلی کے بغیر تھے۔

اتوار کو دوپہر تک کرسمس ویک اینڈ کے دوران امریکہ بھر میں 1,500 سے زیادہ پروازیں منسوخ کرنی پڑیں۔ اس کی وجہ سے ان بہت سے امریکی شہریوں کی امیدوں پر پانی پھر گیا، جو کورونا وائرس وبائی امراض کے آغاز کے بعد کرسمس کے دوران پہلی بار اپنے خاندان سے دوبارہ ملنے کے منتظر تھے۔

'بم سائیکلون' ریکارڈ سردی کی وجہ

امریکی محکمہ موسمیات 'نیشنل ویدر سروس' نے جمعرات کو شروع ہونے والے اس طوفان کو ''ایک نسل میں ایک بار'' کا واقعہ قرار دیا ہے۔ اس کی وجہ سے ملک کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

یہاں تک کہ جنوبی ریاست فلوریڈا میں بھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تقریباً پانچ سالوں میں پہلی بار درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا۔

موسم کی پیش گوئی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ شدید سردی ایک ''بم سائیکلون'' کے ذریعے پنپتی ہے، جو اس وقت ہوتا ہے جب مضبوط طوفان کے دوران ماحولیاتی دباؤ میں بہت تیزی سے کمی آ جاتی ہے۔

طوفان کینیڈا کی سرحد پر واقع بڑی جھیلوں کے قریب تیار ہوا اور پھر اس نے اس برفانی طوفان کی صورت اختیار کر لی، جس میں تیز ہواؤں کے ساتھ برف باری بھی شامل تھی۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

امريکا ميں شديد طوفان، ہر طرف تباہی کے مناظر