1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برٹش ايئر ويز کی تقريباً تمام پروازيں منسوخ

9 ستمبر 2019

تنخواہوں کے معاملے پر اختلافات کے سبب برٹش ايئر ويز کے پائلٹس اڑتاليس گھنٹوں کی ہڑتال پر ہيں جس کے نتيجے ميں ايئر لائن نے قريب تمام پروازيں منسوخ کرنے کا اعلان کيا ہے۔

https://p.dw.com/p/3PGxn
London Heathrow Airport British Airways Flugzeug
تصویر: Reuters/H. McKay

برٹش ايئر ويز نے اپنے پائلٹس کی ہڑتال کے باعث پير نو ستمبر کو تقريباً تمام پروازيں منسوخ کر دی ہيں۔ اس پيش رفت سے برطانيہ سے روانہ ہونے والی اور وہاں آمد کے ليے طے قريب تمام پروازيں متاثر ہوئی ہيں۔ دارالحکومت لندن کے ہيتھرو اور گيٹوک ہوائی اڈوں پر ہڑتال کے پہلے دن تقريباً ايک لاکھ پينتاليس ہزار مسافر متاثر ہوئے۔ ايئر لائن کی انتظامی کمپنی انٹرنيشنل ايئر لائنز گروپ نے اس بارے ميں جاری کردہ اپنے بيان ميں کہا ہے کہ انہيں اس بارے ميں کوئی علم نہ تھا کہ کتنے پائلٹس ملازمت پر آئيں گے اور کتنے نہيں۔ اسی ليے انہيں تمام پروازيں منسوخ کرنا پڑيں۔

پروازيں منسوخ ہونے کی وجہ بننے والی ہڑتال کی کال برٹش ايئر لائن پائلٹس ايسوسی ايشن (BALPA) نامی مزدور يونين نے تقريباً نو ماہ تک جاری رہنے والے مذاکراتی عمل کی ناکامی کے بعد دی ہے۔ برٹش ايئر لائنز اور ان کے قريب چار ہزار تين سو پائلٹس تنخواہوں کے حوالے سے ايک طويل تنازعے ميں گھرے ہوئے ہيں۔ مزدور يونين آئندہ تين برسوں ميں تنخواہوں ميں ساڑھے گيارہ فيصد اضافے کی پيشکش مسترد کر چکی ہے۔

پير اور منگل کو ہڑتال سے تقريباً تين لاکھ مسافر متاثر ہوں گے۔ پائلٹس نے ستائيس ستمبر کو دوبارہ ہڑتال کی دھمکی بھی دی ہے۔ اسی دوران پائلٹس کی نمائندگی کرنے والی دو ديگر يونيئنز کا دعوی ہے کہ وہ نوے فيصد پائلٹس کی نمائندگی کرتی ہيں اور انہوں نے ساڑھے گيارہ فيصد اضافے کو قبول کر ليا ہے۔

BALPA کے سربراہ برائن سٹروٹن نے اس افراتفری کے ليے معذرت کی ہے تاہم ان کا يہ بھی کہنا ہے کہ تجارت کے وسيع تر مفاد کے ليے يہ ناگزير ہے۔

ع س / ک م، نيوز ايجنسياں