برلن میلے کا اعلیٰ ترین ایوارڈ پیرو ( Peru )کی فلم کے نام
17 فروری 2009کئی روز تک جاری رہنے کے بعد دنیا کے اہم ترین فلمی میلوں میں شمار ہونے والا یہ میلہ اتوار کے روز ختم ہو رہا ہے اور گذشتہ برسوں کی طرح اس بار بھی اس میلے میں دنیا کے مختلف ملکوں سے سینکڑوں فلمیں نمائش کے لئے پیش کی گئیں۔
میلے کی جیوری نے 59 ویں Berlinale کے Golden Bear کہلانے والے اعلیٰ ترین انعام کا حقدار پیرو کی 32 سالہ خاتون ہدایت کار کلاؤڈیا لوسا کی فلم The Milk of Sorrow کو دینے کا فیصلہ کیا جس نے بہت سے حلقوں کو مثبت طور پر حیران بھی کردیا۔ خاتون ہدایت کار نے ایوارڈ کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امکاناً اب مزید خواتین کو اِس شعبے میں شرکت کی ترغیب ملے گی۔
جیوری نے اپنے فیصلے کی وضاحت یہ کی کہ اس فلم میں نوجوان ہدایت کارہ لوسا نے ایک ایسی نوجوان خاتون کی کہانی کو بڑے متاثر کن انداز میں فلمایا ہے جسے آج کے دور میں بھی پیرو میں ماضی کے دہشت پسندانہ نظام کے اثرات کا سامنا ہے۔ سب سے بڑا انعام حاصل کرنے والی کم بجٹ کی فلموں میں شمار کی جاتی ہے۔ اُسی خطے کے ایک اور ملک یورا گوئے کی فلم Gigante کو بھی دو ایوارڈز سے نوازا گیا۔
برلن فلمی میلے میں کُل لٹھارہ فلمیں انعام کے پیش کی گئی تھیں۔ جب کہ اِن کے ساتھ ساتھ کئی اور فلمیں بھی ناقدین اور شائقین کے لئے میلے میں دکھائی گئیں۔
بہترین ہدایتکار کا انعام ایران کے اصغر فرہادی کو دیا گیا۔ ایران کے متوسط طبقے پر بنائی جانے والی فلم About Elly نے ججوں کو خاصا متاثر کیا۔ بہترین اداکارہ کا ایوارں آسٹریا کی اداکارہ Birgit Minichmayr کو فلم Everyone Else میں شاندار کردار نگاری ادا کرنے پر دیا گیا۔ انڈن ریور نامی فلم میں بہترین اداکاری بہترین اداکار کا ایوارڈ Malian Sotigui ouyate کو دیا گیا۔
یہ مسلسل دوسرا سال ہے کہ برلن فلمی میلے کا اعلیٰ ترین انعام لاطینی امریکہ کے کسی ملک میں بننے والی فلم نے جیتا ہے۔ اس سے پہلے گذشتہ برس 58ویں Berlinale میں گولڈن بئیر کا ایوارڈ برزایل کے معروف ہدایت کارJose Padilha کی فلم Tropa de Elite کو دیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر برلن کے بین الاقوامی میلے کی تاریخ میں The Milk of Sorrow گولڈن بئیر ایوارڈ حاصل کرنے والی پیرو کی پہلی فلم ہے۔
برلن فلم فیسٹول عالمی سطح کا مشہور فلمی میلہ ہے جس کے دوران جرمن دارالحکومت میں عالمی شہرت کے فلمساز، ہدایتکار اور اداکار شرکت کرتے ہیں۔ اِن کا تعلق بھارتی فلم انڈسٹری سے لیکر ساری دنیا سے ہوتا ہے۔