1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہبرطانیہ

برطانیہ کے امیر ترین ہندوجا خاندان کے سربراہ انتقال کر گئے

18 مئی 2023

سری چند ہندوجا، برطانیہ کے امیر ترین خاندان کے سربراہ، 87 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ یہ بات اس خاندان کے ایک ترجمان کی طرف سے بتائی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4RXg1
UK Srichand Hinduja
تصویر: Joel Ryan/AP Photo/picture alliance

سری چند ہندوچا ڈیمنشیا کے مرض میں مبتلا تھے اور یہی چیز ان کے خاندان میں عدالتی تنازعے کی وجہ بن گئی تھی کہ آیا انہیں ریاستی طبی نگہداشت میں دیا جائے یا نہیں۔

ان کے خاندان کے ایک ترجمان کے مطابق ہندوجا گروپ کے چار بھائیوں میں سے سب سے بڑے بھائی بدھ 17 مئی کو انتقال کر گئے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ان کی نگہداشت ان کے خاندان کے افراد کر رہے تھے اور ان کا انتقال پرسکون انداز میں ہوا۔

ہندوجا کو ٹائم میگزین کی برطانوی امراء کی 2022ء کی فہرست میں سب سے اوپر رکھا گیا تھا۔ ان کی دولت کا اندازہ 28.4 بلین پاؤنڈز لگایا گیا تھا جو 35.4 بلین ڈالر کے برابر بنتی ہے۔

تاہم لندن کے ایک جج کے مطابق تمام تر سہولیات کے لیے دستیاب وسائل کے باوجود گزشتہ برس نومبر میں سامنے آنے والے عدالتی فیصلے سے معلوم ہوا کہ خاندانی تنازعے کے سبب سری چند ہندوجا کی ضروریات نظر انداز ہوئی تھیں۔

BG Top 10 Indian Philanthropists of 2020
لندن میں رہائش پذیر سری چند اور گوپی چند نے ہندوجا گروپ کو وسعت دیتے ہوئے بجلی کی پیداوار، تیل اور گیس، بینکنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی۔تصویر: AFP/Getty Images

ان کے خاندان کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے تنازعات حل کر لیے ہیں۔

ہندوجا گروپ کی بنیاد ان چار بھائیوں کے والد پرمانند ہندوجا نے رکھی تھی جو 1919ء میں ایران منتقل ہونے سے قبل ممبئی میں خشک میوہ جات اور چائے کی تجارت کرتے تھے۔

ان بھائیوں نے اس کاروبار کی باگ ڈور 1960ء کی دہائی میں سنبھالی اور اسے بہت زیادہ وسعت دی۔ لندن میں رہائش پذیر سری چند اور گوپی چند نے ہندوجا گروپ کو وسعت دیتے ہوئے بجلی کی پیداوار، تیل اور گیس، بینکنگ اور ہیلتھ کیئر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی۔

سری چند ہندوجا 1990ء کی دہائی میں اس وقت برطانوی خبروں کا مرکز بن گئے تھے جب اس وقت کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کی حکومت میں شامل ایک اہم رکن نے کہا کہ حکومت نے سری چند کو برطانیہ کی شہریت دینے کے لیے بے جا لابیئنگ کی تھی۔

ا ب ا/ ع آ (اے ایف پی، روئٹرز)